بہت سے لوگوں کے لیے، کھڑے ہوکر یا چلتے پھرتے ناشتہ اور دوپہر کا کھانا روزمرہ کی زندگی کی حقیقت ہے۔ اگرچہ ہم سب شادیوں میں بوفے کھانے یعنی کھڑے ہوکر کھانے کے تصور کو پسند کرتے ہیں، لیکن ہم اکثر بھول جاتے ہیں کہ یہ ایک بری عادت ہے۔ صرف یہی نہیں فوڈ ٹرک کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور کھانے کے اوقات میں آرام دہ اور پرسکون جگہیں اکثر بھری ہوتی ہیں ۔
ماہرین کے مطابق جس طرح کھڑے ہو کر پانی پینا نقصان دہ ہے، اسی طرح کھڑے ہو کر کھانا پینا نظام ہاضمہ اور جسم کے لیے خطرناک ہے۔ معلومات کا یہ بلاگ آپ کو کھڑے ہو کر کھانے کے نقصان دہ اثرات کی وجوہات سے آگاہ کرے گا اور یہ بھی بتاۓ گا کہ کھانے کا کون سا طریقہ بہترین ہے۔
کھڑے ہو کر کھانے کے نقصان دہ اثرات۔
ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ صرف کھڑے ہو کر کھانےوالے ریستوران میں اضافہ آپ کی صحت کے لیے کوئی فائدہ مند نہیں ہے۔ حالانکہ محققین کی ایک ٹیم نے پایا کہ کھڑے ہوکر کھانا آپ کو بیٹھنے کے مقابلے میں اپنے کھانے سے پوری طرح لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم نہیں کرتا۔ اس کے اور بھی بے شمار صحت سے متعلق مضر اثرات آپ کی خدمت میں پیش کررہے ہیں۔ اس کے متعلق مزید معلومات جاننے کے لئے مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا 03111222398 پر براہ راست رابطہ کریں۔
کھانے کے دوران کھڑے ہونا تناؤ کو بڑھا سکتا ہے۔
اگرچہ کھانے کے دوران کھڑے ہونے کا عمل آپ کے جسم کے لیے فطری طور پر نقصان دہ نہیں ہے، لیکن اس کا تعلق کچھ ناخوشگوار خرابیوں سے ہے۔ کھانے کے دوران کھڑے ہونا تناؤ کو بڑھا سکتا ہے اور آپ کے کھانے کو چکھنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کھانے کے دوران کھڑے ہونے سے تناؤ کے ہارمون کورٹیسول کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے آپ کھانے کے درجہ حرارت اور ذائقے کو کم سمجھتے ہیں۔ اگر آپ کسی بھی قسم کے ذہنی تناؤ، تھکاوٹ یا موڈ کی تبدیلی کےمسائل کا شکار ہیں تواس سلسلے میں مستند اور اعلی تربیت یافتہ ماہرین سے مشاورت ضرور کریں۔
بھوک کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔
کھڑے ہو کر کھانا بھی زیادہ کھانے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کھڑے ہو کر آپ معمول سے زیادہ تیزی سے کھاتے ہیں دوسری طرف، کھڑے ہونے سے آپ کومزید بھوک اور غیر مطمئن پیٹ بھرنے کا احساس ہوسکتا ہے۔
اگر آپ کھانا کھاتے ہوئے کھڑے ہو جاتے ہیں اور اس کے بعد بھی گھومتے رہتے ہیں تو آپ کا معدہ ہاضمے کی رفتار کو تیس فیصد تک بڑھا دے گا۔ یہ کھانا ختم کرنے کے فورا بعد بھوک کے بڑھتے ہوئے احساسات کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر آپ کو بھوک کی کمی یا زیادتی سے متعلق کوئی مسئلہ ہے تو اس سلسلے میں ماہر غذائیت سے مشاورت کے لیۓ رجوع فرمائیں۔
ہاضمے کو متاثر کرتا ہے
کھانے کے دوران آپ کی پوزیشن آپ کے ہاضمے کو کافی حد تک متاثر کرتی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق کھڑے ہوکر کھانا کھانے سے معدہ تیزی سے خالی ہوجاتا ہے اور کھانا انتہائی باریک ذرات میں ٹوٹنے سے پہلے ہی آنتوں میں منتقل ہوجاتا ہے۔ اس سے آنت پر دباؤ بڑھتا ہے اور ہاضمے کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ ایک حد تک یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پیٹ سے آنت تک خوراک کی فوری حرکت کشش ثقل کی وجہ سے ہوتی ہے۔
کھڑے ہو کرزیادہ کھایا جاتا ہے
جب آپ کھڑے ہو کر کھاتے ہیں، تو کھانا کبھی پیٹ نہیں بھرتا اور اس کے نتیجے میں، آپ کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ آپ پیٹ بھرے ہیں یا نہیں۔ یہ زیادہ کھانے کا سبب بنتا ہے۔ یہ ہمیشہ دھیان سے کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو سست اور صحت بخش ہو۔ یہ پیٹ بھرنے کا احساس بڑھاتا ہے اور کیلوریز پر بھی نظر رکھتا ہے۔
اپھارہ یا گیس کا سبب بنتا ہے
تیز ہاضمہ خطرناک ہو سکتا ہے کیونکہ یہ غذائی اجزاء کو جذب ہونے میں کم وقت دیتا ہے جس کے نتیجے میں گیس اور اپھارہ پیدا ہوتا ہے۔ یہ ثابت ہوا ہے کہ جب کاربوہائیڈریٹ صحیح طریقے سے ہضم نہیں ہوتے ہیں تو ان کے آنتوں میں پھولنے کا امکان ہوتا ہے جس سے گیس اور اپھارہ پیدا ہوتا ہے۔ ۔ پیٹ میں درد ، بد ہضمی، گیس اور معدے سے متعلق مسائل کی صورت میں معدے کے امراض کےماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
کھانے کا بہترین طریقہ۔
ماہرین کے نزدیک کھانے کا بہترین طریقہ بیٹھ کر کھانا ہے طبی سائنس میں اسے مائنڈ فل ایٹنگ کہا جاتا ہے۔ یہ ثابت ہوا ہے کہ بیٹھ کر کھانا کھانے والوں کا ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔ وہ کبھی زیادہ کھانے کا شکار نہیں ہوتے اور نہ ہی بے وقت بھوک کا شکار ہوتے ہیں۔
جب آپ بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں تو آپ کے حواس کھانے پر مرکوز ہوتے ہیں اور یہ پیغام براہ راست دماغ تک جاتا ہے جو آپ کو زیادہ دیر تک مطمئن اور بھر پور رکھتا ہے۔ مناسب طریقے سے بیٹھنے اور آہستہ آہستہ کھانا کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ کھڑے ہوکر کھانا کھانے سے نظام انہضام پر نقصان دہ اثر پڑتا ہے۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|