پیٹ کے کیڑے زیادہ تر معدے کی آنتوں کے اندر پائے جاتے ہیں۔آنتوں کے کیڑے مختلف قسم کے ہوتے ہیں جو لوگوں کو متاثر کرتے ہیں، لیکن سب سے زیادہ نقصان دہ ہیں راؤنڈ ورم، پن ورم، وہپ ورم اور ٹیپ ورم ہوتے ہیں۔پیراسائٹس آلودہ کھانے یا پانی کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں۔
مچھر جیسے مختلف کیڑے، جنسی رابطے اور ناک اور جلد کے ذریعے منتقل ہوتے رہتے ہیں۔ دیگر عام وجوہات میں ناقص حفظان صحت، کمزور مدافعتی نظام اور کچا اور کم پکا ہوا گوشت کھانا شامل ہیں۔
اگر آپ کو کبھی آنتوں میں کیڑے ہوئے ہیں، تو آپ جانتے ہیں کہ ان سے چھٹکارا پانا کتنا مشکل ہے۔آنتوں کے کیڑے کو ختم کرنے کے لیے بہت سی ادویات موجود ہیں، لیکن بعض لوگ اس سے پرہیز کرتے ہیں۔خوش قسمتی سے پیٹ کے کیڑوں کے علاج کے لیے گھر پر قدرتی طریقے بھی موجود ہیں۔پیٹ کے کیڑے کے فوری مارنے والے گھریلو علاج بھی موجود ہیں۔
کیڑوں کی مختلف اقسام ہوتی ہیں اور ان میں سے کچھ نارمل ہیں لیکن ان میں سے کچھ زہریلے اور نقصان دہ بھی ہیں۔خوش قسمتی سے، مناسب طریقے سے تشخیص ہونے کے بعد ان کا علاج کیا جا سکتا ہے۔مزید معلومات اور کارآمد مشوروں کے لیے آپ مرہم پہ تجربہ کار ماہرین سے رابطہ کریں یا 03111222398پہ کال کے ذریعے رجوع کریں۔
پیٹ کے کیڑے کی 10 خطرناک علامات کیا ہیں؟
اس آرٹیکل میں، ہم 10 انتہائی خطرناک علامات، علاج کے طریقوں اور پیراسائٹس (آنتوں کے کیڑے) کے بارے میں دیگر معلومات پر فراہم کریں گے ۔
ہاضمہ کا مسئلہ
پیٹ کی تکلیف اور درد
مقعد کی خارش
کمزوری
وزن میں کمی
موڈ میں تبدیلی
نیند میں دانت پیسنا
خون کی کمی
جلد کا مسئلہ
جوڑوں کا درد
پیٹ کے کیڑے کیسے پیدا ہوتے ہیں؟
ایسی بہت سے علامات ہوتی ہیں جو آپ کو پیراسائٹس کا انفیکشن دے سکتی ہیں۔
کم پکا ہوا گوشت۔
بغیر دھلے ہوئے پھل اور سبزیاں۔
دوسرے ممالک میں بہت زیادہ سفر کرنا۔
پالتو جانوروں کی صفائی کا ناقص انتظام۔
آلودہ پانی کا استعمال۔
آلودہ جگہوں کو چھونا۔
ناقص حفظان صحت۔
اگر آپ کسی ایسے شخص سے قریبی رابطہ کرتے ہیں جو پہلے سے اس وجہ سے متاثر ہے تو کیڑے جسم میں آسانی سے داخل ہوسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ، گندے واش رومز کا استعمال۔
صحیح طریقے سے ہاتھ نہ دھونے سے پیٹ کے کیڑے آسانی سے پیدا ہوسکتے ہیں۔
سبزیاں زیادہ کھائیں اور لہسن کی چقندر، گاجر اور سبز پتوں والی سبزیاں خوراک میں شامل کریں۔
اپنے آپ کو ہائیڈریٹ رکھنے اور زہریلے مادوں کو باہر نکالنے کے لیے وافر مقدار میں پانی پیئں۔
خوراک میں زیادہ فائبر اور وٹامن سی شامل کریں۔
زنک کو معمول میں شامل کریں، کیونکہ زنک مدافعتی نظام کو مضبوط رکھتا ہے اور آنتوں کے نظام کو برقرار رکھتا ہے۔
پیٹ کے کیڑے دور کرنے کا گھریلو علاج۔
یہاں قدرتی علاج کی ایک فہرست ہے جو آپ گھر پر پیٹ کے کیڑے کے علاج کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
کچا پپیتا۔
کچا پپیتا اپنے ہاضمے کے فوائد کے ساتھ ساتھ پیٹ کے کیڑے کو روکنے کی صلاحیت کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔پیراسائٹس انزائم پاپین کے ذریعہ ختم ہوسکتا ہے، جس میں اینٹیلمنٹک خصوصیات ہوتی ہیں۔آپ گھر میں پیٹ کے کیڑے کے علاج کے لیے بغیر پکا ہوا پپیتا، بیج اور پتوں کا استعمال کر سکتے ہیں۔
استعمال کا طریقہ۔
اس میں 1 کھانے کا چمچ کچے پپیتے کا رس، 3 کھانے کے چمچ گرم پانی اور شہد کا ایک چمچ مکس کریں۔خالی پیٹ، صبح سب سے پہلے اسے پی لیں۔
پپیتے کے بیجوں کو باریک پاؤڈر میں پیس کر ایک گلاس گرم پانی یا دودھ کے ساتھ کھایا جا سکتا ہے، یا اسموتھی میں چھڑک کر کھایا جا سکتا ہے۔
آپ پتوں کو گرم پانی میں ابال سکتے ہیں، مکسچر کو چھان سکتے ہیں اور پانی کے ساتھ چھان کر پی سکتے ہیں۔
ہلدی۔
ہلدی میں جراثیم کش خصوصیات موجود ہوتی ہیں اور یہ آنتوں کے ہر قسم کے کیڑوں کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
استعمال کا طریقہ۔
ایک گلاس چھاچھ میں ایک چائے کا چمچ ہلدی پاؤڈر ڈالیں۔اپنے جسم میں موجود پیراسائٹس کو دور کرنے کے لیے اسے روزانہ پیئں۔
کدو کے بیج۔
پیٹ کے کیڑے کا ایک موثر گھریلو علاج کدو کے بیجوں کا استعمال بھی ہے۔ان میں کیوکربیٹاسین نامی کیمیکل موجود ہوتا ہے، جس میں پیراسائٹس کے خلاف لڑنے کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں اور وہ ان کو مفلوج بنادیتی ہے، جس سے انہیں جسم سے باہر نکالا جاسکتا ہے۔
استعمال کا طریقہ۔
آپ گھر میں پیٹ کے کیڑے کے علاج کے طور پر کدو کے بیجوں کا استعمال کیسے کر سکتے ہیں؟
ایک کھانے کا چمچ بھنے ہوئے کدو کے بیج، آدھا کپ پانی، اور آدھا کپ ناریل کا دودھ ایک مکسنگ پیالے میں ملا دیں۔
ایک ہفتہ تک اس مکسچر کو روزانہ صبح خالی پیٹ پی لیں۔
لہسن۔
لہسن کی اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی سوزش خصوصیات پیٹ کے کیڑے کو ختم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
استعمال کا طریقہ۔
تقریباً ایک ہفتے تک کچا لہسن چبا کر کھائیں یا خالی پیٹ لہسن کی چائے پئیں – آپ کو نمایاں نتائج نظر آئیں گے۔
ناریل اور ناریل کا پانی۔
پیٹ کے کیڑوں کا سب سے مؤثر گھریلو علاج ناریل بھی ہے۔ناریل کا پانی جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے اور اسے ٹھنڈا کرنے کے لیے بہترین حل ہے۔کیپریلک ایسڈ، ناریل کے تیل میں پایا جاتا ہے، یہ اینٹی پراسیٹک اور اینٹی بیکٹیریل اثرات کی خصوصیت رکھتا ہے۔
استعمال کا طریقہ۔
پیٹ کے کیڑوں سے نجات کے لیے ناریل کا استعمال کیسے کریں؟
اپنے ناشتے میں ایک کھانے کا چمچ پسا ہوا ناریل شامل کرسکتے ہیں۔
تین گھنٹے بعد ایک گلاس نیم گرم دودھ میں دو کھانے کے چمچ کیسٹر آئل کے ساتھ پی لیں۔آنتوں کے ہر قسم کے کیڑوں سے نجات کے لیے اسے ایک ہفتے تک پی لیں۔
آنتوں کے کیڑوں کے علاج کے لیے آپ ناریل کا تیل بھی لےسکتے ہیں یا ناریل کا پانی پی سکتے ہیں۔
انار کی چھال۔
انار کے صحت کے حوالے سے بہت سے فوائد موجود ہیں جس میں قابل اہم اثرات موجود ہوتے ہیں۔ ایک الکلائڈ، جو انار کے درختوں کی چھال میں پایا جاتا ہے۔اس میں موجود اہم خصوصیات ہیں، جو پیٹ کے کیڑے سے چھٹکارا پانے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔آپ کی آنت میں پیراسائٹس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے، ان اقدامات پر عمل کریں۔
استعمال کا طریقہ۔
انار کے پودے کی چھال کو پانی کے برتن میں ابالیں۔
چند منٹ بعد اسے آنچ سے ہٹا دیں اور رات بھر ٹھنڈا ہونے کے لیے ایک طرف رکھ دیں۔پانی کو چھان لیں اور صبح سب سے پہلے خالی پیٹ پی لیں۔
نیم۔
کچھ دنوں تک نیم کے استعمال سے بھی آپ اپنے جسم سے پیراسائٹس سے بھی نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
استعمال کا طریقہ۔
اس باریک پیسٹ بنانے کے لیے نیم کے چند پتے پیس لیں۔
روزانہ صبح خالی پیٹ آدھا چائے کا چمچ اس پیسٹ کو ایک گلاس پانی کے ساتھ لیں۔
( کیرم کے بیج ( اجوائن
کیرم کے بیج، جسے اجوائن بھی کہا جاتا ہے، انتھل منٹک خصوصیات کے حامل ہوتی ہے۔اس میں بھورے رنگ کا تیل ہوتا ہے جس کا بنیادی جزو تھائمول ہوتا ہے۔اس جزو میں اینٹی مائکروبیل خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔یہ جڑی بوٹی پیٹ کے کیڑے کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
استعمال کا طریقہ۔
خشک بیجوں کو چبانے سے آنتوں کے کیڑوں کو نکالنے میں مدد ملتی ہے۔
لونگ۔
لونگ میں جراثیم کش اور اینٹی پیراسائٹس خصوصیات پائی جاتی ہیں جو آنتوں میں موجود کیڑے اور ان کے انڈوں کو مار دیتی ہیں۔
استعمال کا طریقہ۔
اسے کیسے استعمال کریں؟
ایک برتن میں دو سے تین لونگ ایک کپ پانی میں ابالیں۔ اسے 5 منٹ تک پکائیں۔ایک ہفتے تک اس محلول کو دن میں 3 سے 4 بار پی لیں۔
گاجر۔
گاجر میں بیٹا کیروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، یہ ایک اینٹی آکسیڈینٹ ہے جو آنتوں کے کیڑوں کے انڈوں کو مار دیتا ہے۔
استعمال کا طریقہ۔
گاجر کو ایک ہفتہ تک خالی پیٹ کھانے سے آنتوں کے کیڑوں سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
پیٹ کے کیڑے ختم کرنے کی کچھ دیگر غذائی تبدیلیاں۔
تجربہ کار ڈاکٹرز کے مطابق معدے کا تیزاب آپ کو کھانے میں موجود پیراسائٹس سے بچانے میں مدد کر سکتا ہے۔
کافی، چینی، الکحل اور پروسس شدہ اناج سے پرہیز کریں۔
آلو، اور اسکواش کو اپنی خوراک میں شامل کریں۔
پروبائیوٹک سے بھرپور غذائیں کھائیں جیسے دہی۔
ایسے کھانے کھائیں جن میں وٹامن سی اور بی وٹامنز زیادہ ہوں۔
کچے گوشت اور سمندری غذا سے پرہیز کریں۔
ڈاکٹرز گٹ صاف کرنے یا ڈیٹوکس کی بھی ہدایت کرسکتے ہیں۔ یہ آپ کی آنتوں کے فضلہ کو نکالنے میں مدد کریں گے۔
سپلیمنٹس کے ساتھ اعلی فائبر والی غذا بھی شامل کریں۔
اس میں سائیلیم، بیٹروٹ، اور فلیکسیسیڈ ان سپلیمنٹس میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، وٹامن اے سے بھرپور غذا، نیز معدنیات سیلینیم اور زنک، پیٹ کے کیڑے کے حملے کے خلاف آپ کے جسم کے قدرتی دفاع میں مدد کر سکتی ہے۔
پیٹ کے کیڑوں کا یہ گھریلو علاج بچوں اور بڑوں کو پیٹ کے کیڑوں سے نجات دلا سکتا ہے۔ صحت مند رہنے کے لیے افراد کو صحیح طریقے اور صفائی کا خاص خیال کرنے کی مشق کرنی بہت ضروری ہے اور غذائیت سے بھرپور غذا کا استعمال کرنا بھی بہت اہم ہے۔ نیز بچے کے لائف سٹائل پر نظر رکھنے سے والدین کو اپنے بچے کے آنتوں کے کیڑے کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔اوپر بتائے گئے تمام گھریلو ٹوٹکے باآسانی قابل استعمال ہیں، بس آپ اپنے ذائقے اور سہولت کے مطابق استعمال کریں۔مزید معلومات اور مشورے کے لیےمعدے کے ڈاکٹر سے ضرور رابطہ کریں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Dania Irfan is one of the top notch Urdu writers from Lahore, working in Health industry for over a year. Her work has been featured in national publications such as Marham.pk. Before becoming a full time writer, Dania has worked as a professional teacher and has an extensive knowledge in teaching.