پیریڈز کے ساتھ ہی خون بہنا شروع ہو جاتا ہے اور یہ جب تک بیضہ دانی میں انڈے بننا بند نہ ہوں یا خواتین مینوپاز کا شکار نہ ہو جائیں تب تک جاری رہتا ہے۔ حمل کے علاوہ اندام نہانی سے خون بہنا یا ویجائنل بلیڈنگ جاری رہتی ہے۔ تاہم بلیڈنگ کی شدت اور سائیکل کا دورانیہ ہر کسی کیلئے مختلف ہو سکتا ہے۔
اندام نہانی سے خون بہنے یا ویجائنل بلیڈنگ کی وجوہات
بہت سی چیزوں کی وجہ سے ناپسندیدہ بلیڈنگ ہو سکتی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ آپ پیریڈز کے علاوہ اندام نہانی سے بہنے والے خون یا ویجائنل بلیڈنگ کی وجوہات کے بارے میں جانیں۔
ہارمونل عدم توازن
ہارمونل توازن یعنی پیریڈز وقت پر ہونا، وزن میں بلاوجہ اضافہ یا کمی کا نہ ہونا، جلد کا ہارمونل ایکنی سے پاک ہونا وغیرہ۔ خواتین کے ہارمون پروجیسٹرون اور ایسٹروجن جب صحیح طور پر کام نہ کریں تو ابنارمل ویجائنل بلیڈنگ یا پیریڈز کے علاوہ بلیڈنگ ہو سکتی ہے۔ ہارمون کا توازن بگاڑنے میں کئی چیزیں اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔
ان میں شامل ہیں: صحت کے مسائل کی وجہ سے بیضہ دانی یا اووری کی کارکردگی متاثر ہونا، ہارمونل تھراپی پر ہونا، پیدائش پر قابو پانے والی گولیاں شروع کرنا یا بند کرنا، تھائرائیڈ کی خراب کارکردگی۔ یہ تمام چیزیں ہارمونل توازن میں خلل ڈال سکتی ہیں اور آپکو پیریڈز کے دوران بھی زیادہ خون بہنے کی شکایت ہو سکتی ہے۔
حمل کی پیچیدگیاں
حمل کے دوران بلیڈنگ ہمیشہ اسقاط حمل یا مس کیریج کی علامت نہیں ہوتی ہے۔ بعض اوقات حمل کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں ویجائنل بلیڈنگ ہو سکتی ہے۔ ایسی پیچیدگیوں کی ایک مثال زائگوٹ کی غلط امپلانٹیشن ہے۔ جب زائگوٹ غلطی سے اپنے آپکو رحم کے علاوہ کسی اور جگہ پر رکھ دیتا ہے، تو اس سے حمل کے دوران اندام نہانی سے خون بہہ سکتا ہے۔ حمل کی اس قسم کو ایکٹوپک حمل کہا جاتا ہے۔ مگر حمل کے دوران خون بہنے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
انفیکشن
آنتوں کی طرح، اندام نہانی میں ہزاروں چھوٹے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو بہترین صحت کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ آپ کو انفیکشن سے بچانے کے لیے ویجائنا کے مفید بیکٹیریا کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم، جب اندام نہانی کے یہ بیکٹیریا غیر متوازن ہو جائیں، تو آپ کے انفیکشن میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ یہ بیکٹیریل عدم توازن یا دوسری قسم کے بیکٹیریا کی وجہ سے انفیکشن کے نتیجے میں ویجائنا میں سوزش ہو سکتی ہے اور زیادہ خون بہہ سکتا ہے۔ اس میں ایس ٹی آئیز، یوٹرس اور سرویکس کی دوسری اقسام کی انفیکشن بھی شامل ہو سکتی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق، 40-80٪ خواتین یوٹرین فائبرائیڈز سے متاثر ہوتی ہیں۔ آپ کے رحم میں سیلولر ماس کی نمودار ہو نے کی وجہ سے بھی آپ کو پیریڈز کے علاوہ بھی ویجائنل بلیڈنگ ہو سکتی ہے۔ یوٹرین فائیبرائئڈز دراصل آپکے رحم میں غیر کینسر والے سیلز کی نشوونما ہے۔ یہ خلیے کینسر نہیں بنتے اس لئے باقی جسم تک نہیں پھیلتے، مگر مشکلات کا سبب بن سکتے ہیں اور آپ کو غیر معمولی ویجائنل بلیڈنگ ہو سکتی ہے۔
تولیدی نالی کا کینسر ( ری پروڈکٹیو ٹریکٹ کینسر)
غیرمعمولی یوٹرین بلیڈنگ کی وجوہات میں سے ایک تولیدی نالی کا کینسر بھی ہے۔ یوٹرس، سرویکس، رحم حتی کہ اندام نہانی میں بھی ٹیومر بننے سے ویجائنل بلیڈنگ ہو سکتی ہے۔ یہ کینسر خواتین میں کافی عام ہیں اور مینوپاز کے دوران بلیڈنگ کی وجہ ہو بن سکتے ہیں۔
مینوپاز سے پہلے کا وقت جس میں خواتین کا جسم انڈے پیدا کرنا بند کر دیتا ہے کو میری مینوپاز کہا جاتا ہے۔ پیری مینو پاز بھی ویجائنا سے غیر معمولی بلیڈنگ کا سبب بن سکتا ہے۔
ادویات
پیریڈز کے علاوہ ویجائنل بلیڈنگ ادویات کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے۔ بعض ایسی دوائیں بھی ہیں جو ویجائنل بلیڈنگ کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔ یہ ادویات ہارمونل نظام میں خلل ڈالنے والی ادویات کے علاوہ بھی ہو سکتی ہیں۔ اگرچہ ادویات کی وجہ سے یہ مسئلہ کم ہی ہوتا ہے مگر اسے خارج از امکان نہیں قرار دیا جا سکتا۔
تناؤ کی ان تمام وجوہات کے علاوہ، غیر معمولی وزن میں اضافہ اور آپ کی اندام نہانی پر کوئی چوٹ بھی اندام نہانی سے غیر معمولی خون بہنے کی وجہ بن سکتی ہے۔
میں مبین آفتاب اردو کانٹنٹ رائٹر ، میں تعلیم کے شعبے سے منسلک ہوں۔ ویسے تو عمر کے لحاظ سے میں 32 سال کا ہوں پر تجربے کے اعتبار سے اپنی عمر سے کئی گنا بڑا ہوں میں ایک بچی کا باپ ہوں اور چاہتا ہوں کہ ہماری نئی نسل اردو کو وہ مقام دے جو بحیثیت ایک قومی زبان اس کا حق ہے۔