نمک ہماری زندگی کی بنیادی ضرورت ہے۔ یہ جس کھانے میں موجود نہ ہو تو اس کی کمی کا احساس ضرور ہوتا ہے۔ لیکن اس کا ضرورت سے زیادہ استعمال ہمیں بہت سی بیماریوں میں بھی مبتلا کر سکتا ہے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ کسی بھی کھانے میں اگر نمک کا استعمال نہ کیا جائے توکھانے میں کوئی ذائقہ موجود نہیں ہوتا۔
کسی بھی چیز کی زیادتی بری ثابت ہوتی ہے، آج کل بہت سی بیماریاں عام ہوگئی ہیں کیونکہ لوگ پروسیسڈ فوڈ کا استعمال کرنا شروع ہوگئے ہیں۔ جس میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے انسان کن مسائل میں مبتلا ہوتا ہے اگر آپ جاننا چاہتے ہیں تو یہ بلاگ ضرور پڑھیں۔
۔ 1 نمک کے زیادہ استعمال سے نقصانات
نمک دو کیمیکلز سے مل کر بنتا ہے جس میں سوڈیم اور کلورائیڈ ہوتا ہے۔ نمک میں سوڈیم کلورائیڈ موجود ہوتا ہے۔ اس کے زیادہ استعمال سے ہماری صحت پر جو نقصان مرتب ہوتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
۔ 1 ہائی بلڈ پریشر
یہ مرض انسان کو اندر ہی اندر ختم کردیتا ہےاس کے ہماری صحت پر بہت سے نقصانات ہوتے ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر ہماری آنکھوں کو نقصان دینے کے علاوہ ہمارے گردوں کو بھی خراب کرسکتا ہے۔سوڈیم اور ہائی بلڈ پریشر کا آپس میں تعلق ہے۔ نمک میں سوڈیم موجود ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے خطرناک ہوتا ہے۔
جو افراد بی پی کے مریض نہیں ہوتے ان میں نمک کے زیادہ استعمال کی وجہ بلڈ پریشر ہائی ہو سکتا ہےاس کے برعکس جو لوگ اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں ان میں یہ جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر فالج اور ہارٹ اٹیک کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
۔ 2 پیشاب کا زیادہ آنا
اگر آپ رات کے وقت اچانک اٹھ کر پیشاب کرنے کے لئے جاتے ہیں تو آپ کی نیند متاثر ہوسکتی ہے۔ وہ لوگ جو نمک کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان کو پیشاب زیادہ آتا ہے۔ ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ نمک کا زیادہ استعمال آپ کی نیند کو بھی متاثر کرسکتا ہے اس کے علاوہ اس کی وجہ سے آپ بار بار پیشاب کرتے ہیں۔
۔ 3 پیاس محسوس ہونا
زیادہ نمک کا استعمال آپ کو ہر وقت پیاس کا احساس دلاتا ہے۔ یہ آپ کے جسم میں فلوئیڈ کےتوازن میں خلل ڈالتا ہے۔ اس لئے اس کے اثر کو ضائع کرنے کے لئے زیادہ پانی پینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم نمک کا توازن بحال کرنے کے لئے زیادہ پانی کا استعمال کرتے ہیں۔
۔ 4 سوجن کا ہونا
نمک کے زیادہ استعمال کی وجہ سے جسم کے مختلف حصوں میں سوزش کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اس کی وجہ سے ہاتھوں اور انگلیوں پر سوجن ہوسکتی ہے پیروں کے ٹحنوں پر اس کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے زیادہ استعمال کی وجہ سے آپ کی آنکھیں بھی سوج سکتی ہیں۔ ہمیں تمام مسائل سے بچنے کے لئے نمک کا استعمال اعتدال کے ساتھ کرنا چاہیے ۔
۔ 5 سردرد
اگر آپ کو مستقل سردرد کا سامنا کرنا پڑرہا ہے تو ہوسکتا ہے کہ آپ کے جسم میں پانی کی کمی ہو۔ پانی کی کمی اور نمک کے زیادہ استعمال کی وجہ سے سردرد رہ سکتا ہے۔ اس لئے اپنی غذا میں نمک کا کنٹرول رکھیں۔ ایسے کھانوں کا کم استعمال کریں جس میں نمک کی زیادہ مقدار ہو۔ پیکڈ اور پروسیسڈ فوڈ میں نمک کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔
۔ 6 گردوں کے مسائل
نمک کا زیادہ استعمال گردے کی پتھری کا سبب بن سکتا ہے۔ جب ہم اس کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو گردوں کو پیشاب کی مدد سے اس کو خارج کرنے میں محنت کرنا پڑتی ہے۔ جس کی وجہ سے ہم گردوں کے امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ہمیں اس سے پرہیز کرنا چاہیے تاکہ ہم صحت کو برقرار رکھ سکیں۔ صحت مند اور خوشگوار زندگی گزار سکیں۔
۔7 دل کا مسئلہ
ہم جب متوازن غذا کا استعمال کرتے ہیں تو اپنے دل کی صحت کا خاص خیال رکھ سکتے ہیں۔ہائی کولیسٹرول اور ہائی بلڈ پریشر ہماری دل کی صحت کو متاثر کرتا ہے۔ پھل اور سبزیاں ہماری مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس لئے روزمرہ زندگی میں نمکین چیزوں کے بجائے ان کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ ہم صحت مند رہ سکیں۔
پھلوں اور سبزیوں میں سوڈیم کی کم مقدار موجود ہوتی ہے۔اس لئے نمک کے اثر کو زائل کرنے کے لئے ہمیں پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔ کیونکہ پروسیسڈ اور تیار شدہ چیزوں میں وافر مقدار میں سوڈیم موجود ہوتا ہے۔جو تمام بیماریوں کی وجہ بنتا ہے۔ اس لئے قدرتی چیزوں کا استعمال زیادہ کریں یہ ہی صحت کے لئے بہتر آپشن ہے۔