چھوٹا قد سے مراد طبی یا جینیاتی حالات ہیں بونے پن کے ساتھ زیادہ تر بالغ 4 فٹ 10 انچ سے زیادہ لمبے نہیں ہوتے ہیں جن کی اوسط اونچائی 4 فٹ ہوتی ہے یہ حالت عام طور پر پیدائش سے موجود ہوتی ہے اور اسے بعد میں پہچانا جاسکتا ہے بہت سے مختلف طبی حالات چھوٹے قد کا سبب بنتے ہیں عام طور پر مرض کو دو وسیع حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے
غیر متناسب بونا پن
اگر جسم کا سائز غیر متناسب ہے تو جسم کے کچھ حصے چھوٹے ہوتے ہیں اور دیگر اوسط سائز یا اوسط سے زیادہ سائز کے ہوتے ہیں غیر متناسب بونے پن کا سبب بننے والے مرض ہڈیوں کی نشوونما کو روکتے ہیں
متناسب بونا پن
جسم ایک تناسب سے چھوٹا ہوتا ہے اگر جسم کے تمام حصے ایک ہی حد تک چھوٹے ہوں اور اوسط قد کے جسم کی طرح سے ظاہر ہوں تو پیدائش کے وقت موجودہ طبی حالات یا ابتدائی بچپن کی حالت میں ظاہر ہونے والے مرض سے ان کی نشوونما محدود ہو جاتی ہے
کچھ لوگ بونے یا بونے پن کی بجائے چھوٹے قد یا چھوٹے لوگوں کے لفظ استعمال کرتے ہیں لہذا کسی ایسے شخص کے بارے میں حساس ہونا ضروری ہے جسے کہ یہ خرابی ہے چھوٹے قد کے مرض میں خاندانی چھوٹا قد شامل نہیں ہے مختصر اونچائی جسے عام ہڈیوں کی نشوونما کے ساتھ ایک عام فرق سمجھا جاتا ہے اس کے بارے میں مزید جاننے کے لیے مرہم پہ ڈاکٹرز سے رابطہ کریں یا پھر 03111222398 پہ کال کریں
بونے پن کی علامات کیا ہیں؟
بونے پن کی علامات مختلف ہوسکتی ہیں اس کا انحصار اس خرابی پر ہوتا ہے جو اس حالت کا سبب بنتی ہیں یوٹرو میں کچھ علامات ظاہر ہوسکتی ہیں جہاں جسم کے سائز کے مقابلے میں جنین کا سر اضافی بڑا یا چھوٹے بازو جیسا ہوسکتا ہے غیر متناسب بونے پن کے یہ اشارے بچپن کے شروع میں بھی ظاہر ہو سکتے ہیں دیگر علامات بچپن کے بعد یا بلوغت تک ظاہر نہیں ہوسکتی ہیں
بونے پن کی عام علامات
بونے پن کی سب سے عام علامات میں شامل ہیں
بالغوں کی اونچائی 4 فٹ، 10 انچ یا اس سے کم ہوتی ہے
بچپن کی اونچائی اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں بہت کم ہوتی ہے
غیر متناسب طور پر بڑا سر نمایاں پیشانی اور ناک کا چپٹا پن
جسم کے حصوں کے درمیان سائز میں بے جوڑ جیسے چھوٹے بازو ٹانگیں اور انگلیاں
بونے پن کی جلد شناخت کرنا اہم ہوسکتا ہے تاکہ ڈاکٹر فوری طور پر اس خرابی یا اس کی پیچیدگیوں کا علاج کرسکیں مثال کے طور پر نوزائیدہ بچے دماغ کے تنے کے دباو کے ساتھ پیدا ہو سکتے ہیں جو اگر علاج نہ کیا جائے تو موت کا باعث بن سکتا ہے بونے پن کے شکار افراد کو اپنی حالت کے حساب سے باقاعدگی سے طبی علاج کی ضرورت ہوگی اس کے لیے آپ مرہم پہ متعلقہ ڈاکٹر سے رابطہ کرسکتے ہیں
بونے پن کے علاج کیا ہیں؟
کچھ بونے پن کے علاج کا مقصد بونے پن کو درست کرنا یا اس کا علاج کرنا ہے جبکہ کچھ اس کے منفی اثرات اور پیچیدگیوں کے علاج پر توجہ دینا ہے
سرجیکل علاج میں شامل ہیں
اعضاء کو لمبا کرنا
ایک طریقہ کار جس میں سرجن ہڈیوں میں ہارڈ ویئر داخل کرکے ٹانگوں اور بازوؤں میں نشوونما کو پورا کرتے ہیں اس سے اونچائی اور بازو کی لمبائی میں اضافہ ہوتا ہے یہ فنکشنل اور کاسمیٹک دونوں مقاصد کے لئے استعمال ہوتا ہے اس طریقہ کار میں پیچیدگیوں کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے جن میں اعصابی چوٹ انفیکشن فریکچر اور بعد کی زندگی میں آسٹیو آرتھرائٹس اور اعضاء کی لمبائی شامل ہیں جس میں کامیابی کی ضمانت نہیں ہوتی ہے
ریڑھ کی ہڈی کا طریقہ کار
جیسے ریڑھ کی ہڈی کے سٹینوسس کو درست کرنے کے لئے سرجری کی جاتی ہے جو اس وقت ہوتی ہے جب ریڑھ کی ہڈی کے کالم میں کھلنا ریڑھ کی ہڈی کے لئے بہت چھوٹا ہوتا ہے جو بونے پن کے حامل افراد میں ایک عام پیچیدگی ہے ریڑھ کی ہڈی کے کالم کے لئے دھاتی چھڑی ڈال کر ریڑھ کی ہڈی کو درست کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے آپ مرہم پہ اس کے متعلقہ سرجن سے مشورہ کرسکتے ہیں
جوڑوں کی تبدیلی
گٹھیا کی وجہ سے کولہوں اور گھٹنوں کی جوڑوں کی تبدیلی کرنا بھی شامل ہے
شنٹس داخل کرنا
دماغ میں اضافی سیریبروسپائنل فلوئیڈ نکالنے کے لئے شنٹس داخل کیے جاتے ہیں جو ہائیڈرو سیفلس میں موجود ہوتا ہے جو بونے پن کی ایک عام پیچیدگی ہے
طبی علاج میں شامل ہیں
ہارمون کی کمی اور انجکشن
ہارمون کی کمی کے ساتھ لوگوں کے لئے مصنوعی نمو ہارمون کے انجکشن استعمال کیے جاتے ہیں زیادہ سے زیادہ بالغ افراد قد کو بڑھانے کے لیے کئی سالوں تک روزانہ شاٹس لیتے رہتے ہیں
ضرورت کے مطابق دیگر ہارمونز کی تکمیل کرنا
مثال کے طور پر ٹرنر سنڈروم والی خواتین کو بلوغت میں داخل ہونے اور بالغوں کی جنسی نشوونما تک پہنچنے کے لئے ایسٹروجن ریپلیسمنٹ تھراپی کی ضرورت پڑ سکتی ہے یہ ان کی زندگی بھر میں جاری رکھنا پڑ سکتا ہے جب تک کہ وہ مینوپاز تک نہ پہنچ جائیں
چھوٹے قد کے شکار زیادہ تر لوگوں کی زندگی معمول کے مطابق ہوتی ہے خیال کیا جاتا ہے کہ ایک وقت میں اکونڈروپلاسیا کے شکار افراد کی زندگی عام آبادی کے مقابلے میں تقریبا10 سال کم ہوتی ہے اوسط اونچائی کے لوگوں کو بونے پن والے لوگوں کے بارے میں غلط فہمیاں ہوسکتی ہیں اور جدید فلموں میں بونے پن کے حامل افراد کی تصویر کشی میں اکثر دقیانوسی تصورات شامل ہوتے ہیں غلط فہمیاں کسی شخص کی عزت نفس پر اثر انداز ہوسکتی ہیں اور اسکول یا ملازمت میں کامیابی کے مواقع کو محدود کر سکتی ہیں
مرہم کی سائٹ پہ جانے کے لیے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |