پائلر سسٹ، جسے ایپیڈرمائڈ سسٹ کہتے ہیں یہ بالوں کےفولیکلز کے گرد بنتے ہیں فولیکلز خلیوں کا ایک مجموعہ ہے جو بال کے ارد گرد ایک ٹیوب بناتا ہے۔ پائلر سسٹ آپ کے جسم پر کہیں بھی ہو سکتے ہیں لیکن جسم کے زیادہ تر بال سر پر ہوتے ہیں، اس لیے نوے فیصد پائلر سسٹ سر پر بنتے ہیں۔ یہ اکثر بے ضرر ہوتے ہیں اور خود ہی غائب ہو سکتے ہیں۔ یہ سسٹ لیکوئڈ سے بھری ہوئی ایک چھوٹی سی گٹھلی ہے۔ یہ جلد کے نیچے بنتے ہیں۔ یہ نرم بھی ہو سکتے ہیں اور سخت بھی۔
پائلر سسٹ موروثی بھی ہو سکتے ہیں۔ شاذ و نادر ہی، یہ سسٹ بہت زیادہ بڑھ سکتے ہیں اور تیزی سے بڑھتے ہوئے پائلر ٹیومربن سکتے ہیں، جو غیر کینسر ٹیومرہوتے ہیں۔ سسٹس بہت عام ہیں اور عام طور پران کی کوئی علامات یا مضر اثرات نہیں ہوتے ہیں۔ پائلر سسٹ پریشان کن ہوسکتے ہیں، لیکن عام طور پر آپ کی صحت کے لیے خطرناک نہیں ہوتے۔سرجن سسٹ کو آسانی سے ہٹا سکتا ہے۔ لیکن ہٹانے کے بعد بھی یہ سسٹ دوبارہ ظاہر ہوسکتی ہے.
پائلر سسٹ کی ظاہری شکل
یہ سسٹ ایک چھوٹے، گول یا گنبد نما سائز میں ظاہر ہوگا۔ کچھ پائلر سسٹ پیلے یا سفید ہوتے ہیں۔ پائلر سسٹ آدھے سے پانچ سینٹی میٹرکے درمیان ہوتے ہیں۔ چونکہ یہ بہت آہستہ آہستہ بڑھتے ہیں، اس لیے ایک شخص اس وقت تک پائلر سسٹ کو محسوس نہیں کر سکتا جب تک کہ یہ ایک خاص سائز تک نہ پہنچ جائے۔
سسٹ کے ذریعے بننے والی گھٹلی پر عام طور پر کوئی بال نہیں اگتے۔ گھٹلی چھونے پر مضبوط محسوس ہوگی۔ لیکن یہ سسٹ لیکوئڈ سے بھرا ہوتا ہے، اس لیے دبانے پر یہ ہلکا سا حرکت کر سکتا ہے۔ سسٹ کو بہت زور سے دبانے سے درد ہو سکتا ہے۔ پائلر سسٹ کو ڈھانپنے والی جلد کافی موٹی ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس کے ٹوٹنے یا پھٹنے کا امکان کم ہوتا ہے۔ لیکن سر پر سسٹ اکثر برش یا کنگھی کے لگنے سے جلد پھٹ سکتی ہے اور سسٹ سے پیپ نکل سکتی ہے۔
اگر آپ کو جلد سے متعلق کوئی شکایت یا مسئلہ ہے یا جلد کی کسی بیماری کے متعلق معلومات جاننے کے خواہش مند ہیں تو ماہر ڈرماٹولوجسٹ سے ابھی مشورہ کریں۔
پائلر سسٹ کی وجوہات
کیراٹین جلد کے خلیوں میں پایا جانے والا ایک پروٹین ہے، اور یہ جلد اور بالوں کو مضبوط اور لچکدار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ کیریٹن کے خلیے عام طور پر جلد پر منتقل ہوتے ہیں جب وہ مر جاتے ہیں تو یا گر جاتے ہیں یا دھل جاتے ہیں۔ اگر اس کے بجائے، یہ خلیے جلد کی گہرائی میں چلے جاتے ہیں، تو وہ بڑھ کر ایک پائلر سسٹ بنا سکتے ہیں۔ ایک سسٹ میں کیراٹین ایک موٹے سفید یا پیلے پیسٹ کی طرح لگتا ہے۔
پائلر سسٹ نسل در نسل منتقل ہو سکتے ہیں۔ اگر والدین اس سسٹ سے متاثر ہوتے ہیں، تو پچاس فیصد امکان ہوتا ہے کہ بچے کو یہ سسٹ ہو گی۔ اس قسم کی سسٹ مردوں کے مقابلے خواتین میں زیادہ پائی جاتی ہےاور عام طور پر درمیانی عمر کے افراد میں پائی جاتی ہیں۔
پائلر سسٹس کے لیے ایسے کوئی ظاہری خطرات نہیں ہیں، لیکن نقصان دہ بالوں کے فولیکلز یا زخمی جلد والے شخص میں ان کے بڑھنے کا زیادہ امکان ہو سکتا ہے۔
پائلر سسٹ کی تشخیص
ڈرما ٹولوجسٹ کو جلد پر کسی بھی گھٹلی کی جانچ کرنی چاہئے۔ سسٹس عام طور پر تشویش کا باعث نہیں ہوتے ہیں، لیکن صحیح تشخیص ضروری ہے۔ تشخیص کے لیۓ ڈاکٹر سی ٹی اسکین اور ایسرے کروا سکتا ہے۔ ٹیسٹ ہمیشہ مستند لیبارٹری سے کروانے چاہئیں کیونکہ ٹیسٹ کے نتائج پر ہی آپ کی ممکنہ بیماری کی تشخیص اور علاج کا انحصار ہوتا ہے، اس سلسلے میں بہترین لیب کا انتخاب یہاں سے کریں۔ ڈاکٹراحتیاط سے سسٹ کے معائنے کے دوران طبی تاریخ اور اضافی علامات کے بارے میں پوچھ سکتے ہیں۔
پائلر سسٹ کاعلاج
سسٹ اکثر خود ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ ایک صاف، گرم کپڑے کو سسٹ پر رکھنے سے سوجن کم ہو سکتی ہے اور اسے ٹھیک ہونے میں مدد مل سکتی ہے۔ ڈاکٹرمتاثرہ پائلر سسٹ کے علاج کے لیے اینٹی بائیوٹکس تجویز کر سکتا ہے۔ سسٹ کو ہٹانا ہمیشہ ضروری نہیں ہوتا ہے۔ اگر سسٹ کی وجہ سے کوئی پریشانی یا درد نہیں ہے توضروری نہیں کہ آپ اس کی سرجری کروائیں۔
پائلر سسٹ کی سرجری
اگر کوئی سسٹ تکلیف کا باعث ہو تو اسے دور کیا جا سکتا ہے۔ چونکہ پائلر سسٹ عام طور پرسر پر بنتے ہیں، بالوں کو برش کرتے وقت اسے برش کا لگنا تکلیف دہ ہو سکتا ہے۔ اس سرجری کے لیے ہسپتال میں رات بھر قیام کی ضرورت نہیں ہوتی۔ سسٹ کو ہٹانے سے پہلے بے ہوشی کی دوا دیں گے یا سن کرنے کے لیۓ انجیکشن لگائیں گے۔ سسٹ کوہٹانے کے دو طریقہ کار ہیں۔
پہلا طریقہ کار لیکوئڈ سسٹ کو نکالنے کے لیے اس معمولی سرجری میں سسٹ کے اوپر ایک چیرا لگانا، سرجری سے سسٹ کو نکالنا، اور پھرجلد کوبند کر کے سلائی کرنا شامل ہے۔ پائلر سسٹ کی سرجری کےلیۓ بہترین اور اعلی تربیت یافتہ سرجن کا انتخاب یہاں سے کریں۔
سرجری کےدوسرے طریقہ کار میں میں چیرا لگاۓ بغیر پوری سسٹ کو نکال دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹرسسٹ کو ہٹانے کے بعد ڈریسنگ کرے گا۔ ڈریسنگ گیلے ہونے سے گریز کرنا اور متاثرہ جگہ کو چھوتے وقت خیال رکھنا ہوگا۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |