تندرستی اور اچھی صحت اللہ تعالی کی طرف سے ایک انعام ہے،کہتے ہیں ہم تب تک کسی چیز کی قدر نہیں کرتے جب تک اسے کھو نہیں دیتےصحت کا بھی حال ایسا ہی ہے ہم تب تک اس کا خیال نہیں کرتے جب تک بیمار نہیں پڑجاتے۔ہم میں سے بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کو بہت سی بیماریوں کی وجہ سے کچھ چیزیں کھانا منع ہے جیسے ہائی بلڈپریشر کی وجہ سے گرم تاثیر والی چیزیں ،بلڈ شوگر کی وجہ سے میٹھی چیزیں۔لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان بیماریوں کا آغاز کیسے ہوتا ہےجن کی وجہ سے ہمیں اللہ کی دی گئی نعمتوں کو کھانے سے بھی محروم ہوجاتے ہیں۔ہمیں صحت مند طرزِزندگی کے لیےاپنے لائف اسٹائل کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ،کیونکہ ہمارے جسم میں موجود ہر اعضا بہت اہم ہے،اگر ہمارے جسم کا کوئی ایک اعضاء ٹھیک طریقے سے کام نہیں کر رہا تو ہم اپنی زندگی میں بہت سی خوشیوں کو انجوائے کرنے سے محروم ہوجاتے ہیں۔
بلڈ پریشر اور شوگر کی بیماری کی طرح دمہ بھی ایک بیماری ہے جو سانس کی بیماری ہےاور اسے انگلش میں استھما کہتے ہیں۔آجکل بہت سی بیماریاں بھی سانس کی بیماری میں مبتلا کرتی ہیں،جیسے کووڈ19 میں بھی ہمیں بخار کے ساتھ سانس کا بھی مسئلہ ہوتا ہے لیکن ریسرچ کے مطابق ہر انسان میں مختلف علامات ہوتیں ہیں۔ جن افراد کو سانس کی بیماری ہے اس کی کیا علامات ہیں اور کن طریقوں سے ہم اس سے بچ سکتے ہیں،اس کے لیے یہ مضمون آپ کے لئے مدد گار ثابت ہوگا۔
Table of Content
سانس کی بیماری علامات، بچاؤ اور ٹوٹکے۔-
سانس کی بیماری جسے طبی زبان میں ایستھما کہا جاتا ہے، بہت تکلیف دہ ہوتی ہے ۔یہ ایک دائمی پھیپھڑوں کی بیماری ہے۔ جب آپ سانس لینے میں دشواری محسوس کریں، سانس لینے کے دوران کھڑ کھڑاہٹ کی آواز سنیں، سینے کی جکڑن اور کھانسی کا اکثر و بیشتر سامنا کریں تو ممکن ہے کہ آپ اس مرض کا شکار ہوں۔ یہ مرض عام طور پر الرجِک ردِعمل یا دیگر امراض کے باعث زیادہ حساس ہونے کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے۔ سانس کامرض موروثی اور پھیپڑوں کی دو بڑی سانس کی نالیاں جو سانس لینے میں مدد گار ہوتی ہیں انمیں سوزش کی وجہ سے ہوتاہے ۔
سانس کی بیماری کی علامات-
وقفے وقفے سے کھانسی آنا۔ خاص طور سے رات کو سونے کے لیے لیٹتے ہی کھانسی کا شروع ہو جانا۔ –
سانس لینے میں تکلیف ایستھیما کی ایک بنیادی علامت ہے –
تھوڑی سی حرکت کرنے سے سانس پھول جانا اور بہال ہونے میں کافی وقت لگنا –
سینے پر بھاری پن یا سختی محسوس ہونا ۔ –
سانس لینے یا نکالتے وقت سیٹی یا سرسراہٹ محسوس ہونا۔ –
سونے میں دشواری اور سوتے ناک بند ہوجانا یا سانس صحیح طرح نہ لے پانے کی وجہ سے بار بار آنکھ کھلنا ۔-
بچاؤکے طریقے –
اپنے تکیے بستر وغیرہ کو بیکٹیریا اور جراثیم سے بچانے کے لیے انہیں باقائدگی سے دھوئیں ۔ –
پالتو جانوروں کو بستر اور فرنیچر وغیرہ سے دور رکھیں –
کوشش کریں بیڈ روم میں قالین نہ بچھائیں ۔ –
سگریٹ نوشی سے گریز کریں ۔ ایسے لوگوں کے ساتھ نہ بیٹھیں جو سگریٹ نوشی کر رہے ہوں ۔ –
گھر کی صفائی وغیرہ میں زیادہ تیز کیمیکل یا بلیچ وغیرہ نہ استعمال کریں ۔ –
پریشانیوں اور ذہنی تناؤ سے جتنا ممکن ہو دور رہیں ۔یہ سانس کے مرض کی ایک بڑی وجہ بن سکتے ہیں ۔ –
گھریلو ٹوٹکوں سے علاج –
انجیر بلغم خارج کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کھانسی اور دمہ میں اسکے استعمال سے فائدہ ہوتاہے۔-
بچوں میں سانس کی بیماری کیلئے گرم دودھ میں ہلدی، نمک اور گڑ ڈال کر پلانے سے بچوں کو سردی،کھانسی اور سانس لیتے وقت ہونے والی تکلیف میں افاقہ ہوتاہے۔
شہد دودھ یا پانی میں شامل کرکے پیا جاسکتاہے ۔یہ جمع شدہ بلغم کو تحلیل کرکے سانس کی نالیوں سے خارج کرنے میں مدد دیتاہے۔ –
سانس کی بیماری ایک سنگین مسئلہ ہے،اس کو نظر انداز ہر گز نہ کریں۔آپ باآسانی مرہم۔پی۔کے ایپ کی مدد سےایک فون کال کر کے ماہر اور مستند ڈاکٹر کی اپائنمنٹ لے سکتے ہیں،اس کے علاوہ آپ وڈیو کنسلٹیشن یا اس نمبر پر03111222398 آن لائن کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔