میرا نام کیلین ڈیانا ہے، اور میں نے بے چینی اور ڈپریشن کے ساتھ ساری زندگی جدوجہد کی ہے۔ مجھے کبھی سمجھنے والا نہیں ملا، اور کبھی تو ایسا لگتا تھا کہ میری بات سنی ہی نہیں جاتی۔ ان لوگوں نے میرے خلاف فیصلہ سنایا جنہوں نے مجھے کبھی موقع نہیں دیا کہ میں اپنی بات بیان کر سکوں۔ یہ ایک ایسا خوف تھا جس نے مجھے سالوں تک خاموش رکھا۔
بے چینی اور ڈپریشن کی وجوہات
میرے ڈپریشن کی بنیادی وجوہات ذاتی تھیں، لیکن میں نے دنیا بھر میں پھیلتی ہوئی کوویڈ-19 کی وباء کو بھی دیکھا، جس نے ہر جگہ کی حالت کو بگاڑ دیا تھا۔ بہت سے طالب علم ذہنی بیماری کا شکار ہوئے، اور اسی وجہ سے میں نے ایک آن لائن اسکول قائم کیا، جو دماغی صحت کی بحالی کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس کا مقصد لوگوں کی مدد کرنا تھا، خاص طور پر وبائی امراض کے بعد۔
گرین ہارٹ کمیونٹی اور میری جدوجہد
میں دماغی صحت کی تنظیم، گرین ہارٹ کمیونٹی، انکارپوریٹڈ کی بانی تھی، اور دماغی صحت کی وکالت کے لیے ایک طویل عرصے سے کام کر رہی ہوں۔ میں نے گریڈ ہارٹ یونیورسٹی بھی قائم کی، جہاں طالب علموں کو ذہنی صحت کی کوچنگ میں تربیت دی جاتی ہے تاکہ میں انسانیت کی خدمت کر سکوں۔
ڈپریشن سے نکلنے کا سفر
بہت طویل عرصے تک میں بے چینی، ڈپریشن، خوف، غصہ، اور خود پہ شک کے ساتھ گزری۔ ہر چیز مجھے جذباتی، ذہنی، اور جسمانی طور پر تکلیف دہ محسوس ہوتی تھی۔ لیکن، میں نے ایک دن فیصلہ کیا کہ میں اپنی زندگی کے لیے سنجیدہ جنگ لڑوں گی۔ میں نے لوگوں کی رائے کی پرواہ کیے بغیر اپنی صحت اور خوشی پر توجہ دی۔
سب سے پہلے، میں نے اپنی جدوجہد کو تسلیم کیا اور فوری طور پر کاؤنسلنگ کے لیے ڈاکٹر سے ملنے کا وقت مقرر کیا۔ میں نے جرنلنگ شروع کی، امید اور فتح کی کہانیاں پڑھیں، دعا کی، میڈیٹیشن کی، ورزش کی، اور زندگی کے ہر دن کو اہمیت دی۔ ماہر اور مستند ڈاکٹر کا مشورہ ضروری ہے جس سے رابطےکے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں
صحت یابی کے بعد کی زندگی
اپنی صحت یابی کے بعد، جب میں آئینے میں دیکھتی ہوں، تو مجھے خود کے لیے ایک نئی محبت محسوس ہوتی ہے۔ اب میں اپنی زندگی میں اپنی مرضی، عزم، اور روشنی دیکھتی ہوں۔ میں ایک جنگجو، شفا دینے والی، اور رہنما بن گئی ہوں، جس نے اپنے حالات کو قابو میں کیا اور فتح حاصل کی۔ آج میں اپنی کمپنی کی سی ای او ہوں اور اپنی صلاحیتوں کو نکھارتے ہوئے فخر محسوس کرتی ہوں۔
ماہرین کی رائے
ماہر نفسیات نینسی بی ارون کے مطابق، ڈپریشن اور بے چینی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ “اُداس ہونا اکثر پریشانی کا باعث بنتا ہے، اور پریشانی ڈپریشن کو جنم دیتی ہے۔” اگر آپ دونوں حالتوں کا سامنا کر رہے ہیں، تو مدد حاصل کرنے کے متعدد طریقے موجود ہیں۔
ٹاک تھراپی
ایک پیشہ ور ڈاکٹر آپ کی پریشانی اور ڈپریشن کا علاج کرنے کے لیے ایک منظم منصوبہ بنا سکتا ہے۔ تھراپی کی چند اقسام جو مدد کر سکتی ہیں
علمی سلوک تھراپی
یہ آپ کو اپنے خیالات اور اعمال کو درست کرنے میں مدد دیتی ہے۔
انٹرپرسنل تھراپی
یہ آپ کو بہتر بات چیت کے طریقے سکھاتی ہے۔
مسئلہ حل کرنے والی تھراپی
یہ آپ کو علامات کو منظم کرنے کی مہارت دیتی ہے۔
تعمیری سرگرمیاں
ڈپریشن کو دور کرنے کے لیے اپنی توجہ کسی تعمیری چیز کی طرف مرکوز کریں۔ اپنے طویل عرصے سے کھوئے ہوئے ہنر یا دلچسپی والے کاموں کو دوبارہ شروع کریں، جیسے شاعری، موسیقی، فوٹوگرافی، یا ڈیزائن بنانا۔ اچھی کتابیں پڑھیں، کیونکہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ روحانیت یا نفسیات پر کتابیں پڑھنے سے آپ کے مزاج میں بہتری آ سکتی ہے۔
ڈپریشن اور بے چینی پر قابو پانا ایک مشکل لیکن ممکن عمل ہے۔ اپنی صحت، خوشی، اور خوابوں کی طرف توجہ دے کر، آپ بھی اپنے چیلنجز پر فتح حاصل کر سکتے ہیں۔ اپنے دل کی بات سنیں، محنت کریں، اور اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے ٹھوس ارادے کے ساتھ آگے بڑھیں۔