دماغ میں انفیکشن سے مراد وائرس بیکٹیریا پھپھوندی یا پیراسائٹس کی وجہ سے ہونے والا انفیکشن ہے جو دماغ ریڑھ کی ہڈی یا اس کے آس پاس کے علاقے کو متاثر کرتا ہے دماغ میں انفیکشن سنگین ہوتے ہیں اور جان لیوا ہو سکتے ہیں دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کو متاثر کرنے والے انفیکشن اور حالات مدافعتی نظام کو فعال کرسکتے ہیں
دماغ میں انفیکشن کی مختلف اقسام ہوتی ہیں اور ہر قسم کی اپنی منفرد وجہ اور علاج ہوتا ہے انسیفلائٹس سے مراد دماغ میں سوزش ہے اور میننجائٹس میننگز کی سوزش ہے وہ جھلیاں جو ریڑھ کی ہڈی کے ارد گرد ہوتی ہیں مائلیٹس ریڑھ کی ہڈی کی سوزش کو کہتے ہیں اور دماغ کا پھوڑا دماغ میں پیپ کے مجموعے کو بیان کرتا ہے دماغ میں انفیکشن کے لئے ہنگامی علاج کی ضرورت ہوتی ہے
اقسام
دماغ میں انفیکشن کی مختلف اقسام وجہ اور محل وقوع کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہیں انسیفلائٹس جیسے کچھ پورے دماغ کو متاثر کرتے ہیں جبکہ کچھ دماغ کے ایک علاقے میں مقامی ہوتے ہیں
میننجائٹس
میننجائٹس وائرس یا بیکٹیریا کی وجہ سے ہوسکتا ہے بیکٹیریا میننجائٹس ایک سنگین حالت ہے اور اس کا فوری علاج کرنے کی ضرورت ہے شاذو نادر ہی میننجائٹس کسی فنگس یا پیراسائٹ کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے بیکٹیریا کی کئی اقسام پہلے سانس کی نالی کے اوپری حصے دماغ میں انفیکشن کا سبب بن سکتی ہیں اور پھر خون کے بہاؤ کے ذریعے دماغ تک سفر کر سکتی ہیں بیکٹیریا میننجائٹس اس وقت بھی ہوسکتا ہے جب کچھ بیکٹیریا براہ راست میننگز پر حملہ کرتے ہیں
علامات
میننجائٹس کی علامات میں اچانک بخار شدید سر درد گردن میں سختی فوٹو فوبیا اور متلی اور قے شامل ہیں اپنی ٹھوڑی کو اپنے سینے سے نیچے موڑنے سے قاصر رہنا میننجائٹس کی علامت ہے اگرچہ علامات سردی یا اوپری سانس کے انفیکشن سے مشابہ ہونا شروع ہو سکتی ہیں لیکن وہ تیزی سے زیادہ شدید ہو سکتی ہیں
انسیفلائٹس
انسیفلائٹس عام طور پر ایک وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے جیسے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں ہرپیز سمپلیکس وائرس کی اقسام 1 اور 2 یا اربووائرس۔1 آربووائرس جانوروں سے انسانوں میں پھیلتے ہیں اور مچھر سے پیدا ہونے والی بیماری کا سبب بنتے ہیں اس کی ایک مثال ویسٹ نیل وائرس ہے
علامات
مائیلیٹس
دماغ میں انفیکشن میں ریڑھ کی ہڈی سے حسی معلومات کو دماغ تک واپس لے جانے اور دماغ سے جسم تک موٹر پیغامات لے جانے کی ذمہ دار ہے جب یہ مائلیٹس کی طرح سوزش ہوتی ہےمائلیٹس کا تعلق کسی وائرس جراثیم فنگس یا پیراسائٹ سے مدافعتی عارضے یا انفیکشن سے ہوسکتا ہے زیادہ تر لوگ جو مائلیٹس کا تجربہ کرتے ہیں وہ مکمل صحت یاب ہو جاتے ہیں لیکن اس عمل میں مہینوں سے سال لگ سکتے ہیں مائلیٹس کا کوئی علاج نہیں ہے لیکن علامات کا علاج کیا جاسکتا ہے
علامات
درد، اعضاء میں کمزوری آنتوں اور مثانے کے مسائل اور حسی مسائل شامل ہو سکتے ہیں مائلیٹس کے شکار بہت سے لوگوں کو پٹھوں کی کھنچاؤ سر درد بخار اور بھوک میں کمی کا بھی سامنا کرنا ہوتا ہے
دماغ کا پھوڑا
دماغ کا پھوڑا اس وقت ہوتا ہے جب پیپ کا مجموعہ دماغ کے ٹشو میں بند ہو جاتا ہے یہ نایاب حالت بیکٹیریا یا فنگل انفیکشن کی وجہ سے ہوسکتی ہے اور سرجری یا صدمے کی ممکنہ پیچیدگی بھی ہے کمپرومائزڈ مدافعتی نظام والے افراد کو دماغ کے پھوڑے ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے
علامات
تیز بخار شدید سر درد رویے میں تبدیلیاں اور متلی اور قے شامل ہیں وقت کے ساتھ ساتھ پھوڑا بولنے موٹر کمزوری سپاسٹی اور دورے میں تبدیلیوں کا سبب بن سکتا ہے ایک بار جب یہ دریافت ہو جاتا ہے تو پھوڑے کا پتہ لگانا اور جراحی کے ذریعے نکالنا ضروری ہے جس کے بعد چار سے آٹھ ہفتوں کی اینٹی بائیوٹک تھراپی کی جائے گی
اسباب
دماغ میں انفیکشن کی کئی اقسام ہیں اور ہر ایک کا اپنا ٹرانسمیشن روٹ ہوتا ہے وائرس قریبی رابطے یا سانس کے رطوبات کے ذریعے پھیل سکتے ہیں جیسے پینے کے شیشے بانٹنا یا بوسہ لینا بیکٹیریا کے انفیکشن قریبی رابطے یا آلودہ کھانے کی تیاری کے ذریعے بھی پھیل سکتے ہیں
علامات
احتیاط
دماغ میں انفیکشن کو ہمیشہ نہیں روکا جا سکتا لیکن ایک موثر قدم یہ اٹھانا ہے کہ ویکسینیشن کروائی جائے وائرل اور بیکٹیریا کے انفیکشن سے بچنے کے لئے جو دماغ میں پھیل سکتے ہیں باقاعدگی سے حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں جیسے ہاتھ دھونا اور بیمار افراد سے رابطے سے گریز کرنا مچھر یا ٹک سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے اپنے آپ کو بچانے کے لئے جو دماغ میں انفیکشن کا باعث بن سکتی ہیں
باہر وقت گزارتے وقت کیڑے مکوڑوں سے بچاؤ کا استعمال کریں اور لمبی آستینوں اور پتلون کا انتخاب کریں رات کو اپنی بیرونی سرگرمیوں کو محدود کرنے کا مقصد رکھیں جب مچھر زیادہ متحرک ہوں اور اپنے گھر کے ارد گرد کسی بھی کھڑے پانی کو صاف کریں