آئرن کی کمی تب ہوتی ہے جب جسم میں سرخ خلیات کی پیداوار بہت کم ہوجائے۔ عورتوں میں آئرن کی کمی زیادہ ہوسکتی ہے جیسے ماہواری کے دوران اور ڈلیوری کے دوران ان کو خون کی کافی ضرورت ہوتی ہے۔ہمارے جسم کو خون بنانے کے لئے آئرن کی ضرورت پڑتی ہے۔ آئرن کی کمی کی وجہ سے جسم میں خون کی کمی بھی واقع ہوتی ہے۔
یہ ہمارے جسم میں خون میں پروٹین ہے جو جسم میں آکسیجن لے جانے کے قابل بناتا ہے۔ اگر آپ کے جسم میں ہیموگلوبن کی کمی ہے تو آپ کو آکسیجن نہیں ملے گی جس سے آپ کے پھپھڑے اور پٹھے مؤثر طریقے سے کام نہیں کرسکیں گے۔ جب ایسی حالت ہوتی ہے تو جسم خون کی کمی کی طرف جاتا ہے۔ اگرچہ انیمیا کی مختلف اقسام ہوتی ہیں۔ جس میں آئرن کی کمی انیمیا دنیا بھر میں عام ہے۔
آئرن کی کمی کیا علامات اور کیا وجوہات ہوسکتی ہیں ،اگر آپ جاننا چاہتے ہیں تو آخر تک یہ بلاگ لازمی پڑھیں۔
آئرن کی کمی کی عام وجوہات کونسی ہوسکتی ہیں
آئرن کی کمی کی کافی وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں سے چند کا ذکر یہاں ہے۔
ایسی غذا کا استعمال کرنا جس سے آئرن کی کمی پوری نہ ہو یا جس سے ہماری غذائی ضروریات بھی پوری نہ ہوسکیں۔
حمل کے دوران آئرن کی ضرورت میں اضافہ
زیادہ ماہواری کا آنا
آئرن کی ناکافی مقدار کی کیا علامات ہیں؟
آئرن کی کمی کی وجہ سے کونسی علامات ظاہر ہوتی ہیں ان میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں؛
آئرن کی کمی سے جلد کا پیلاپن
ہماری جلد کا پیلا پن یا حلقے آئرن کی کمی کی علامت ہے۔ سرخ خون کے خلیوں میں موجود ہمیوگلوبن خون کو سرخ رنگ دیتا ہے۔ لہذا اس کی کمی کی وجہ سے خون کی کم مقدار کم رنف فراہم کرتی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ اس کی کم مقدار کی وجہ سے لوگوں میں پیلی رنگت اور زرد رنگ نظر آتا ہے۔ آئرن کی کمی کی وجہ سے پیلاپن جہاں ظاہر ہوتا ہے وہ جسم کے یہ حصے ہوسکتے ہیں۔
چہرے کا پیلاپن
ناخن کا پیلاپن
آنکھوں کی اندرونی سطح کا پیلا پن
ہونٹ کا پیلاپن
اگر آپ میں یہ علامت موجود ہے تواس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو ڈاکٹر سے ملنے کی ضرورت ہے۔
غیر معمولی تھکاوٹ-
بہت زیادہ تھکاوٹ محسوس کرنا فولاد کی کمی کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔یہ تھکاوٹ اس لئے محسوس ہوتی ہے کہ آپ کے جسم میں فولاد کی کمی ہوتی ہے جسے ہیموگلوبن نامی پروٹین بنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔یہ جسم میں آکسیجن لے جانے میں مدد کرتا ہے۔آکسیجن کی کم مقدار کی وجہ سے جسم توانائی سے محروم ہوتا ہے۔
آپ کے جسم کو آکسیجن لے جانےمیں زیادہ محنت کرنی بڑتی ہے جس کے نتیجے میں آپ کا جسم تھکاوٹ محسوس کرسکتا ہے۔تاہم فولاد کی کمی کی وجہ سے بہت سے لوگ تھکاوٹ اور توانائی کی کمی کو محسوس کرتے ہیں۔
سانس کی قلت-
ہمارے جسم میں فولاد کی کمی کی وجہ سے خون کی کمی کے ساتھ آکسیجن میں بھی کمی ہوتی ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے پھیپھڑوں کو پٹھوں کو اچھے طریقے سے کام کرنے کے لئے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ہمیں سانس لینے کے لئے آکسیجن انتہائی اہم ہے۔نتیجے کے طور پر سانس لینے کی شرح بڑھ جائے گی کیونکہ آپ کا جسم زیادہ آکسیجن لینے کی کوشش کرتا ہے۔
یہ ہی وجہ ہے کہ سانس کی قلت عام علامت ہے۔اگرآپ کو تیز چلتے،ورزش کرتے اور سیڑھیاں چڑھتے وقت سانس تیز ہوتا ہے توآپ کو فولاد کی کمی کی علامت ہے۔
سردرداور چکر آنا-
آئرن کی کمی سردرد کا سبب بن سکتی ہے۔اس میں چکرآنا بھی شامل ہے۔کیونکہ خون کے سرخ خلیوں میں کم ہمیوگلوبن کا مطلب یہ ہے کہ آکسیجن دماغ تک نہیں پہنچتی جس کے نتیجے میں دماغ کی شریانیں سوج جاتی ہیں اور آپ سردرد کا شکار ہوتے ہیں۔بار بار سردرد ہونا آئرن یا فولاد کی کمی کا شکار ہوسکتا ہے۔
خشک جلد اور خراب بال-
خراب بال اور خشک جلد بھی فولاد کی کمی کی علامتے۔جب جلد اوربال آکسیجن سے محروم ہوجاتے ہیں توجلد خشک اور خراب ہوتی ہے۔آئرن کی کمی کی وجہ سے بال بہت جھڑتے ہیں۔بالوں کی نشوونما میں بھی فرق آتا ہے۔
ٹانگوں میں درد-
آئرن کی کمی ٹانگوں میں درد کا بھی سبب بنتی ہے۔اکثر رات کے وقت خارش بھی آپ کو بے چین کرسکتی ہے۔یہ عام طور پو رات کے وقت ہوتی ہے جس وجہ سے آپ کو سونے میں بھی دشواری ہوسکتی ہے۔
دیگر علامات-
آئرن کی کمی کی وجہ سے دل کی دھڑکن بھی تیز ہوسکتی ہے۔-
ناخنوں کا ٹوٹنا-
زبان اور منہ کی سوجن اوردرد-
افسردہ محسوس کرنا-
ٹھنڈے ہاتھ پاؤں-
باربار انفیکشن کا ہونا-
عجیب خواہشات کا آنا-
اگرآپ بھی ان علامات کا شکار ہیں توآپ کو لاپرواہی نہیں کرنی چاہیے فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ وقت پرعلاج آپ کو سنگین صورتحال سے بچا سکتا ہے۔آپ اس کے لئے مرہم ڈآٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ڈآکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کرسکتے ہیں اس کے علاوہ اس نمبر پر 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔