الرجی کی شدت ایک شخص سے دوسرے شخص میں مختلف ہوتی ہے۔ اسی طرح موسمی الرجی کی تعداد لوگوں میں آجکل بڑھتی جارہی ہے۔ محققین کے مطابق موروثی الرجی اور فضائی آلودگی کا اس تعداد کو بڑھانے میں ایک اہم کردار شامل ہے۔ گاڑیوں اور صنعتی سرگرمیوں سے تیار ہونے والے اجزاء پوری دنیا میں بڑوں اور بچوں میں الرجک دمہ، رائنیٹس ( ناک کی سوزش ) اور الرجی کے دیگر امراض کا سبب بن سکتے ہیں۔
کچھ الرجیاں موسمی ہوتی ہیں۔ جیسا کہ، تیز بخار کی علامات اپریل اور مئی کے مہینے میں زیادہ ہوجاتی ہیں۔ اس کی وجہ ان مہینوں میں ہوا میں پولن کی تعداد کا بڑھ جانا ہے جو الرجی کی ایک اہم وجہ بن جاتی ہے۔
الرجی آپ کے مدافعتی نظام کا جسم پہ ردعمل ہوتا ہے۔ الرجی کا شکار ہونے والے افراد کی سالانہ تعداد 50 ملین سے زیادہ ہے۔ الرجی کسی بھی وقت، گھر کے اندر یا باہر ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے ایسی علامات ہو سکتی ہیں جو معمولی سی الرجی سے لے کر انتہائی خطرناک الرجی کا سبب بن سکتی ہے اور بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہیں۔
۔ 1 الرجی کی اہم علامات
الرجی کی علامات، اس کی اقسام پہ منحصر ہوتی ہیں، الرجی آپ کے ایئر ویز، سائنس اور ناک کے راستے، جلد اور نظام ہضم کو متاثر کر سکتی ہیں۔ الرجی کا رد عمل عام الرجی سے شدید الرجی تک ہوسکتا ہے۔ الرجی کی اہم علامات مندرجہ ذیل ہیں۔
۔ 1 چھینکنا
۔ 2 ناک، آنکھوں یا منہ کے اوپری حصے پہ خارش
۔ 3 بہتی ہوئی اور رطوبت سے بھری ناک
۔ 4 نم، سرخ یا سوجی ہوئی آنکھیں
۔ 2 الرجی کی اقسام
الرجی مختلف لوگوں میں مختلف قسم کی ہوتی ہے۔
۔ 1 ناک کی سوزش ( رائنیٹس )کی الرجی
رائنیٹس (ناک کی سوزش) یا تیز بخار، مخصوص الرجن کے لیے ایک الرجی کا ردعمل ہوتا ہے۔ ناک کی سوزش میں پولن سب سے عام الرجن ہوتی ہے۔ رائنیٹس (ناک کی سوزش) کی عام علامات میں شامل ہوتی ہیں۔۔۔
۔ 1 نزلہ، زکام کا ہونا
۔ 2 بہتی ہوئی اور رطوبت سے بھری ناک
۔ 3 کھانسی
۔ 4 گلے میں خراش
۔ 5 نم ، سرخ یا سوجی ہوئی آنکھیں
۔ 6 آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے
۔ 7 بار بار سر درد
۔ 8 ضرورت سے زیادہ تھکاوٹ
۔ 2 دھول اور پولن کی الرجی
۔ 1 ناک کا بند ہونا
۔ 2 نم آنکھیں
۔ 3 بہتی ہوئی ناک
۔ 4 کھانسی
۔ 3 کھانے کی الرجی
۔ 1 منہ میں جھنجھناہٹ
۔ 2 ہونٹوں، زبان، چہرے یا گلے کی سوجن
۔ 3 قے اور اسہال
۔ 4 منہ میں جلن
۔ 5 پیٹ کا درد
۔ 6 سانس میں کمی
۔7 منہ میں خارش
۔ 4 کیڑے کے کاٹنے سے الرجی
۔ 1 ڈنک کی جگہ پر سوجن (ورم) کا ہونا
۔ 2 پورے جسم میں خارش
۔ 3 کھانسی، سینے میں جکڑن، گھرگھراہٹ یا سانس لینے میں دشواری
۔ 4 سرخ اور خارش والے دانے جو پورے جسم میں پھیل جاتے ہیں
۔ 5 ادویات کی الرجی
۔ 1 جلد پہ خارش
۔ 2 ریشہ
۔ 3 چہرے کی سوجن
۔ 4 سینے میں گھرگھراہٹ
۔ 6 ایٹوپک ڈرمیٹائٹس
جلد کی الرجی کی حالت جسے ایکزیما بھی کہا جاتا ہے
۔ 1 خارش ہونا
۔ 2 جلد کا سرخ ہونا
۔ 3 جلد پہ فلیک یا چھلکا بننا
کچھ قسم کی الرجی، جس میں شامل کھانے کی اشیاء اور کیڑوں کے کاٹنے سے الرجی، ایک شدید رد عمل کا باعث بن سکتی ہے۔
۔ 3 الرجی کی اہم وجوہات
الرجی اس وقت شروع ہوتی ہے جب آپ کا مدافعتی نظام کسی خطرناک ری ایکشن کا شکار ہوتا ہے۔ پھر مدافعتی نظام اینٹی باڈیز تیار کرتا ہے جو اس مخصوص الرجین کے لیے الرٹ رہتے ہیں۔ جب آپ کو دوبارہ الرجین کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو یہ اینٹی باڈیز مدافعتی نظام کے بہت سے کیمیکلز، جیسے ہسٹامین جاری کرتی ہے، جو الرجی کی علامات کا سبب بنتی ہیں جن میں شامل ہیں۔۔۔
۔ 1 ہوا سے پیدا ہونے والی الرجی، جیسے پولن، جانوروں کے پر، دھول کے ذرات
۔ 2 کچھ غذائیں، خاص طور پر مونگ پھلی، گری دار میوے، گندم، سویا، مچھلی، شیل فش، انڈے اور دودھ
۔ 3 کیڑے کے ڈنک، جیسے شہد کی مکھی اور مختلف چھوٹے چھوٹے کیڑوں کا کاٹنا
۔ 4 ادویات، خاص طور پر اینٹی بائیوٹکس
۔ 5 لیٹیکس یا دیگر مادے جنہیں آپ چھوتے ہیں، جو جلد کی الرجی کا سبب بن سکتے ہیں
۔ 4 الرجی کی تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟
۔ 1 جلد کا ٹیسٹ
۔ 2 خون کا ٹیسٹ
۔ 5 الرجی کی صورت میں آپ کو کیا کرنا چاہیے؟
۔ 1 الرجی والی چیزوں سے پرہیز کریں
۔ 2 الرجک شاٹس (امیونو تھراپی)
۔ 3 صحیح اور محفوظ اینٹی الرجی ادویات کا استعمال
۔ 6 الرجی کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کا صحیح وقت
الرجی کی شدید علامات جیسے کہ ناک کا بند ہوجانا اور سانس لینے میں دشواری ، سینے کی گھرگھراہٹ یا سونے میں دشواری کی صورت میں ڈاکٹر کو کال کریں اور ان کے صحیح اور درست مشورے سے اینٹی الرجی ادویات کا استعمال کرنا شروع کریں تاکہ بروقت علاج الرجیز کو بڑھنے سے روک سکے۔ اگر سینے کی گھرگھراہٹ یا سانس کی قلت تیزی سے خراب ہو جائے یا اگر آپ کوئی بھی کام کرتے ہیں اور آپ کو سانس لینے میں تکلیف ہو تو ہنگامی صورت حال میں فوری ڈاکٹر سے مشورہ حاصل کریں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |