گردے کی پتھری گردے یا پیشاب کے نظام میں سخت معدنیات کے پیدا ہونے سے ہوتی ہے۔ زیادہ تر معاملات میں، پیشاب کی مقدار میں کمی یا پیشاب میں پتھری بننے والے معدنیات میں اضافے کی وجہ سے اس کی پتھری بن جاتی ہے۔ہر 20 میں سے 1 شخص کو ان کی زندگی میں کڈنی کی پتھری ہوتی ہوگی۔ عورتوں کی نسبت تین گنا زیادہ مردوں کو کڈنی کی پتھری ہوتی ہے۔
درد پیدا کرنے کے علاوہ، کیا پتھری آپ کے گردے کو مستقل نقصان پہنچا سکتی ہے؟
بدقسمتی سے جواب ہاں میں ہے، بعض صورتوں میں اس کی پتھری دراصل کڈنی کی خرابی اور درد کا باعث بن سکتی ہے۔ اگرچہ اچھی خبر یہ ہے کہ ایسا اکثر نہیں ہوتا ہے اور اکثر ایسا ہونے میں کافی وقت لگتا ہے، مستقل نقصان ہونے سے پہلے علاج ممکن ہے۔
گردے کی خرابی کیا ہے؟
گردے کی ناکامی کا مطلب یہ ہے کہ ایک یا دونوں گردے اپنے طور پر مزید اچھی طرح کام نہیں کر سکتے ہیں۔بعض اوقات، اس کی خرابی عارضی ہوتی ہے اور جلدی بھی ہوسکتی ہے۔ دوسری بار، یہ ایک شدید حالت ہوتی ہے جو طویل عرصے سے آہستہ آہستہ خراب ہورہی ہوتی ہے۔
اس کی خرابی سنگین ہوسکتی ہے،لیکن ڈائیلاسز اور کڈنی ٹرانسپلانٹ جیسے علاج کے ذریعے بہت سے لوگوں کی مدد ہوسکتی ہے۔مگر ان کے کڈنی کا کام محدود ہوجاتا ہے اور وہ اپنی پوری زندگی اسی طرح گزارتے ہیں۔گردے کے ڈاکٹر سے بہتر رہنمائی اور علاج کے معلومات کے لیے مرہم پہ رابطہ کریں یا پھر 03111222398 پہ کال کریں۔
گردے کی شدید بیماری کیسے ہوتی ہے؟
گردے کی شدید بیماری اس وقت ہوتی ہے جب گردے عام طور پر ٹھیک طرح سے کام نہیں کرتے ہیں۔ جسم میں گردوں کا کام خون کو فلٹر کرنا، فضلہ نکالنا اور نمک اور پانی کو منظم کرنا ہے۔ اگر اس کی شدید بیماری اتنی شدید ہو کہ گردے مکمل طور پر کام کرنا چھوڑ دیں 90٪ فنکشن ختم ہوجائیں، تو اسے گردے کی ناکامی یا “اینڈ اسٹیج رینل ڈیزیز” کہا جاتا ہے۔ ان صورتوں میں، مریضوں کو ڈائیلاسز یا کڈنی ٹرانسپلانٹ کے ذریعے گردے کے متبادل علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
ڈاکٹر کا انتخاب کس طرح کیا جائے؟
جب آپ اس بیماری کی تکلیف محسوس کرتے ہیں تو ڈاکٹر کا انتخاب بہت ضروری ہے کیونکہ ایک نیفرولوجسٹ (گردے کا ماہر) اس کی تشخیص اور علاج میں خصوصی تربیت حاصل کرتا ہے۔ آپ اس کے ماہر کی ماہرانہ رائے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اگر نیفرولوجسٹ جب کڈنی فیل ہونے کی تشخیص کرتا ہے تو وہ کڈنی ٹرانسپلانٹ کے لیے یورولوجسٹ کے پاس بھیجے گا۔
اگر آپ کو اپنے بلڈ پریشر کی سطح کو معمول کی حد میں رکھنے میں دشواری ہوتی ہے، یہاں تک کہ ادویات کے باوجود
آپ کے بلڈ شوگر کی سطح میں اتار چڑھاؤ بہت زیادہ ہوتا ہے تویہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔بروقت تشخیص اور علاج بہت ضروری ہے۔
گردے کی پتھری کی علامات کیا ہیں؟
ہو سکتا ہے آپ کو معلوم ہی نہ ہو کہ آپ کو پتھری ہے جب تک کہ یہ درد کا باعث نہ بنے، یہ پیشاب کے بہاؤ کو روکتا ہو یا پیشاب کے گزرنے میں تکلیف دیتا ہو۔ سب سے عام علامت پسلیوں کے نیچے کمر کے نچلے حصے یا سائیڈ میں شدید، اتار چڑھاؤ کا درد بھی ہوتا ہے۔ دیگر علامات میں شامل ہیں۔
خونی یا ابر آلود پیشاب جس کی بدبو آتی ہو۔
متلی /یا الٹی کا ہونا۔
بخار /یا سردی کا لگنا۔
پیشاب کرتے وقت جلن ہونا اور دردناک احساس پیدا ہونا۔
اگر آپ یہ کو علامات ہیں تو فوری ڈاکٹر کو کال کرکے اپائنمنٹ بک کروائیں۔ اس کی پتھری کی جلد دیکھ بھال سنگین پیچیدگیوں سے بچا سکتی ہے، جیسے کہ اس کی شدید بیماری یا، انتہائی صورتوں میں، گردوں کی ناکامی جس میں گردوں کے کام کو تبدیل کرنے کے لیے ڈائیلاسز یا گردے کی پیوند کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔
گردے کی خرابی کی تشخیص کیسے کی جاسکتی ہے؟
اس کے کام کرنےکی پیمائش کرنے سے لے کر اور کڈنی کی خرابی کی تشخیص کے لیے ڈاکٹر مختلف قسم کے ٹیسٹ کرواسکتے ہیں ۔ اگر ڈاکٹروں کو شبہ ہے کہ آپ کو گردے فیل ہونے کا خطرہ ہے، تو وہ یہ تجویز کر سکتے ہیں۔
خون کے ٹیسٹ۔
خون کے ٹیسٹ جو یہ دکھا سکتے ہیں کہ گردے خون سے فضلہ کو کتنی اچھی طرح سے نکال رہے ہیں۔
اعلی درجے کی امیجنگ۔
یہ ٹیسٹ اس کی خرابیوں یا رکاوٹوں کو دکھا سکتی ہے۔
پیشاب کے ٹیسٹ۔
یہ ٹیسٹ پیشاب کی مقدار یا پیشاب میں مخصوص مادوں جیسے پروٹین یا خون کی پیمائش کرتے ہیں۔
گردے کی پتھری کی روک تھام کے لیے کیا کرسکتے ہیں؟
آپ اپنی طرز زندگی میں تبدیلیوں کے ذریعے روک تھام کرسکتے ہیں۔ خاص طور پر کھانے اور ورزش کی عادات لوگوں کو اس کی پتھری سے بچنے میں مدد دے سکتی ہے۔ ایک دن میں تقریباً 2 سے 3 چوتھائی پانی پینے کی ڈاکٹر ہدایت کرتے ہیں۔یہ عام طور پر کسی ایسے شخص کے لیے کی جاتی ہے جن کو پہلے بھی پتھری ہوئی ہوتی ہے۔ پروٹین میں کمی والی خوراک کچھ قسم کے پتھری کے امکانات کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
خوراک کی ایڈجسٹمنٹ کے علاوہ، ڈاکٹر ایسی دوائیں لکھ سکتا ہے جو پیشاب میں کچھ معدنیات کی مقدار کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہیں۔
کچھ لوگوں کو کیلشیم کی وجہ سے بھی پتھری ہوتی ہے کیونکہ پیراٹائیرائڈ غدود کی طرف سے ہارمونز کی ضرورت سے زیادہ پیداوار ہوتی ہے۔ ان میں سے ایک یا زیادہ غدود کو لیزر سے ہٹانا پتھری کو بننے سے روک سکتا ہے۔اگر آپ کو پتھری ہے تو آپ کو اس کی شدید بیماری کا خطرہ زیادہ ہو سکتا ہے۔ پتھری کو واپس آنے سے روکنے کے طریقوں اور اپنے گردوں کو صحت مند رکھنے کے طریقوں کے بارے میں اپنے ڈاکٹر سے ضرور بات کریں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|