بچے کئی وجوہات کی بنا پر اپنی زبان باہر نکالتے ہیں اور بعض اوقات بغیر کسی وجہ کے جو بچے اپنی زبان باہر نکالتے ہیں وہ یا تو بھوکے ہوتے ہیں یا پیٹ بھرا ہوا ہوتا ہے یا کسی مخصوص کھانے کی ناپسندیدگی ہوسکتی ہے بچے اپنے والدین یا گھر کے دوسرے افراد جو ان کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ کھیلتے بھی ہیں تو وہ ان کی نقل کرنے یا جواب دینے کے لیے اپنی زبان کا استعمال کرتے ہیں
کسی خاص عمر میں ان کی عادات جاننے سے آپ کو یہ اندزہ لگانے میں مدد مل سکتی ہے کہ وہ اپنی زبان کیوں نکالتے ہیں؟بچے دودھ پینے کے لئے ایک مضبوط چوسنے والے ریفلیکس اور جبلت کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں اور دودھ کو پیتے وقت زبانیں باہر نکالتے ہیں تاکہ وہ خود کو دم گھٹنے سے روک سکیں اور نپل پر درست گرپ لگانے میں مدد کر سکیں
جب بچے کھیل رہے ہوتے ہیں
شیرخوار بچے جب ہم جیسے بالغوں کے ساتھ کھیلتے ہیں تو وہ پوری کوشش کے ساتھ ہمارے انداز کو دہراتے ہیں یعنی بڑے بچے ہماری نقل کرتے ہیں اور چھوٹے بچے اس انداز کو نقل کرتے ہوئے اپنی زبان کو باہر نکالتے ہیں اور ان کی یہ حرکت بے اختیار اور بہت معصوم ہوتی ہے
یہ ایک عادت بھی ہوسکتی ہے
جب بچے زبان پہ زور دیتے ہیں تو وہ زبان کو بار بار باہر بھی نکالتے ہیں اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کو ماں کا دودھ یا بوتل کا دودھ پینے کی ضرورت محسوس ہورہی ہے مگر یہ ریفلیکس 4 سے 6 ماہ کے درمیان عام طور پر ختم ہوجاتا ہے لیکن کچھ بچے اپنی عادت کی وجہ سے اپنی زبان کو باہر نکالتے رہتے ہیں ان کا ایسا کرنا بہت دلچسپ لگتا ہے
کیا وہ بھوکے ہیں؟یا پھر ان کا پیٹ بھرا ہوا ہے
اپنی بات کو سمجھانے کے لیے صرف رونا واحد طریقہ نہیں ہے وہ بھوکے ہیں یہ بات وہ پہلے مختلف انداز سے اشارہ دیتے ہیں رونا تو بہت دیر کی علامت ہوتی ہے ان کی بھوک کی ابتدائی علامات میں ہاتھ بند کرنا منہ میں ہاتھ ڈالنا چھاتی یا فیڈر کی طرف منہ کو موڑنا ہونٹوں پہ ہاتھ مارنا یا چاٹنا شامل ہوسکتا ہے
زبان کو باربار باہر نکالنا بھوک لگنے کی طرف اشارہ ہوسکتا ہے اورجب ان کے پیٹ بھرے ہوتے ہیں تو بھی وہ اپنی زبان باہر نکال لیتے ہیں پیٹ بھرنے کی علامات میں سر کو دور کرنا کھانا یا دودھ تھوکنا اور صرف چوسنا یا کھانے سے انکار کرنا شامل ہو سکتا ہے
ان کی زبان بڑی ہے
اگر ان کی زبان اوسط سے بڑی ہے تو یہ وہ حالت ہے جسے میکروگلوسیا کہا جاتا ہے جس میں وہ اپنی زبان معمول سے زیادہ باہر نکال سکتے ہیں میکروگلوسیا یا زبان میں غیر معمولی خون کی شریان یا پٹھوں کی نشوونما کی وجہ سے ہوسکتا ہے یہ ہائپو تھائیرائیڈزم یا ٹیومر کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے
ان کا منہ چھوٹا ہے
بہت سے بچے سنڈروم یا دیگر حالات کی وجہ سے اوسط سے کم سائز کے منہ کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں ایسی ہی ایک حالت مائیکروگنتھیا یا ایک چھوٹا جبڑا ہے مائیکروگنتھیا سنڈروم کی حالت کا حصہ ہوسکتا ہے جیسے پھٹا ہوا ہونٹ یا پھٹا ہوا تالو شامل ہے ڈاؤن سنڈروم والے بچوں میں اوسط سے چھوٹے منہ چھوٹے قد اور چہرے کی مختلف خصوصیات میں متعدد علامات ہوسکتی ہیں
منہ کے اندرونی پٹھوں کا کمزور ہونا
کچھ بچوں کے پٹھوں کے کمزور ہونے کی وجہ سے کوئی نہ کوئی کمی رہ جاتی ہے چونکہ زبان پٹھوں کی ہوتی ہے اور منہ کے اندر دیگر پٹھوں کے ذریعے کنٹرول کرتی ہے اس کمی کی وجہ سے زبان کو باربار باہر نکالنے کا سبب بنتی ہے
منہ سے سانس لینا
پیٹ میں گیس کا مسئلہ
کچھ بچے جب پیٹ میں گیس کے درد سے گزرہے ہوتے ہیں تو اپنی زبان باہر نکال دیتے ہیں تمام بچے ہاضمے کی وجہ کے طور پر گیس پاس کرتے ہیں کچھ دوسروں کے مقابلے میں اس پر زیادہ رد عمل ظاہر کرتے ہیں جیسے کہ رو سکتے ہیں گھبرا سکتے ہیں باربار اپنی زبان باہر نکال سکتے ہیں یہاں تک کہ مسکرا سکتے ہیں کتنے معصوم اور پیارے ہوتے ہیں یہ ہمارا فرض ہے کہ ان کے اشاروں سے ان کی تکلیف کا اندازہ کریں اور انھیں آرام پہنچائیں