فوبیا ایک ضرورت سے زیادہ اور غیر معقول خوف کا ردعمل ہوتا ہے۔ اگر آپ کو کسی قسم کا فوبیاہوتا ہے، تو جب آپ اپنے خوف کا سامنا کرتے ہیں تو تو آپ کو خوف یا گھبراہٹ کا گہرا احساس ہوسکتا ہے۔ فوبیا کسی خاص جگہ، صورت حال یا چیز کا بھی ہو سکتا ہے۔ عام اضطراب کی کے برعکس، ایک فوبیا عام طور پر کسی خاص چیز سے جڑا ہوتا ہے۔
فوبیا شدید معذوری کی وجہ بن سکتا ہے ۔ فوبیا کے شکار لوگ اکثر یہ سمجھتے ہیں کہ ان کا خوف غیر معقول ہے، لیکن وہ اس پر قابو پانے سے قاصر ہوتے ہیں ۔ اس طرح کے فوبیا کام، اسکول اور ذاتی تعلقات میں مداخلت کر سکتے ہیں۔


خوف کے اسباب
ماحولیاتی اور جینیاتی دونوں عوامل فوبیا کا سبب بن سکتے ہیں۔ جن بچوں کے قریبی رشتہ دارفوبیاکی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں ان میں فوبیا ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ پریشان کن واقعات، جیسے تقریبا ڈوبتے ہوئے بچ جانا، بعد میں پانی کا فوبیا لا سکتا ہے۔ محدود خاص جگہیں، انتہائی اونچائیاں ، اور جانوروں یا کیڑوں کے کاٹنے کا ڈر سب فوبیا کے ذرائع ہو سکتے ہیں۔
ایسے بیمار لوگ جن کادماغی علاج چل رہا ہوتا ہے اکثر فوبیا کا شکار ہوسکتے ہیں ۔ تکلیف دہ دماغی چوٹوں کے بعد بھی لوگوں میں فوبیا پیدا ہونے کے بہت زیادہ واقعات پیش آتے ہیں۔ بچپن کی زیادتی اور افسردگی بھی فوبیا کا باعث بن سکتی ہے ۔فوبیا کی علامات عام سنگین دماغی بیماریوں سے مختلف ہوتی ہیں۔ان میں ، لوگوں میں بصری اور سمعی فریب،جیسی علامات ہوتی ہیں ۔ ، لیکن فوبیا والے لوگ حقیقت کی جانچ میں ان کی طرح ناکام نہیں ہوتے ہیں۔


اندرونی خوف کی اقسام مندرجہ ذیل ہیں
ایگوروفوبیا یا ہجوم کا ڈر
ایگوروفوبیا ایسی جگہوں یا حالات کا خوف ہے جن سے آپ بچ نہیں سکتے۔اس سے مراد کھلی بھیڑ والی جگہوں کا خوفد ہے۔ ایگوروفوبیا کے شکار لوگ بڑے ہجوم میں یا گھر سے باہر پھنس جانے سے ڈرتے ہیں۔ وہ اکثر سماجی گیدرنگ سے بالکل اجتناب کرتے ہیں اور اپنے گھروں کے اندر رہناپسند کرتے ہیں۔


ایگوروفوبیا میں مبتلا بہت سے لوگ ڈرتے ہیں کہ انہیں ایسی جگہ پر گھبراہٹ کا حملہ ہو سکتا ہے اوروہ بچ نہیں پائیں گے۔ اس خوف میں مبتلا افراد کو خدشہ ہو سکتا ہے کہ انہیں کسی عوامی علاقے میں یا جہاں کوئی مدد دستیاب نہ ہو وہاں طبی ایمرجنسی ہو جائے گی۔
سماجی فوبیا
سماجی فوبیا کو سماجی اضطراب کی خرابی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سماجی معاملات سے خود کو الگ تھلگ کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ ایک سماجی فوبیا اتنا شدید ہو سکتا ہے کہ سادہ ترین بات چیت، جیسے کہ کسی ریستوراں میں آرڈر دینا یا ٹیلی فون کا جواب دینا، گھبراہٹ کا باعث بن سکتا ہے


اندرونی ڈر کی دوسری اقسام
گلوسو فوبیا یا بولنے کاڈر
اسے سامعین کے سامنے بولنے کا خوف کہا جاتا ہے۔ اس فوبیا میں مبتلا افراد میں شدید جسمانی علامات ہوتی ہیں جب وہ لوگوں کے ایک گروپ کے سامنے بولنے کے بارے میں سوچتے ہیں تو ان کو شدید گھبڑاہٹ شروع ہوجاتی ہے۔ گلاسوفوبیا کے علاج میں اسپیچ تھراپی یا ادویات شامل ہوسکتی ہیں ۔
ایکروفوبیا یا بلندی کا ڈر
یہ بلندیوں کا خوف کہلاتا ہے۔ اس فوبیا میں مبتلا افراد پہاڑوں، پلوں یا عمارتوں کی اونچی منزلوں سے ڈرتے ہیں۔ علامات میں اونچائی کو دیکھ کر چکر آنا، ، پسینہ چھوٹنا، اور ایسا محسوس کرنا جیسے وہ مر جائیں گے یابے ہوش ہوجائیں گے۔


کلاسٹروفوبیا یا بند جگہ کا ڈر
یہ بند جگہوں کا خوف ہوتا ہے۔ یہ آپ کو کاروں یا لفٹوں میں سوار ہونے سے روکتا ہے۔
ایوی اوفوبیا یا طیاروں میں سواری کا ڈر
اسے جہاز کی پرواز کا فوبیا بھی کہا جاتا ہے۔
ڈینٹو فوبیا یا دانت کا علاج کرانے کا ڈر
: ڈینٹو فوبیا دانتوں کے ڈاکٹر یا دانتوں کے طریقہ کار کا فوبیا ہوتا ہے۔ یہ ناخوشگوار تجربے کے بعد پیدا ہوتا ہے۔اور دانتوں کی ضروری دیکھ بھال حاصل کرنے سے بھی روکتا ہے۔
ہیمو یا خون فوبیا
یہ خون یا چوٹ کا فوبیا ہے۔ ہیمو فوبیا میں مبتلا شخص جب اپنے خون یا کسی دوسرے شخص کے خون کو دیکھتا ہے تو بیہوش ہو سکتا ہے۔
ایراکھنو یا مکڑیوں کا فوبیا
اس کا مطلب ہے مکڑیوں کا ڈر۔
سائنو یا کتوں کا فوبیا
یہ کتوں کا فوبیا ہوتا ہے۔
اوفیڈیو یا سانپوي کا فوبیا
اس فوبیا میں مبتلا افراد سانپوں سے ڈرتے ہیں۔
نکٹو یا اندھیرے کا فوبیا
یہ فوبیا رات کے وقت یا اندھیرے کا ڈر ہوتا ہے۔ یہ ہمیشہ بچپن کے ایک عام ڈر کے طور پر شروع ہوتا ہے۔ جب یہ جوانی میں ترقی کرتا ہے، تو اسے فوبیا سمجھا جاتا ہے۔


خطرے کے عوامل
اضطراب کا جینیاتی رجحان رکھنے والے افراد کو فوبیا ہونے کا زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے۔ عمر، سماجی اقتصادی حیثیت، اور جنس صرف بعض فوبیا کے لیے خطرے کے عوامل لگتے ہیں۔ مثال کے طور پر، خواتین میں جانوروں کے فوبیا کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ کم سماجی اقتصادی حیثیت والے بچوں یا لوگوں میں سماجی فوبیا ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ دانتوں کے ڈاکٹر اور ڈاکٹر فوبیا میں مبتلا افراد کی اکثریت مردوں کی ہے۔
ڈر کی کی علامات
فوبیا کی سب سے عام اور ناکارہ کرنے والی علامت گھبراہٹ کا حملہ ہے۔ گھبراہٹ کے حملے کی خصوصیات میں شامل ہیں:
تیزدھڑکتا یا ہوا دل
سانس کی کمی
تیز بولنا یا بولنے سے قاصر ہوجانا
خشک منہ
خراب پیٹ
متلی
بلند بلڈ پریشر
کانپنا یا لرزنا
سینے میں درد یا جکڑن
گھٹن کا احساس
چکر آنا یا ہلکا سر
بہت زیادہ پسینہ آنا
آنے والے عذاب کا احساس
علاج کے اختیارات
ڈر کی بیماری کے علاج کے لئے مختلف طریقے استمعال کئے جاتے ہیں
علمی سلوک تھراپیعلمی سلوک تھراپی (سی بی ٹی) ڈر کے لئے سب سے زیادہ استعمال ہونے والا علاج ہے۔ اس میں ایکد کنٹرول شدہ ترتیب میں خوف کے منبع کی نمائش شامل ہے۔ یہ علاج لوگوں کو ٹھیک کر سکتا ہے اور فوبیا سے ہونے والی پریشانی کو کم کر سکتا ہے۔


اگر آپ کو فوبیا ہے، تو یہ ضروری ہے کہ آپ اپناعلاج ضرور کرائیں۔ فوبیا پر قابو پانا مشکل ہو سکتا ہے، لیکن امید ہے۔ صحیح علاج کے ساتھ، آپ اپنے خوف پر قابو پانا سیکھ سکتے ہیں اور ایک نتیجہ خیز، بھرپور زندگی گزار سکتے ہیں۔ اگر آپ کو کسی قسم کی علامات کا سامنا ہے تو ماہر امراض سے مشورے کے لئے ابھی مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پر رابطہ کریں