شکرقندی کے فوائد بے پناہ ہے سردی کے موسم میں اکثر ٹھیلوں پر پائی جانے والی یہ سبزی کم قیمت ہونے کے ساتھ صحت کے لیے بے حد مفید ہے شکر قندی غذائیت سے پھر پور ہوتی ہیں اس میں بیٹا کروٹین نامی اینٹی آکسڈینٹ ہوتا ہے جو خون میں وٹامن اے کی سطح کو بڑھانے میں مؤثر کردار ادا کرتا ہے خاص طور پر بچوں کے لیے انتہائی مفید ہے
شکرقندی کے فوائد حاصل کرنے کے لیے اسے مختلف طریقوں سے کھایا جاتا ہے ابال کر سینک کر یا فرائی کر کے بھی اسے کھایا جاسکتا ہے یہ مختلف رنگوں میں پائی جاتی ہیں عام طور پر یہ نارنجی ہوتی ہے لیکن یہ دوسرے رنگوں میں بھی پائی جاتی ہے جیسے سفید سرخ گلابی بنفشی پیلی اور جامنی رنگ میں بھی پائی جاتی ہیں
سوگرام شکر قندی میں 86 کیلوریز ٪70 پانی 1.6پروٹین 20.1گرام کاربوہائیڈریٹ چینی 4.2 گرام فائبر3 گرام اور چربی 0.1 گرام ہوتی ہے ایک درمیانے سائزکی شکر قندی میں 27 گرام کاربرہائیڈریٹ ہوتے ہیں اہم اجزاء نشاستہ میں جو کاربوہائیڈریٹ کا 53 فیصد حصہ بناتے ہے
سادہ شکر گلوکوز فریکٹوز سوکروزاور مالٹوز کاربوہائیڈریٹ کے32 فیصد ملاپ پر مشتعمل ہے اس میں شکر کی مقدار کافی ہوتی ہے نشائستہ دیر سے ہضم ہوتا ہے تین قسم کے نشاستہ ہوتے ہیں ایک تیزی سے ہضم ہو جاتا ہے اس میں شوگر کی سطح تیزی سے بڑھتی ہے اور ایک وہ جو آہستہ آہستہ ہضم ہوتا ہے اور خون میں کم شوگر جزب کرتا ہے یہ فائبر کی طرح کام کرتا ہے
یہ جسم میں موجود اچھے بیکٹریا کی افزائش کے لیے مدد گار ثابت ہوتا ہے اس کو پکانے کے بعد ٹھنڈا کرنے سے اسکی نشائستےکی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے
شکرقندی میں فائبرکی مقدار
پکی ہوئی شکر قندی میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ایک درمیانی شکر قندی میں 3.8گرام فائبر ہوتا ہے اس میں موجود ریشے دیر سے ہضم ہوتے ہیں اور نظام انہظام کو سست کر دیتے ہیں اور غذاء دیر سے ہضم ہوتی ہے بھوک کم لگتی ہے
خون میں شوگر کے اضافے کو کم کرتے ہیں ناقابل حل ریشے کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ صحت کے لیے مفید ہے شوگر بڑھنے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اور آنتوں کی صحت میں بہتری کا باعث بنتا ہے
شکرقندی پروٹین حاصل کرنے کا بہترین زریعہ
ایک درمیانے سائزکی شکر قندی میں 2گرام پروٹین ہوتا ہے جو اسے پروٹین کا ناقص زریعہ بناتا ہے پکی ہوئی شکر قندی میں منفرد پروٹین ہوتی ہے جو کل پروٹین کا ٪80 سے زیادہ ہوتی ہے ہر طبقے کے لوگوں کے لیے پروٹین حاصل کرنے کا یہ ایک سستا اوربہترین زریعہ ہے
شکرقندی وٹامنز اور معدنیات کا زخیرہ
یہ بیٹا کروٹین وٹامن سی اور پوٹاشیم جاصل کرنے کا بہترین زریعہ ہے اس سبزی میں سب سے زیادہ وٹامنز اور معدنیات ہے یہ پرو وٹامن اے اور بیٹا کروٹین سے بھر پور ہوتی ہیں جسے ہمارا جسم وٹامن اے میں تبدیل کر سکتا ہے ہمارے جسم کو روزانہ جتنی مقدار میں وٹامنز کی ضرورت ہوتی ہے وہ ہم 100گرام اس سبزی سے حاصل کر سکتے ہے اس میں وٹامن سی موجود ہوتا ہے یہ ایک آکسیڈنٹ ہے اور عام زکام کے دورانیے کو کم کرتا ہے
شکرقندی میں پوٹاشیم کی وافر مقدار
یہ بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے یہ ایک اہم معدنیات ہے جو دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے میگنیز یہ ٹریس معدنیات معدے اور میٹابولزم کے لیے بہت اہم ہے وٹامن بی6 یہ خوراک کو توانائی میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے وٹامن بی 5 جو پینڈتھلک ایسڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے یہ وٹامن کسی حد تک تمام کھانوں میں پایا جاتا ہے
وٹامن ای یہ ایک طاقتور چربی میں گھلنٹیل اینٹی آکسیڈ یڈیونقصان سے بچانے میں مدد کرتا ہے یہ کروٹین پرٹاشیم اور وٹامن سی حاصل کرنے کا بہترین زریعہ ہے اور اس میں بہت سے دوسرے وٹامنز اور معدنیات بھی موجود ہے
صحت کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ ہر ایک کی پسندیدہ سبزی ہے اس میں موجود وٹامن اے بینائی کو تیز کرتا ہے جبکہ وٹامن سی نظام انہضام کو فعال بنانے میں مدد دیتا ہے اس طرح کا فائبر معدے اور آنتوں کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے یہ سردی کے اثرات سے بچاتی ہے اور جسمانی حرارت میں اضافہ کرتی ہے
جلد اور بالوں کے لیے مفید
اس میں موجود غذائی اجزاء جلد اور بالوں کی نشونما کے لیے فائدہ مند ہے وٹامن سی ، ای اور بیٹا کروٹین کے اشتراک سے بننے والی شکر قندی جلد کو چمکدار بناتی ہے اور رنگ بھی صاف کرتی ہے
اعصابی قوت بڑھاتی ہے
وٹامن اے سے پھپڑے کئی بیماریوں سے رکھتا ہے جو لوگ اس کا باقائدگی سے اس کا استعمال کرتے ہیں اس کا استعمال دماغ میں موجود ٹشوزمیں سوزش ہونے سے روکتا ہے اس سے فائبرونوجن لیول بھی کنٹرول میں رہتا ہے یہ جسم میں موجود ایک گلائیکوپروٹین ہے جس کی زیادتی سے انسان کے اعصابی نظام کو نقصان پہنچتا ہے اس میں پائے جانے والا پوٹاشیم ذہن کو نارمل انداز میں کام کرنے میں مدد دیتا ہے