شیرخوار بچے کو دن بھر میں کتنا ٹائم سونا چائیے یہ ایک ایسا سوال ہے جس کے بارے ومیں ہر ماں جاننا چاہتی ہے نوزائیدہ بچوں کو دن اور رات کا احساس نہیں ہوتا ہے
شیرخوار بچے دن بھر میں چوبیس گھنٹے سوتے رہتے ہیں اور چونکہ ان کے چھوٹے پیٹ میں ماں کا دودھ یا فارمولہ نہیں ہوتا ہے تاکہ وہ زیادہ دیر تک مطمئن رہیں اس لیے وہ اکثر کھانے کے لیے جاگتے ہیں چاہے دن یا رات کا وقت ہی کیوں نہ ہو
شیرخوار بچے کے لیے کتنے گھنٹے کی نیند ضروری ہے
نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ شیرخوار بچوں کو 24 گھنٹے کی مدت میں 14-17 گھنٹے کی نیند لینا چاہیے کچھ شیرخوار بچے دن میں 18-19 گھنٹے تک سو سکتے ہیں
شیرخوار بچے کھانے کے لیے ہر دو گھنٹے بعد اٹھتے ہیں دودھ پینے والے بچے اکثر تقریباً ہر 2-3 گھنٹے بعد دودھ پیتے ہیں بوتل سے دودھ پینے والے بچے تقریباً ہر 3-4 گھنٹے میں کم خوراک لیتے ہیں
شیر خوارجو زیادہ دیر تک سوتے ہیں انہیں کھانا کھلانے کے لیے بیدار کیا جانا چاہیے اپنے بچے کو ہر 3 سے 4 گھنٹے بعد کھانے کے لیے جگائیں جب تک کہ اس کا وزن اچھا نہ ہو جو عام طور پر پہلے دو ہفتوں میں ہوتا ہے اس کے بعد رات کو اپنے بچے کو زیادہ دیر تک سونے دینا ٹھیک ہے بچوں کی صحت اور والدین کی صحت کے لیے بھی یہ ضروری ہے
شیرخوار بچے کے ابتدائی مہینے
بچے کی زندگی کے پہلے مہینے والدین کے لیے سب سے مشکل ہو سکتے ہیں جو بچے کی پرورش کے لیے رات کو کئی بار اٹھ سکتے ہیں ہر بچے کی نیند کا انداز مختلف ہوتا ہے کچھ لوگ 2-3 ماہ کی عمر میں رات بھرایک وقت میں 5-6 گھنٹے سونا شروع کرتے ہیں لیکن کچھ ایسا نہیں کرتے
بچے کو سلانے کے طریقے
بچے کو ہمیشہ اس کی پیٹھ پر سونے دیں نہ کہ پیٹ یا پہلو پر 1992 میں اے اے پی کی جانب سے اس تجویز کو متعارف کرائے جانے کے بعد سے بچوں میں اچانک موت کی شرح بہت کم ہو گئی ہےایک اچھی نیند کے لیے توشک کو ایسی چادر سے ڈھانپیں جو اچھی طرح فٹ بیٹھتی ہو آپ کا پالنا باسنیٹ یا پلے یارڈ مکمل طور پر محفوظ ہونا چائیے
پالنے یا باسنیٹ میں کوئی اور چیز نہ رکھیں آلیشان کھلونے تکیے کمبل غیر فٹ شدہ چادریں لحاف کمفرٹر کمبل اور بمپر پیڈ اپنے بچے کے سونے کی جگہ سے باہر رکھیں کمرے کو زیادہ گرم نہ کریں اپنے بچے کو کمرے کے درجہ حرارت کے مطابق کپڑے پہنائیں اور زیادہ گرم کپڑے پہنانے سے گریز کریں
زیادہ گرمی کی علامات جیسے پسینہ آنا یا چھونے پر گرم محسوس کرنا ایسی صورت میں بچے کو آرام دہ ماحول فراہم کریں اپنے بچے کو تمباکو نوشی کرنے والوں سے دور رکھیں دھواں بچوں میں اچانک موت کا خطرہ بڑھاتا ہے
اپنے بچے کو چوسنی کے ساتھ سونے دیں لیکن اگر آپ کا بچہ کو چوسنی کی ضرورت نہیں تو اسے زبردستی نہ کریں اگر نیند کے دوران چوسنی گرجائے تو آپ کو اسےدوبارہ دینے کی ضرورت نہیں ہے اگر آپ دودھ پلا رہے ہیں تو انتظار کریں جب تک کہ بچہ دودھ پینا نہ چھوڑ دیں
شیرخوار بچوں کو ان کی مرضی سے سونے دیں
نوزائیدہ بچے اپنے شیڈول پر عمل کرتے ہیں اگلے چند ہفتوں سے مہینوں میں اورپھر آپ کا بچہ معمول کے مطابق سونا شروع کر دے گا
آپ کے بچے کے دماغ کو رات اور دن میں فرق جاننے میں چند ہفتے لگ سکتے ہیں بدقسمتی سے اس کو تیز کرنے کے لیے کوئی تدبیریں نہیں ہیں لیکن یہ آدھی رات کو کھانا کھلانے اور ڈائپر کی تبدیلیوں کے دوران چیزوں کو پرسکون رکھنے میں مدد کرتا ہے روشنی کو کم رکھنے کی کوشش کریں
اور اپنے بچے کے ساتھ کھیلنے یا بات کرنے کی کوشش نہ کریں اس سے یہ پیغام جائے گا کہ رات سونے کے لیے ہے اگر ممکن ہو تو اپنے بچے کو رات کو پالنے میں سونے دیں تاکہ آپ کا چھوٹا بچہ جان لے کہ یہ سونے کی جگہ ہے
بچے کا دن میں سونا
اپنے بچے کو دن کے وقت جگانے کی کوشش نہ کریں کہ وہ رات کو بہتر سوئے گا ضرورت سے زیادہ تھکے ہوئے بچوں کو اکثر رات کو سونے میں زیادہ دشواری ہوتی ہے ان بچوں کے مقابلے جو دن میں کافی سو چکے ہیں
اگر آپ کا نوزائیدہ بچہ ہلکا پھلکا ہے تو یہ ٹھیک ہے کہ آپ کے بچے کے بیٹھتے ہی لرزنا گلے لگانا اور لوری دینا بچے کو ہلکے کمبل میں لپیٹنا روتے ہوئے بچے کو سکون دینے میں بھی مدد کر سکتی ہے آپ کے بچے کی زندگی کے پہلے مہینوں میں نہ سونا یقینی طور پر کوئی مسئلہ نہیں
ڈاکٹر سے کب ملنا چائیے
اگرچہ زیادہ تر والدین اپنے نوزائیدہ بچے سے دن کے دوران بہت زیادہ سونے کی توقع نہیں کرتے ہیں لیکن اکثر شیرخوار بچوں کا یہی معمول ہوتا ہے دن کے وقت سونا اور رات کو جاگنا اگر آپ کے بچے کی نیند پوری نہین ہورہی تو اس بارے میں ڈاکٹر سے رابطہ کریں
مرہم کی ایپ ڈائن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |