ہم سب اپنی صحت کے لیے پھل کھانے کے فوائد سے واقف ہیں۔ یہ دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتے ہیں، بلڈ پریشر کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ کینسر پیدا کرنے والے خلیوں سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ لیکن جب پھل کھانے کا بہترین وقت آتا ہے، تو ہم اکثر الجھ جاتے ہیں۔ صحت کے فوائد حاصل کرنے اور منفی اثرات سے بچنے کے لیے ان کا صحیح مقدار میں اور صحیح وقت پر استعمال کرنا چاہیے۔
اس بلاگ میں، ہم پھل کھانے کے بہترین وقت کے بارے میں کچھ من گھڑت باتوں کا پردہ فاش کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو کھانے کے بہترین اور بدترین اوقات پر تبادلہ خیال کریں گے۔
پھل کھانے کا بہترین وقت
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ پھل کھانے کا بہترین وقت صبح ہے۔ وہ جو منطق دیتے ہیں وہ یہ ہے کہ خالی پیٹ پھل کھانے سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے، وزن برقرار رہتا ہے، جسم کے نظام کو ڈیٹاکسفائی کرتا ہے اور موٹاپے سے متعلق بعض بیماریوں سے بچاتا ہے۔ دوسروں کا دعوی ہے کہ دوپہر پھل کھانے کا بہترین وقت ہے۔
لیکن ان تجاویز کو کسی بھی سائنسی ثبوت کی حمایت حاصل نہیں ہے۔ اس طرح کے تجویز کردہ اوقات کی واحد درست وجہ یہ ہے کہ دوپہر یا صبح پھل کھانا جسم میں شوگر کی سطح کو بڑھاتا ہے اور آپ کے نظام انہضام کو تیز کرتا ہے۔ پھل خالی پیٹ بہتر طور پر ہضم ہوتے ہیں اور دن کی شروعات کے لیے صبح کے وقت انتہائی ضروری توانائی دیتے ہیں۔ اگر آپ دن کے آغاز میں پھل کھاتے ہیں، تو آپ پورا دن ایکٹو اور فریش رہیں گے۔
پھل کھانے کا بدترین وقت
سونے سے پہلے پھل نہیں کھانا چاہیے۔ انہیں کھانے کا یہ سب سے برا وقت ہے کیونکہ اس سے شوگر لیول بڑھ سکتا ہے اوریہ حالت آپ کو پوری رات جگاتی رہے گی۔ بہت سے ماہرین صحت کا یہ بھی مشورہ ہے کہ آپ کو رات کا کھانا سونے سے کم از کم دو سے تین گھنٹے پہلے کھانا چاہیے۔ رات کا کھانا سونے سے پہلے کھانے سے بدہضمی، تیزابیت اور اپھارہ ہو سکتا ہے۔ پیٹ میں درد ، بد ہضمی، گیس اور معدے سے متعلق مسائل کی صورت میں معدے کے امراض کےماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
پھل کھانے کے بہترین وقت کے بارے میں من گھڑت باتیں
پھل کھانے کے صحیح وقت سے متعلق مختلف باتیں ہمارے معاشرے میں گھومتی ہیں۔ ان میں سے کچھ حقائق کا ذیل میں ذکر ہے۔
آپ کو کھانے کے ساتھ پھل نہیں کھانا چاہیے
کہا جاتا ہے کہ کھانے کے ساتھ پھل کھانے سے ہاضمے کا عمل سست ہو جاتا ہے اور کھانا پیٹ میں ابالنے یا گلنے کا باعث بنتا ہے۔ اس سے معدے کے مسائل، تیزابیت، تکلیف اور ہاضمے کے دوسرے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ہاضمے کے مسائل کے بارے میں اگر آپ کو مزید جاننے کی ضرورت ہےتو ڈاکٹرسےمشاورت کے لیۓ مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیۓ براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لیۓ اس نمبر پر03111222398 کال کریں۔
کھانے کے ساتھ پھل کھانے سے ان میں موجود فائبر کی وجہ سے عمل انہضام میں کمی واقع ہوتی ہے، لیکن کوئی بھی سائنسی ثبوت باقی دعووں کی تائید نہیں کرتا۔ اس لیے وہ جھوٹے ہیں۔ پھل زیادہ دیر تک پیٹ بھرے رہنے میں مدد کرتا ہے اور دن بھر توانائی دیتا ہے، لیکن اس کی وجہ سے کھانا معدے میں زیادہ مدت تک نہیں رہتا۔
پھل کھانے سے پہلے یا بعد میں کھانے سے اس کی غذائیت کم ہو جاتی ہے
اس افسانے کے مطابق، آپ پھلوں کے تمام غذائی فوائد صرف اسے خالی پیٹ کھا کر حاصل کر سکتے ہیں، اور اسے کھانے سے پہلے یا بعد میں کھانے سے اس کی غذائیت کم ہوجاتی ہے۔ یہ جھوٹ ہے۔ آپ کا جسم اس طرح کام کرتا ہے کہ یہ خوراک سے تمام غذائی اجزاء کو نکالنے کے لیے بہت سے عمل کو مؤثر طریقے سے انجام دیتا ہے۔
چھوٹی آنت بہت بڑی ہوتی ہے اور اس میں ایک بہت بڑا جذب کرنے والا حصہ ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ آپ کے کھانے یا پھل سے زیادہ سے زیادہ غذائی اجزاء جذب کر لیتی ہے۔ یہ آنت کے لیے غیر ضروری ہے کہ آپ پھل خالی پیٹ کھائیں یا کھانے کے ساتھ۔۔ صحت بخش غذائی چارٹ کے حصول کیلئے ماہر ڈائیٹیشن سے رابطے کیلئے اس لنک پر کلک کریں۔
ذیابیطس کے مریضوں کے پھل کھانے کا وقت
کچھ لوگوں کا دعوی ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو عام طور پر ہاضمے کے مسائل ہوتے ہیں اور اپنے نظام ہضم کو بہتر بنانے کے لیے انہیں کھانے سے کم از کم ایک سے دو گھنٹے پہلے یا بعد میں پھل ضرور کھانا چاہیے۔ اس لیۓ اس دعوے میں سائنسی ثبوت کی کمی ہے۔
جب آپ پھلوں کو الگ الگ کھاتے ہیں، تو پھلوں میں کاربوہائیڈریٹ اور شوگر کا مواد تیزی سے خون میں داخل ہو سکتا ہے، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ جب آپ کچھ کھاتے ہیں تو معدہ ایک اسٹور کا کام کرتا ہے اور آسانی سے ہاضمے کے لیے آپ کی چھوٹی آنت میں ایک وقت میں صرف تھوڑی مقدار میں کھانا بھیجتا ہے۔
اس لیے پھلوں کو کھانے یا ناشتے کے ساتھ لینا چاہیے جس میں پروٹین، فائبر یا چکنائی زیادہ ہوتی ہے بجائے اس کے کہ ان کو الگ سے کھائیں۔ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے کیونکہ ایک وقت میں شوگر کی تھوڑی مقدار جذب ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے ان کے خون میں شوگر کی سطح میں صرف معمولی اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس سلسلے میں بہترین اور مستند راۓ کے لیۓ ماہر ڈائبٹالوجسٹ سے مشاورت کے لیۓ یہاں سے رجوع کر سکتے ہیں۔
ذیابیطس کے کچھ لوگوں میں ہاضمے کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں جیسے کہ گیسٹروپیریسس، جس کا علاج خوراک میں تبدیلیاں کرکے اور ورزش کرکے کیا جاسکتا ہے۔ گیسٹروپیریسس کے عارضے میں مبتلا افرادعلاج کے لیۓ پیشہ ور ماہرین کے لیۓ یہاں سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |