ننگے پاؤں چلنے کی تاریخ کتنی پرانی ہے اس کے بارے میں آسانی سے اندازہ لگا یا جا سکتا ہے کہ حضرت انسان نے جب اس دنیا مین پہلا قدم رکھا تھا تو اس کے پاؤں ننگے ہی تھے ۔ البتہ تاریخ اس حوالے سے ٹامک ٹوئيان مارتی ہی نظر آتی ہے کہ پہلا بار کس نے جوتے پہن کر چلنے کا آغاز کیا تھا
جوتوں کی دریافت کے بعد رنگ رنگ کے جوتے بننے شروع ہو گۓ اور انسانوں نے اپنے پیروں کو جوتوں کا قیدی بنا ڈالا ۔ جوگنگ کے جوتے ، دفتر جانے کے جوتے اسکول جانے کے جوتے تقریبات میں جانے کے جوتے غسل خانے جانے کے جوتے غرض پیروں کو ہر وقت ان جوتوں کے اندر ہی سانس لینا پڑتا ہے ۔ اس تمام جدوجہد میں انسان ان طبی فائدوں سے محروم ہو گیاجو اسکو ننگے پاؤں چلنے کی صورت میں مل سکتے تھے
ننگے پاؤں چلنے کے طبی فائدے
فطرت کبھی بھی غلط نہین ہو سکتی ہے اس بات کو ہم سب تسلیم کرتےہیں تو اس اعتبار سے ننگے پاؤں چلنا انسانی صحت کے لیۓکس طرح نقصان دہ ہو سکتا ہے اس کےفائدوں کے بارے میں ہم نے سوچنا تک چھوڑ دیا ہے آج ہم آپ کو ننگے پاؤں چلنے کے کچھ فوائد کے بارے میں بتائيں گۓ
پیروں کے سیدھے پن کو دور کرتا ہے

اکثر افراد کے پیر قدرتی طور پر سیدھے ہوتے ہیں اور ان میں وہ دباؤ موجود نہیں ہوتا ہے جو کہ قدرت نے ایڑی اور پنجوں کے درمیان بنایا ہے ایسے افراد کو چلنے پھرنے کی وجہ سے پنڈلیوں میں تکلیف ہوتی ہے اس کے علاوہ ایسے افراد جب مستقل جوتے پہن کر چلتے ہیں تو اس سے ان کی ٹانگوں کے پٹھے کمزور ہو سکتے ہیں
ایسے افراد اگر ننگے پاؤں چلیں یا دوڑیں تو اس سے ایڑھی اور پنچوں کے درمیان دباؤ بننے میں مدد ملتی ہے
جسم کے مختلف حصوں کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے

جن افراد کا خون گاڑھا ہوتا ہے ان کے اندر دل کے امراض میں مبتلا ہونےکا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے ۔ لیکن اگر آپ ننگے پاؤں چلنے کے عادی ہیں تو پھر آپ کو اس حوالے سے پریشان ہونےکی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ ننگے پاؤں چلنے سے خون کا گاڑھا پن کم ہوتا ہے یہ بات جرنل آف آلٹرنیٹو اورکمپلیمینٹری میڈیسن میں باقاعدہ تحقیق کے بعد بیان کی گئی ہے
اس کے علاوہ ننگے پاؤں چلنے سے دماغ کے افعال میں بہتری آتی ہے خصوصا بچوں کے دماغ کی نشونما میں اضافہ ہوتا ہے اس کے علاوہ پیر کے نیچے ایسے پریشر پوائنٹ موجود ہیں جو گردے اور جگر کے افعال کو بہتر بناتے ہین جب انسان ننگے پاؤں چلتا ہے تو اس سے ان پریشر پوائنٹ پر دباؤ پڑتا ہے جس سے ان کے افعال بہتر ہوتے ہیں
نقصاندہ شعاعوں سے بچاتا ہے

اس دنیا میں جہاں سائنس نے ترقی کی ہے اس کی وجہ سے ہمارے اند گرد نقصاندہ شعاعوں کا جال سا بچھا دیا ہے جس کا براہ راست اثر ہماری صحت پر پڑتا ہے ۔ ننگے پاؤں ہونے کے سبب جب ہمارے جسم کا براہ راست رابطہ زمین سے ہوتا ہے تو زمین میں موجود اندرونی الیکٹرک کرنٹ ہمارے جسم کو فضا میں موجود بیرونی نقصاندہ شعاعوں کے اثرات سے بچا لیتا ہے
اس کے ساتھ ہمارے جسم کے اندرونی چارج یا کرنٹ کو مستحکم کر کے جسم کی قوت مدافعت کو بہتر بناتا ہے یہی وجہ ہے کہ ننگے پاؤں چلنا انسان کو نہ صرف کینسر سے بچاتا ہے بلکہ اس کی فوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے
بینائی کو بہتر بناتا ہے

ننگے پاؤں چلنےکا اثر ہماری بینائی پر بھی پڑتا ہے ۔اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہمارے پیر کے نیچے جسم کے ہر حصے کے پریشر پوائنٹ موجود ہوتے ہیں اگر ہم ننگے پاؤں گھاس پر چلتے ہیں تو اس سے آنکھوں کے پریشر پوائنٹ پر دباؤ پڑتا ہے اور بینائی بہتر ہوتی ہے
مائگرین اور سر درد کی حالت میں مفید
سر درد یا مائگرین کی وجہ آج کل کے زمانے میں زيادہ وقت تک اسکرین کے سامنے گزارنا قرار دیا جاتا ہے اس وجہ سے اگر سر درد کی حالت میں کچھ وقت گھاس یا ٹھنڈی مٹی میں ننگے پاؤں چلا جاے تو اس سے شعاعوں کے برے اثرات کا خاتمہ ہوتا ہے اور سر درد میں کمی واقع ہوتی ہے
یاداشت بہتر ہوتی ہے

یو این ایف کی تحقیق کے مطابق اگر آپ اس بات کے خواہشمند ہیں کہ اپنی یاداشت کو بہتر بنایا جاۓ تو اس کے لیۓ دن بھر میں صرف 16 منٹ تک کی ننگے پاؤں چہل قدمی کے سبب ایک انسان کی یاداشت میں 16 فی صد تک بہتری آتی ہے
اس تحقیق کے لیے 18 سے 44 سال کی عمر تک کے 72 افراد کا انتخاب کیا گیا اور ان میں سے کچھ افراد کو جوتوں سمیت چہل قدمی کا موقع فراہم کیا گیا جب کہ کچھ افراد کو ننگے پاؤں چلایا گیا جس کے بعد جائزہ لیا گیا تو جو افراد ننگے پاؤں چلے ان کی یاداشت میں بہتری دیکھنے میں آئي جب کہ جوتے پہن کر چلنے والے افراد پر کوئی اثر نہیں پڑا
یاد رکھیں
ذیابطیس کے مریض ننگے پاؤں چلنے میں خاص احتیاط کا مظاہرہ کریں ۔ کیوں کہ غیر ہموار سطح پر ننگے پاؤں چلنے سے پیروں پر چوٹ لگ سکتی ہے جو کہ خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہے ۔ ذیابطیس کے مریضوں کو ننگے پاؤں چلنےکا فیصلہ ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہیے
آن لائن مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر کال کریں