یہ سب کو معلوم ہے کہ صحت بخش غذائیں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہوتی ہیں۔ وہ نہ صرف خون میں شکر کی سطح کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں، بلکہ وہ لبلبہ کے ذریعہ تیار کردہ انسولین کی مقدار کو بھی کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ کشمش یقیناً ان میں سے ایک ہوسکتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں۔
۔1 کشمش اور خشک میوہ جات کا استعمال
خشک میوہ جات کا استعمال، جیسے کشمش، کرینٹ، کھجور وغیرہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو دور کرتی ہے۔ طبی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ کشمش عام طور پر ذیابیطس اور دیگر بیماریوں میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ لیکن ہم یہ کیسے جان سکتے ہیں؟ آئیے آپ اس بلاگ کے ذریعے آپ کشمش کی افادیت کے بارے میں جانیں گے۔
اس بلاگ میں، ہم کشمش کے صحت سے متعلق فوائد کے بارے میں بات کریں گے اور یہ آپ کو ذیابیطس سے لڑنے میں کس طرح مدد کر سکتے ہیں۔ یہ پھل درحقیقت صحت مند ہے اور ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اس کے کچھ متاثر کن فوائد بھی موجود ہیں۔ ذیابیطس کے مریض مزید معلومات اور مشورے کے لیے مرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار ڈاکٹر سے رجوع فرمائیں اور کنسلٹیشن حاصل کرنے کے لیے 03111222398 پہ رابطہ کریں۔
۔2 کیا کشمش آپ کے بلڈ شوگر کی سطح بڑھنے سے روکنے میں مدد کر سکتی ہے؟
اگر آپ کو ذیابیطس ہے تو آپ کشمش کھا سکتے ہیں۔ یقینا، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ جب چاہیں کشمش کے پورے ڈبوں کا استعمال کریں۔ کشمش ایک پھل ہے اور دیگر اقسام کے پھلوں کی طرح اس میں بھی قدرتی شکر شامل ہوتی ہے۔ لہٰذا اعتدال میں رہ کر کھانے کے لیے محفوظ ہوتی ہے۔
کشمش خشک انگور ہیں، یہ خاص طور پر کیک اور گرینولا میں ایک عام جزو ہوتا ہے، اور اکثر اسے ناشتے کے طور پر کھایا جاتا ہے۔ حقیقت میں کشمش کی وسیع اقسام موجود ہیں، لیکن عام طور پر، یہ گہرے رنگ کے خشک انگور کے بھی ہوتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کو ذیابیطس ہے تو کیا ان کو کھانے کے منفی اثرات ہیں؟
ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کشمش میں موجود حل پذیر فائبر خون میں شوگر کی سطح کو کم کرنے اور ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے اور انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔
۔3 ذیابیطس والے لوگوں کے لیے کشمش کی کھانے کی وجہ کیا ہے؟
خشک انگور نہ صرف فائبر کا ایک بڑا ذریعہ ہوتے ہیں بلکہ یہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ پیکٹین سے بھری ہوئی ہوتی ہیں۔ ایک گھل جانے والا فائبر جو بلڈ شوگر کو متاثر نہیں کرتا ہے۔ یہ خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے اور اس طرح ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔
فائبر سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ کشمش میں گلیسیمک انڈیکس بھی کم ہوتا ہے۔ اس طرح، کشمش کھانے سے آپ کو بھوک محسوس نہیں ہوگی جس سے آپ کا بلڈ شوگر معمول کی حد سے کم ہوجائےگا۔
خون میں شکر کے اضافے کو روکنے کے لیے اس پھل کو اعتدال میں رہ کر کھائیں۔ ذہن میں رکھیں کہ یہ پھل صحت مند ہے، اور اس میں کاربوہائیڈریٹ کی اضافی مقدار بھی موجود ہے. اگر آپ ناشتے کے طور پر پھل کھا رہے ہیں، تو آپ کو اسے اپنے کھانے کے حصے کے طور پر شامل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ کاربوہائیڈریٹ کی بہت زیادہ سرونگ نہیں کھا رہے ہیں۔ عام طور پر، کشمش کے 2 چمچ (کھانے کے چمچ) میں تقریباً 15 گرام کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ٹائپ 1 ذیابیطس والے لوگوں میں اضافی انسولین کی ضرورت کے بغیر روزانہ ایک کپ پورا کھانے سے بلڈ شوگر کنٹرول میں بہتری آتی ہے۔ گلیسیمک کنٹرول کو بہتر بنانا اسی وقت ممکن ہوتا ہے جب آپ کشمش کا اعتدال میں رہ کر استعمال کریں۔
ذیابیطس کے شکار افراد کو معلوم ہونا چاہیئے کہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال ان کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔ ان کے لیے بہتر ہے کہ وہ متوازن غذا کھائیں۔ جہاں تک کشمش کا تعلق ہے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ جسم کے گلیسیمک انڈیکس کو کس طرح متاثر کرتے ہیں اور صحت مند رہنے کے لیے انہیں اس خشک میوہ کی کتنی مقدار میں استعمال کرنا چاہیے۔
۔4 ذیابیطس کے مریض کے لیے کشمش کتنی محفوظ ہے؟
کشمش کھانے کے لیے محفوظ ہے، ذیابیطس کے مریضوں کو شوگر کو بڑھنے سے روکنے کے لیے انہیں مناسب مقدار میں استعمال کرنا چاہیے۔ یاد رکھیں کہ ہر پھل میں کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر آپ ناشتے کے طور پر خشک میوہ جات کا استعمال کرنا چاہتے ہیں، تب بھی آپ کو اپنی غذا میں کاربوہائیڈریٹ کی مطلوبہ مقدار کو شامل کرنا چاہیے۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ کشمش کے دو کھانے کے چمچ میں تقریباً 15 گرام کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں۔ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ایک ہی سرونگ میں کشمش کی کتنی مقدار استعمال کرنا چاہیں گے۔
۔5 کشمش کی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک تحقیق۔۔۔۔
ایک تحقیق 10 صحت مند افراد پر کی گئی جن میں 4 مرد اور 6 خواتین شامل تھیں ان کے جسم کے گلیسیمک انڈیکس پر اس کو کھانے کے ردعمل کو دیکھنے کے لیے۔ ان افراد کو صبح چار وقت کھانے کی ضرورت تھی (2 کھانے سفید روٹی کے ساتھ اور 2 کھانے خالص کشمش کے ساتھ)۔
تحقیق کے دوران محققین نے ہر دو گھنٹے بعد انسولین کی سطح کو مانیٹر کیا۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ جب شرکاء نے کشمش پر مبنی کھانا کھایا تو ان میں انسولین کی سطح سفید روٹی والے کھانے کے مقابلے میں کافی کم تھی۔ محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ کشمش خون کے انسولین کے گلیسیمک کنٹرول پر نمایاں طور پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔
۔6 ذیابیطس کے مریضوں کے لیے صحت مند طرز زندگی کے اہم اصول۔۔۔
صحت مند رہنے کے لیے ہم سب کو متوازن غذا کا استعمال کرنا چاہیے۔ یہ خاص طور پر ان لوگوں کے لئے سچ ہے جو ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں۔ صحت مند کھانے کا معمول نہ صرف جسمانی وزن کو بہتر رکھنے میں مدد دیتا ہے بلکہ بلڈ شوگر کی سطح کو بھی کنٹرول میں رکھتا ہے۔
۔1 متوازن غذا آپ کو وہ توانائی فراہم کرتی ہے
ایک متوازن غذا آپ کو وہ توانائی فراہم کرتی ہے جس کی آپ کو اپنے دن کی شروعات کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔ صحت مند غذا میں چکنائی سے پاک دودھ، سبزیاں، پھل اور سارا اناج شامل ہونا چاہیئے۔ اپنی خوراک میں نارمل پروٹین کو شامل کرنا بھی لازمی ہے۔ مچھلی، انڈے، مرغی اور پھلیاں ہلکی پروٹین کا ایک اچھا ذریعہ ہیں۔ اگر آپ اپنی چینی کی مقدار کو کم سے کم رکھنا چاہتے ہیں، تو یقینی بنائیں کہ آپ سوڈیم کی مقدار کو بھی کم کریں گے۔
۔2 کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کا تعین کرنا
جیسا کہ ہم پہلے بات کر چکے ہیں کہ کشمش کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور ہوتی ہے، ذیابیطس کے شکار افراد کو کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کو محدود رکھنا چاہیے۔ تاہم، پروٹین سے بھرپور غذا کا استعمال جسم کو کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذا کے لیے تیار کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
اگر آپ کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور غذا کھانا چاہتے ہیں تو ایک کپ کشمش یا انگور پر مشتمل کھانا کھانے سے چند منٹ قبل مٹھی بھر بادام، ایک اونس پنیر یا ایک کپ سادہ دہی استعمال کرنے کی کوشش کریں۔ بھرپور پروٹین اور فائبر والی خوراک ہاضمے کے عمل کو آسان بنائے گی، اس طرح خون میں شوگر کے اضافے کا خطرہ کم ہوگا۔