Marham
    Facebook Twitter Instagram
    Marham
    • Doctors
      • Dermatologist
        • Dermatologists in Lahore
        • Dermatologists in Karachi
        • Dermatologists in Islamabad
        • Dermatologists in Pakistan
      • Gynecologist
        • Gynecologists in Lahore
        • Gynecologists in Karachi
        • Gynecologists in Islamabad
        • Gynecologists in Pakistan
      • Child Specialist
        • Child Specialists in Lahore
        • Child Specialists in Karachi
        • Child Specialists in Islamabad
        • Child Specialists in Pakistan
      • Gastroenterologist
        • Gastroenterologists in Lahore
        • Gastroenterologists in Karachi
        • Gastroenterologists in Islamabad
        • Gastroenterologists in Pakistan
      • Psychiatrist
        • Psychiatrist in Lahore
        • Psychiatrist in Karachi
        • Psychiatrist in Islamabad
        • Psychiatrist in Pakistan
      • Neurologist
        • Neurologist in Lahore
        • Neurologists in Karachi
        • Neurologist in Islamabad
        • Neurologist in Pakistan
      • General Physician
        • General Physician in Lahore
        • General Physician in Karachi
        • General Physician in Islamabad
        • General Physician in Pakistan
      • View All Specialities
      • Find doctor by disease
        • Coronavirus
        • Diabetes
        • High Blood Pressure
        • Typhoid Fever
        • View all doctors by disease
      • Find doctor by service
        • Open Heart Surgery
        • Braces
        • Hydrafacial
        • Vitro Retinl Surgery
        • Chemotherapy
        • View all doctors by service
      • Find doctor via city
        • Doctors in Lahore
        • Doctors in Karachi
        • Doctors in Islamabad
        • Doctors in Peshawar
        • Doctors in Quetta
        • Doctors in All Cities – Pakistan
      • Find Surgeon
        • Hernia
        • Endoscopy
        • Liver Transplant
        • Knee Replacement
        • Find best surgeons
      • Find special offers
        • Skin Whitening Treatment
        • Hair Removal Laser
        • View All Special Offers
    • Hospitals
      • Hospitals in Lahore
        • Hameed Latif Hospital
        • Doctors Hospital
        • National Hospital
        • All Hospitals in Lahore
      • Hospitals in Karachi
        • Agha Khan Hospital
        • National Hospital
        • Medicare Hospital
        • All Hospitals in Karachi
      • Hospitals in Islamabad
      • Hospitals in Multan
      • Hospitals in Rawalpindi
      • Hospitals in Faisalabad
      • Hospitals in Gujranwala
      • Hospitals in Sargodha
      • Hospitals in Peshawar
      • Hospitals in Sialkot
      • Hospitals in Pakistan
    • Lab Tests
      • Chughtai Lab – 20% OFF
      • Dr. Essa’s Lab – up to 15%
      • Citilab – up to 15%
      • One Health Labs – up to 20%
      • CLINLAB – up to 20%
      • Labs in Lahore
      • Labs in Karachi
      • Labs in Islamabad
      • Labs in Pakistan
    • Order Medicines
    • Forum
    • Special Offers
    • Healthblog
    Marham
    Home»Chronic Conditions»خطرناک بیماری کی شکارمارتھاکو مرنے کی اجازت مل گئی
    Chronic Conditions

    خطرناک بیماری کی شکارمارتھاکو مرنے کی اجازت مل گئی

    Hareem UmairBy Hareem UmairJanuary 18, 20227 Mins Read
    مارتھا
    Share
    Facebook Twitter LinkedIn Pinterest Email

    Table of Content

    • مارتھا کی قانونی جنگ
    • ایک مسکراہٹ جو کئی اسکرینوں پر گونج رہی تھی۔
    • ایک قانونی، طبی بحث کو جنم دینا

    پ51سالہ مارتھا سیپولویڈا کو آخرکار اس کی خواہش مل گئی۔ دیندار رومن کیتھولک ہفتے کی صبح اپنے خاندان کے ساتھ میڈلین، کولمبیا کے ایک کلینک میں یوتھناسیا سے انتقال کر گئیں۔

    دیندار رومن کیتھولک ہفتے کی صبح اپنے خاندان کے ساتھ میڈلین، کولمبیا کے ایک کلینک میں یوتھناسیا سے انتقال کر گئیں۔

    لیکن یہ اس خاتون کے لیے ایک طویل راستہ تھا جس نے سرخیوں میں جگہ بنائی جب اس نے فوری طور پر ٹرمینل تشخیص کے بغیر یوتھناسیا(لاعلاج اور تکلیف دہ بیماری میں یا ناقابل واپسی کوما میں مبتلا مریض کا بے درد قتل)۔

      سے مرنے کی اجازت مانگی –  اس کےجینے کی امید چھ ماہ یا اس سے کم رہنے کی تھی – یہ دلیل دیتے ہوئے اس نے کہا کہ وہ مزید تکلیف کا انتظار نہیں کرنا چاہتی تھی۔ ۔

    ”   مارتھا نے گزشتہ موسم خزاں میں کولمبیا کے نیٹ ورک کے ساتھ ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا خدا مجھے تکلیف میں نہیں دیکھنا چاہتا جو وائرل ہوا تھا۔ لیکن جس کلینک نے گزشتہ اکتوبر میں اس طریقہ کار کی اجازت دی تھی اس نے آخری لمحات میں – صرف 36 گھنٹے پہلے ہی یوتھناسیا کو منسوخ کر دیا۔

    مارتھا

    مارتھا کی قانونی جنگ

    مارتھا نے فوری طور پر عدالتوں میں مقابلہ کیا، اور ججوں نے اس سے اتفاق کیا۔ جج نے اپنے جملے میں کہا کہ “کسی شخص کو اپنے  وجود کو غیر معینہ مدت کے لیے طویل کرنے پر مجبور کرنا، جب وہ نہ چاہتا ہو اور اسے گہرے مصائب کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہ ظالمانہ اور غیر انسانی سلوک کے مترادف ہے۔”

    اس فیصلے کی بنیاد پر، مارتھا اپنی باوقار موت کے لیے ایک نئی تاریخ اور وقت کا انتخاب کرنے میں کامیاب ہو گئی اور اسے 8 جنوری بروز ہفتہ کی صبح کرنے کا فیصلہ کیا۔

    معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق کی لیبارٹری سے ان کے وکلاء نے ایک بیان میں کہا، “مارتھا نے ان تمام لوگوں کا شکریہ چھوڑا جنہوں نے اس کا ساتھ دیا اور اس کی حمایت کی، اور ان کا بھی جنہوں نے ان مشکل مہینوں میں اس کے لیے دعا کی

    مارتھانے باوقار موت کے حق کا دفاع کرتے ہوئے اپنے ملک بلکہ خطے میں بھی تاریخ رقم کی۔ اسے کیتھولک چرچ کی طرف سے سخت مزاحمت کا سامنا تھا تھی۔ اس کا معاملہ اس کی موت کی خواہش اور ایک پرجوش کیتھولک کے طور پر جو سکون اس کے چہرے پر  تھا اور اس کے بارے میں کھل کر بات کرنا سرحدوں کو عبور کر گیا۔

    اس کے وکلاء کو امید ہے کہ اس کا مقدمہ ایک مثال قائم کرے گا۔ “جو لوگ وقار کے ساتھ مرنے کے اپنے حق کا استعمال کرنا چاہتے ہیں اور اس کی ضمانت دینا چاہتے ہیں انہیں اسے عام کرنے سے نہیں گھبرانا چاہئے۔ جو لوگ اپنے حقوق کا استعمال کرتے ہیں انہیں کبھی نہیں چھپنا چاہیے ۔

    جمعہ کو، موت سے ایک دن پہلے، کولمبیا نے پہلے ہی ایک باوقار موت کے حق میں ایک بڑا قدم آگے بڑھایا تھا۔ کیلی کے ایک کلینک میں، کولمبیا کے ایک 60 سالہ ٹرانسپورٹر وکٹر ایسکوبار کو، جو 30 سال سے صحت کے مختلف مسائل کا شکار تھا، کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ اس ملک اور لاطینی امریکہ میں کسی غیر عارضی مریض کے لیے یہ اس قسم کا پہلا طریقہ کار تھا۔

    مارتھا

    ایک مسکراہٹ جو کئی اسکرینوں پر گونج رہی تھی۔

    اس سے پہلے کہ گزشتہ اکتوبر میں اس کی طے شدہ یوتھناسیا اچانک منسوخ ہو گئی تھی، مارتھا سیپلویڈا کو یہ خبر ملی کہ اسے بڑی خوشی کے ساتھ اس طریقہ کار سے گزرنے کی اجازت دی گئی ہے، اور اسے ٹیلی ویژن کیمروں پر اپنے بیٹے کے ساتھ چند بیئرز ہاتھ میں لے کر جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ “سب سے اچھی چیز جو ہو سکتی ہے وہ آرام کرنا ہے،” اس نے اس وقت کہا تھا۔

    مارتھاکو اپنی لاعلاج بیماری سے شدید درد کا سامنا کرنا پڑا، جو آہستہ آہستہ موٹر نیوران کو تباہ کر دیتا ہے، اور وہ مدد کے بغیر مزید چل نہیں سکتی تھی اور نہ ہی ذاتی حفظان صحت کر سکتی تھی۔ اے ایل ایس کے کچھ مریض مہینوں یا دہائیوں تک زندہ رہتے ہیں، لیکن زیادہ تر اپنی تشخیص کے بعد دو سے پانچ سال تک زندہ رہتے ہیں۔

    مارتھااس پیشرفت اور مصائب کا انتظار نہیں کرنا چاہتی تھی اور ایک خدا کے بارے میں ایک جملہ وہ کہتی تھی “باپ  اپنے بچوں کو تکلیف میں نہیں دیکھنا چاہتا” ۔ کیتھولک چرچ نے اسے غور کرنے کے لئے مدعو کیا، اور بہت سے لوگوں نے عوامی طور پر ایک ایسے ملک میں اس سے پوچھ گچھ کی۔ جب آبادی کا بڑا حصہ کیتھولک پریکٹس کر رہے ہیں۔

    اس کے خاندان نے، فیصلہ کرنے اور آزادانہ رائے رکھنے کے ہر فرد کے حق پر زور دیتے ہوئے، اس کی جدوجہد کی حمایت کی۔

    مارتھا

    ایک قانونی، طبی بحث کو جنم دینا

    کولمبیا نے 1997 میں یوتھنیشیا کو جائز قرار دے دیا تھا، اور عزت کے ساتھ مرنے کے حق میں پوری دنیا میں ایک علمبردار بن گیا، لیکن صحت کے حکام کو ان لوگوں کے لیے طریقہ کار کو منظم کرنے کے لیے پروٹوکول قائم کرنے میں کئی دہائیاں لگ گئیں۔

    پچھلے سال جولائی میں، آئینی عدالت نے ایک عارضی بیماری (چھ ماہ یا اس سے کم کی تشخیص) کی ضرورت کو ختم کر کے اس حق کو مزید بڑھا دیا، کیونکہ ۔ عدالت نے کہا، ے کہ افراد کو خود مختاری کا حق حاصل ہے۔

    یہی وہ موقع تھا جس کا مارتھا انتظار کر رہی تھی۔ فیصلے کے چار دن بعد، اس نے یوتھنیشیا کی درخواست کی، جو کہ 6 اگست کو دی گئی تھی اور اکتوبر کے لیے مقرر کی گئی تھی،

    مارتھا کے یوتھنیشیا سے انکار نے اس کے کیس اور اس میں مرنے کے حق کے بارے میں ایک شدید قانونی اور طبی بحث کو جنم دیا جو کولمبیا میں عدالتی اور قانونی فیصلوں کا ایک پیچیدہ جال نظر آتا ہے۔ فیصلہ کون کرتا ہے؟ یہ کیسے ثابت ہوتا ہے کہ ایک شخص شدید بیمار ہے؟

    یہ ایک ایسی بحث تھی جس نے سرحدوں کو عبور کیا: چلی، یوراگوئے اور ارجنٹائن جیسے ممالک میں پہلے سے ہی ایسے بل موجود ہیں جو یوتھنیشیا کو جرم قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں۔اور مسلمان ملکوں میں اسےخودکشی کے مترادف سمجھا جاتا ہے

    میڈلین سرکٹ کی 20 ویں سول کورٹ نے خاتون کے وکلاء کی طرف سے پیش کی گئی اپیل کا جواب دے کر بحث کو ختم کیا۔ “جج نے تسلیم کیا کہ یہ ہر شخص پر منحصر ہے کہ وہ فیصلہ کرے اور اس کی وضاحت کرے کہ وہ کس قسم کے مصائب کو اپنے وقار کے خیال سے نابلد اور غیر موزوں سمجھتا ہے،” سیپلویڈا کے وکیل لوکاس کوریا مونٹویا نے وضاحت کی۔

    انہوں نے کہا کہ “یہ ڈاکٹروں یا رائے عامہ یا چرچ پر منحصر نہیں ہے کہ وہ اس بات کا تعین کریں کہ کون زیادہ تکلیف اٹھاتا ہے یا کس کو کم ہے تکلیف،”

    “میری زندگی کے اس انتہائی پیچیدہ لمحے میں اپنے حقوق کی دوبارہ تصدیق مجھے خوشی سے بھر دیتی ہے اور انصاف پر میرے اعتماد کا اعادہ کرتی ہے،” مارتھا نے عدالت کے فیصلے کے بعد شائع ہونے والے ایک خط میں کہا۔

    اس پچھلے ہفتے کے آخر میں، اس کی طویل لڑائی اس کی اپنی شرائط پر ختم ہوئی۔

    آپ کا اس فیصلے کے بارے میں کیا خیال ہے کمنٹس میں ضرور آگاہ کریں

     

    Related

    martha euthansia.urdu
    Hareem Umair

      I am a writer who writes research-based medical content and a firm believer in the miracles of nature.

      Related Posts

      بواسیر آمیا کی علامات اور علاج کے طریقے

      July 2, 2022

      یورک ایسڈ: عید الاضحی پر گوشت ضرور کھائیں، لیکن کتنا؟جو نقصان دہ نہ ہو

      July 2, 2022

      How to get rid of Piles without Surgery? 3 Ways to See

      July 2, 2022

      Comments are closed.

      View Posts by Categories
      • Brain Issues
      • Cancer Causes and Prevention
      • Childrens Health
      • Chronic Conditions
      • COVID19
      • Dental Health
      • Diet & Nutrition
      • Eyesight Issues
      • Fitness & Exercise
      • Hair Care
      • Health News
      • Healthy Lifestyle
      • Heart Health
      • MARHAM Features
      • Men’s Health
      • Mental Well-Being
      • Nail Care
      • News
      • Pain Management
      • Pakistan Healthcare System
      • Skin Care
      • Sonology
      • Stomach Issues
      • Telemedicine
      • Urdu
      • Video Channel
      • Weight Loss & Obesity
      • Women's Health
      Read More
      • What is Cardiology in Pakistan
      • What is Dentistry in Pakistan
      • What is Dermatology & Cosmetology in Pakistan
      • What is Diet & Nutrition in Pakistan
      • What is Endourology in Pakistan
      • What is ENT: Everything You Need to Know
      • What is Gastroenterology: Everything You Need to Know
      • What is Gynaecology and Obstetrics
      • What is Hepatology: Everything You Need to Know
      • What is Homeopathy in Pakistan
      • What is Internal Medicine in Pakistan
      • What is Laparoscopic & Bariatric Surgery
      • What is Maternal Fetal Medicine: Everything You Need to Know
      • What is Nephrology
      • What is Oncology in Pakistan
      • What is Ophthalmology: Everything You Need to Know in 2021
      • What is Orthopedic: Everything You Need to Know in 2021
      • What is Pathology in Pakistan
      • What is Pediatrics in Pakistan
      • What is Physiotherapy in Pakistan
      • What is Psychiatry & Psychology in Pakistan
      • What is Pulmonology in Pakistan
      • What is Radiology in Pakistan
      • What is Rheumatology in Pakistan
      • What is Urology in Pakistan
      • What is Vascular Surgery in Pakistan
      Facebook Twitter Instagram Pinterest
      © Copyright @ 2015-2022 Marham Medicare Pvt. Ltd. - All Rights Reserved

      Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.

       

      Loading Comments...
       

      You must be logged in to post a comment.