کھانے کا تیل کا مطلب وہ تیل جس کو ہم روزمرہ کے کھانوں میں استعمال کرتے ہیں۔لیکن اگراسی تیل کا استعمال باربار استعمال کیا جائے توآپ کے لئے خطرناک بھی ہوسکتا ہے۔کھانے کے تیل کا بارباراستعمال یا اس کا زیادہ استعمال بھی آپ کو بلڈپریشراور دل کی بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔اس کے علاوہ یہ ذیابیطس کا بھی باعث بنتا ہے۔
ہم میں سے بہت سے لوگ پکوڑے کھانا پسند کرتے ہیں لیکن بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ پہلے سے بچاہوا تیل استعمال کرتے ہیں۔لیکن کبھی آپ نے سوچاہے کہ اگرہم بچا ہوا تیل استعمال کرتے ہیں تو اس کے کیا نقصانات اٹھا سکتے ہیں۔اگرآپ جاننا چاہتے ہیں کہ کھانے کے تیل کا باربار استعمال ہمیں کن بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہےتو یہ بلاگ لازمی پڑھئیں۔
Table of Content
کھانےکے تیل کے باربار استعمال کرنے کے نقصان-
اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم لوگ بچاہواتیل باربار استعمال کرتے ہیں۔لیکن ہمیں اس کے استعمال کرنے کے کچھ مسائل ہوسکتے ہیں۔وہ نقصان کونسے ہیں وہ یہ ہیں؛
زہریلےمادوں کا اخراج-
بہت سے مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہےجب ہم کھانے کے تیل کو باربار استعمال کرتے ہیں تواس میں سےزہریلے مادوں کا اخراج ہوتا ہے۔جسم میں فری ریڈیکلزمیںاضافہ ہوتا ہے۔جس کی وجہ سے سوزش اور دائمی بیماریوں میں اضافہ ہوتاہے۔ایف ایس ایس اے آئی(فوڈسیفٹی اینڈ سٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا)۔کے مطابق دوبارہ تیل کو گرم کرنے سے گریز کیا جائے۔
جہاں تک ممکن ہوآپ دوبارہ تیل کا استعمال کرنےسے گریز کریں۔جب ہم تیل کا دوبارہ استعمال کرتے ہیں تو ٹرانس چربی کی مقداراس میں بڑھ جاتی ہے۔جو انسانی صحت کے لئے صحت بخش نہیں ہے۔
کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ-
زیادہ درجہ حرارت پر تیل کو گرم کرنےسے اس میں موجود چربی ٹرانس چربی میں تبدیل ہوجاتی ہے جو نقصان دہ چربی ہے۔اس وجہ سے جسم میں کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے جو دل کی بیماری کا باعث بنتا ہے۔جب تیل کو دوبارہ گرم کیا جاتا ہے تو اس میں ٹرانس چربی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
بلڈ پریشر میں اضافہ-
کھانے میں موجود نمی،ماحولیاتی آکسیجن،زیادہ درجہ حرارت ہائیڈرولیسیس اور پولیمیرائزیشن جیسے ردعمل کو پیدا کرتا ہے۔یہ ردعمل کیمیائی ساخت میں تبدیل کرتے ہیں۔اور فیٹی ایسڈ کو جاری کرتےہیں۔یہ زہریلے مرکبات بلڈپریشر میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔اس کے علاوہ یہ آکسیڈیٹوتناؤ کا بھی باعث بنتا ہے۔
اگرآپ بیماریوں سے پاک زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو آپ کو بار بار فرائی آئل کا استعمال کرنے سے گریز کریں۔
فری ریڈیکلز میں اضافہ-
ہم اگرکھانے پکانے کے تیل کو باربار استعمال کرتے ہیں توجسم میں آزاد ریڈکلز میں اضافہ ہوتا ہے جو کینسر کا بھی باعث بنتا ہے۔بہت سے مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دوبارہ گرم کرنے سے زہریلے مادوں میں اضافہ ہوتا ہے۔جس وجہ سے بہت سی بیماریاں جیسے ذیابیطس،موٹاپا اور دل کی بیماری کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہ بھوک کو بھی ختم کرتا ہےاور سوزش کا بھی باعث بنتا ہے۔جو آپ کو کسی بھی قسم کے انفیکشن کاباعث بنا سکتی ہے۔
تیزابیت-
اگرآپ کے پیٹ یا معدے میں بہت زیادہ جلن ہورہی ہے تو اس کے پیچھے دوبارہ گرم کیا گیا تیل ہوسکتا ہے جو ہمارے معدے میں تیزابیت پیدا کرتا ہے۔اگرآپ زیادہ تیزابیت یا جلن کو محسوس کرتے ہیں توآپ کھانے کے تیل کا استعمال باربار نہ کریں کیونکہ یہ آپ کے لئے بہت نقصان پیدا کرسکتا ہے۔کھانے کے تیل کو باربار گرم کرنے کی وجہ سے جو بیماریاں عام ہیں وہ یہ ہوسکتی ہیں؛
ذیابیطس-
بلڈپریشر-
قلبی بیماریاں-
موٹاپا-
اگرہم کھانے کے تیل کو تین سے چار بار استعمال کرتے ہیں تو یہ ہمارے لئے زہریلہ بن جاتا ہے۔اس لئے کھانے کے تیل کو باربار استعمال کرنے سے گریز کریں۔اگرآپ پہلے سے ہی کسی بیماری میں مبتلا ہیں تو آپ گھر بیٹھے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کرسکتے ہیں۔اس کے علاوہ آپ آن لاین کنسلٹیشن بھی لے سکتے ہیں۔