Table of Content
اپنی ماہواری سے ٹھیک پہلے ہم کیلنڈر کو دیکھنا شروع کر دیتے ہیں اور یہ فکر کرنے لگتے ہیں کہ آیا ہماری ماہواری کی مدت ٹھیک ہے اور وقت پر ہو رہی ہے۔ اور اکثر درمیانی چکریا پیریڈ کے آٹھ دن کے بعد کا خون بہنا ہمیں گھبراہٹ کا شکار بنا سکتا ہے۔
عورتوں کے لئے اپنی صحت کا خیال رکھنا واقعی ضروری ہے۔ اسی لیے ہم پیریڈز کے بارے میں سب سے عام ایسے سوالات کے جواب دینے کے لیے تیار ہیں جو عام طور پر خواتین اور کم عمر لڑکیاں پوچھنے سے شرماتی ہیں لیکن ان سوالوں کے جوابات عمومی صحت کے لئے ضروری ہیں

سوالات اور ان کے جوابات مندرجہ ذیل ہیں
اگر میرا ماہواری کا “شیڈول” ہمیشہ وقت پر نہیں ہوتا تو کیا مجھے فکر کرنی چاہیے؟
نہیں، تمام خواتین اور ان کا ماہواری کا شیڈول مختلف ہوتا ہے۔ ایک سائیکل 21 سے 35 دن تک جا سکتا ہے۔ یعنی، ایک عورت اپنے شیڈول میں تبدیلیاں دیکھ سکتی ہے ایک مہینے اگر ایک ماہواری جلدی آتی ہے، تو اگلے مہینے چند دن دیر سے بھی آسکتی ہے۔

البتہ پیریڈ کی لمبائی ایک جیسی ہی رہتی ہے ک. عام طور پر، زیادہ تر خواتین کی ماہواری تقریباً 4 سے 7 دن تک رہتی ہے، جس کا آغاز ہلکے دھبوں سے ہوتا ہے، پھر بہاؤ بھاری ہو جاتا ہے، اور پھر آہستہ آہستہ ہلکا ہو جاتا ہے۔اور اپنے وقت پہ ختم ہوجاتا ہے
اپنی ماہواری اور سپوٹنگ (داغ لگنے) میں فرق کیسے کریں؟
سب سے پہلی بات، ماہواری کا خون گہرے سرخ رنگ کا ہوتا ہے اور اس میں کی پرت والی جھلیوں جیسی رگوں کے ذرات ہوتے ہیں۔ اسپاٹنگ سے مراد بہت ہلکا بھورا سا مائع ہوتا ہے جو ماہواری کے درمیان ہوتا ہے اور اکثر بعد میں بھی ہوسکتا ہے۔ ایک جانچ کے مطابق، یہ خطرناک نہیں ہوتا ہے.

اس کے علاوہ ڈاکٹر بیضہ دانی کے دوران ہونے والے ہلکے رنگ کے مائع کو پیتھولوجیکل مسئلہ کے طور لیتے ہیں اور علاج نہیں کرتے ہیں۔ یہ ایسٹروجن میں کمی کی وجہ سے ہوتا ہے جو کہ خواتین کاایک جنسی ہارمون ہے۔ ویسے، کچھ خواتین بیضہ دانی کا احساس کر سکتی ہیں اور ان کو بیضہ دانی سے کچھ دن پہلے یا بعد میں پیٹ کے نچلے حصے میں درد محسوس ہوتا ہے۔
ماہواری کے دوسرے چکر کے آنے کے درمیانی عرصے میں خون آنے کی صورت میں ڈاکٹر کوکب دکھانے کی سفارش کی جاتی ہے؟
تمام فاسد خون بہنا اس بات کی نشاندہی کر سکتا ہے کہ کچھ غلط ہے۔
عورتوں کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ لیوٹیل مرحلے کے دوران بیضہ دانی کے بعد خارج ہونے والے مادہ پر توجہ دیں۔ اور اگر علامات میں پیلا جسم ہو، ایک عارضی اینڈوکرائن ہارمون جسم میں ظاہر ہوتا ہے اور پروجیسٹرون پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے۔

یہ ہارمون اینڈومیٹریئم کو بحال کرتا ہے اور خواتین میں حمل کو ممکن بناتا ہے۔ اگر پروجیسٹرون کی سطح کم ہو تو بے قاعدہ خون بہناشروع ہو سکتا ہے۔
جب پیدائش پر قابو پانے والی گولیوں کی غلط خوراک کی لینے کی وجہ سے خون بہہ رہا ہو یا اگر آپ کو بخار کے ساتھ پیٹ کے نچلے حصے میں درد ہو تو فورا ڈاکٹر کو چیک کریں۔
ہارمونل ناکامی بھی اچانک خون بہنے کا سبب بن سکتی ہے۔ ڈاکٹر سے ملیں اگر آپ برتھ کنٹرول نہیں لیتے ہیں لیکن آپ کے سائیکل کے انہی دنوں میں ماہواری کے دوران خارج ہونے والا مادہ اب بھی ہوتا ہے۔ زیادہ تر معاملات میں، ایسٹروجن کی کمی ہی بنیادی وجہ ہوتی ہے
پیدائش پر قابو پانے کی گولیوں اور جعلی مدت کے درمیان کیا تعلق ہے؟
بہت سے لوگ سوچتے ہیں کہ جب آپ برتھ کنٹرول لینا چھوڑ دیتے ہیں، تو آپ کے پیریڈ 7 دن کے وقفے پر، معمول کی طرح آجائیں گے۔

درحقیقت، یہ پیریڈ کا خون دوبارہ بہنے کی غلط مدت ہے۔ یہ باقاعدہ مدت سے کم ہے، ، اور خون کا بہاؤاتنا بھاری نہیں ہوتا ہے۔ ایک باقاعدہ ماہواری تب ہی آسکتی ہے جب عورت برتھ کنٹرول لینا مکمل چھوڑ دیتی ہے۔ اور عام ماہواری کو بحال کرنے میں 6 سے 12 ماہ لگتے ہیں۔
کیا خون بہنا اس بات کی نشاندہی کر سکتا ہے کہ آپ حاملہ ہیں؟
جی ہاں. امپلانٹیشن خون حمل کے چند دنوں بعد آسکتا ہے جب ایک فرٹیلائزڈ انڈا بچہ دانی کی پرت سے جڑ جاتا ہے اور وریدوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ویسے، اس کی مقدار واقعی کم ہو سکتی ہے شائد— صرف چند قطرے۔ یہی وجہ ہے کہ اس پر عام طور پر کسی کا دھیان نہیں رہتا۔
وہ خصوصیات جو ایک باقاعدہ ماہواری کی مدت کو امپلانٹیشن کے خون بہنے سے ممتاز کر سکتی ہیں

خون کا رنگ روشن سرخ ہوتا ہے (حیض کا خون گہرے رنگ کا ہوتا ہے)
خون کا بہنا 2 دن سے زیادہ نہیں رہتا ہے اور زیادہ بھاری نہیں ہوتا ہے۔ اورعمل دردناک نہیں ہوتا ہے
اگرمیاں بیوی کے جسمانی رابطے کے دوران خون بہناشروع ہو جائے تو کیا کرنا چاہیۓ ؟
جیسا کہ آپ شاید جانتے بتا ہیں،کہ یہ خون بہنا جنسی ملاپ یا جسمانی رابطے کے دوران ہوتا ہے۔ اس صورت میں خون کا رنگ روشن سرخ ہوتا ہے۔

اگر نقصان یا مسئلہ زیادہ شدید نہیں ہے تو، خون کا بہنا زیادہ دیر تک نہیں چلے گا۔ لیکن اگر یہ خون نہیں رکتا ہے، تو آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔ اگر جسمانی رابطے سے کی وجہسے خون بہہ رہا ہو تو ایک پیلوک امتحان کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔اس حوالے سے ماہر امراض سے کسی قسم کے بھی مشورے کے لیئے مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پر رابطہ کریں
کیا یہ مضمون آپ کے لیے مفید تھا؟ آپ اس بارے میں اور کیا مشورہ دے سکتے ہیں؟