مردانہ کمزوری یا عضو تناسل کی خرابی، یا ایریکٹائل ڈسفنکشن (ای ڈی) دراصل عضو تناسل کا تناو حاصل کرنے یا برقرار رکھنے میں ناکامی ہے۔ بہت سے مردوں اور ان کے لائف پارٹنرز کو ای ڈی یا مردانہ کمزوری کے بارے میں غلط فہمیاں ہیں۔ اس موضوع پر بات کرنا آسان نہیں ہوتا تاہم ڈاکٹر ہی درست تشخیص کر سکتا ہے کہ آیا آپکو مردانہ کمزوری ہے یا نہیں۔ ڈاکٹر آپ کو اسکی وجوہات اورعلاج بھی بتا سکتے ہیں ۔
مردانہ کمزوری کے بارے میں چند حقائق
ایک عام مسئلہ ہے
اگر آپ ایریکٹائل ڈس فنکشن کا شکار ہیں ، تو آپ اکیلے نہیں ہیں۔ زیادہ تر مردوں کو کبھی کبھار عضو تناسل کے مسائل ہوتے ہیں۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ میں، تقریباً 30 ملین امریکی مرد اس مسئلے کا شکار ہیں اور 40 سال سے زیادہ عمر کے تقریباً 50 فیصد مردوں کو مردانہ کمزوری کا کوئی نہ کوئی مسئلہ ہو چکا ہے۔ 75 سال کی عمر تک، یہ 2 میں سے تقریباً 1 مرد کو متاثر کرتا ہے۔ اگرچہ عمر کے ساتھ ای ڈی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں مگر یہ ضروری نہیں ہے کہ ہر مرد اس کا سامنا کرے کیونکہ اسکا دارومدار صحت کی حالت اور زندگی گزارنے کے طریقے پر ہوتا ہے۔
جسمانی مسائل
نفسیاتی اور جذباتی مسائل جیسے تناو، اضطراب اور افسردگی، جنسی فعل میں مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔ تاہم ای ڈی کی اکثر اوقات جسمانی وجوہات ہوتی ہیں مثلا کوئی ایسا مسئلہ جو عضوتناسل کو خون یا اعصاب کی فراہمی کو متاثر کرے۔
ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماری اور شریانوں کا سخت ہونا جیسی خطرناک بیماریاں بھی اس میں اپنا کردار ادا کرسکتی ہیں۔ ای ڈی دوسری بیماریوں کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ دوسری ممکنہ وجوہات میں ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ، پروسٹیٹ یا مثانے کی سرجری اور بعض دوائیں شامل ہیں۔
پروسٹیٹ یا مثانے کے مسائل کیلئے ہمارے ماہر یورالوجسٹ سے مشورہ کرنے کے لئے اس لنک پر کلک کریں۔
طرز زندگی کی عادات
اپنے لائف اسٹائل کے بارے میں ڈاکٹر کو درست معلومات دینا ضروری ہے کیونکہ آپکی کوئی عادت اس مسئلے کی جڑ ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر تبھی علاج کر سکتا ہے جب اسے سارے حقائق معلوم ہوں۔ ڈاکٹر الکحل کم کرنے، جسمانی سرگرمی بڑھانے، وزن کم کرنے یا تمباکو نوشی ترک کرنے جیسے مشورے دے سکتا ہے۔
ٹیسٹوسٹیرون کی کمی
ٹیسٹوسٹیرون کی کمی سیکس کی خواہش کو متاثر کرتا ہے مگر اسکا ایریکٹائل ڈس فنکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کیونکہ اسکا انحصار بنیادی طور پر دو وجوہات یعنی اعصاب کی فراہمی اور خون کے بہاو پر ہوتا ہے۔
حسی یا ذہنی اسٹیمولیشن شروع ہونے کے بعد اس حصے کے اعصاب، مسلز کو کنٹرول کر کے خون کو عضو تناسل میں بہنے میں مدد کرتا ہے جس سے تناو حاصل ہوتا ہے۔
ڈاکٹر کا مشورہ ضروری
ای ڈی کے علاج کیلئے ضروری ہے کہ اسکی وجہ بننے والی بیماری کا علاج کیا جائے، اسطرح یہ مسئلہ دور کیا جا سکتا ہے۔ لہذا مردانہ کمزوری کی صورت میں ڈاکٹر سے علاج کے آپشنز کیلئے مشورہ ضروری ہے۔ ان میں زبانی ادویات جیسے سیلڈینافل(ویاگرا)، ٹیڈافل(سیالس) اور وردیفانل(لیویترا)۔
انجیکٹیبل ادویات جیسے الپروسٹادیل ( کیورجیکٹ) ویکیوم ڈیوائیسز یا امپلانٹس،عضو تناسل میں خراب خون کی نالیوں کی مرمت کے لیے سرجری۔ آپ کو مختلف علاج آزمانے کی ضرورت ہو سکتی ہے یہ دیکھنے کے لیے کہ کون سا آپ کے لیے بہترین کام کرتا ہے۔
جین تھراپی
محققین ای ڈی، کے علاج کے لئے جین تھراپی کو مستقل علاج کے طور پر ٹیسٹ کر رہے ہیں۔ دوسرے محققین اسٹیم سیل تھراپی کے استعمال پر غور کر رہے ہیں۔
خود علاج کرنا خطرناک ہوسکتا ہے
مردانہ کمزوری کے لئے ڈاکٹر سے مشورے کے بغیر کوئی دوائی نہ لیں۔ علاج کیلئے آن لائن فروخت کیے جانے والے سپلیمنٹس پر تحقیقات سے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے دریافت کیا ہے کہ تقریبا ایک تہائی ای ڈی سپلیمنٹس میں نقصان دہ اجزاء شامل ہیں۔ سپلیمنٹس ضمنی اثرات اور منشیات کے انٹرایکشن کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ اگر آپ کسی سپلیمنٹ میں دلچسپی رکھتے ہیں تو پہلے اپنے ڈاکٹر سے بات کریں۔
دانتوں کی صحت سے تعلق
متعدد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ صحتمند دانتوں اور مسوڑھوں والے مردوں کے مقابلے میں پیریڈونٹل بیماری یا مسوڑھوں کی بیماری والے مردوں کا مردانہ کمزوری کا شکار ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق بتاتی ہے کہ دانتوں کی صحت ایریکٹائل ڈس فنکشن کو روکنے میں کردار ادا کرتی ہے۔ لہذا اپنے دانتوں کی صفائی کا خیال رکھیں اور اپنے ڈاکٹر کو باقاعدگی سے دکھائیں۔
دانتوں کی صحت کے حوالے سے مزید معلومات کیلئے ماہر دندان ساز سے مشورے کے لئے اس لنک پر کلک کریں۔
خطرناک بیماری کی علامت
مردانہ کمزوری اکثر ذیابیطس اور قلبی مہلک بیماریوں کا پہلا وارننگ سائن ہوتا ہے۔ یا اگر یہ کسی اور مرض کی وجہ سے ہو تب بھی آپ کے ڈاکٹر سے ملاقات آپ کی مرض کی تشخیص اور علاج کے ساتھ مردانہ کمزوری کے علاج کیلئے بھی مفید ہو سکتی ہے۔
مرہم ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |