نمک ہماری زندگی کی بنیادی ضرورت ہے۔یہ جس چیز میں موجود نہ ہو تواس کی کمی کا احساس ضرور ہوتا ہے۔لیکن اس کا ضرورت سے زیادہ استعمال ہمیں بہت سی بیماریوں میں بھی مبتلا کر سکتا ہے۔لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ کسی بھی کھانے میں اگر نمک کا استعمال نہ کیا جائے توکھانے میں کوئی ذائقہ موجود نہیں ہوتا۔
کسی بھی چیز کی زیادتی بری ثابت ہوتی ہے،آج کل بہت سی بیماریاں عام ہوگئی ہیں کیونکہ لوگ پروسیسڈفوڈ کا استعمال کرناشروع ہوگئے ہیں۔جس میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔اس کی وجہ سے انسان کن مسائل میں مبتلا ہوتا ہے اگرآپ جاننا چاہتے ہیں تو یہ بلاگ پڑھئیں۔
نمک کے زیادہ استعمال سے نقصانات-
یہ دو کیمیکلز سے مل کر بنتا ہے جس میں سوڈیم اور کلورائیڈ ہے۔نمک میں سوڈیم کلورائیڈ موجودہوتا ہے۔اس کے زیادہ استعمال سے ہماری صحت پر جو نقصان مرتب ہوتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
ہائی بلڈ پریشر-
یہ مرض انسان کو اندر ہی اندر ختم کردیتاہےاس کے ہماری صحت پر بہت سے نقصانات ہوتے ہیں۔ہائی بلڈ پریشر ہماری آنکھوں کو نقصان دینے کے علاوہ ہمارے گردوں کو بھی خراب کرسکتا ہے۔سوڈیم اور ہائی بلڈ پریشر کا آپس میں تعلق ہے۔نمک میں سوڈیم موجود ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے خطرناک ہے۔
جو افراد بی پی کے مریض نہیں ہوتے ان میں نمک کے زیادہ استعمال کی وجہ بلڈ پریشر ہائی ہو سکتا ہےاس کے برعکس جو لوگ اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں ان میں یہ جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ہائی بلڈ پریشر فالج اور ہارٹ اٹیک کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
پیشاب کا زیادہ آنا-
اگرآپ رات کے وقت اچانک اٹھ کر پیشاب کے لئے جاتے ہیں توآپ کی نیند متاثر ہوسکتی ہے۔وہ لوگ جو نمک کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان کو پیشاب زیادہ آتا ہے۔ایک تحقیق سے ثابت ہواہے کہ نمک کا زیادہ استعمال آپ کی نیند کو بھی متاثر کرسکتا ہے اس کے علاوہ اس کی وجہ سے آپ بار بار پیشاب کرتے ہیں۔
پیاس محسوس ہونا-
زیادہ نمک کا استعمال آپ کوبیشتر وقت پیاس کا احساس دلاتا ہے۔یہ آپ کے جسم میں سیال کےتوازن میں خلل ڈالتا ہے۔اس لئے اس کے اثر کو ضائع کرنے کے لئے زیادہ پانی پینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ہم نمک کاتوازن بحال کرنے کے لئے زیادہ پانی کا استعمال کرتے ہیں۔
سوجن کا ہونا-
نمک کے زیادہ استعمال کی وجہ سے جسم کے مختلیف حصوں میں سوزش کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اس کی وجہ سے ہاتھوں اور انگلیوں پر سوجن ہوسکتی ہے پیروں کے ٹحنوں پر اس کا سامنا ہوسکتا ہے۔اس کے علاوہ اس کے زیادہ استعمال کی وجہ سے آپ کی آنکھیں بھی پھول سکتی ہیں۔ہمیں تمام مسائل سے بچنے کے لئے اس کا استعمال اعتدال کے ساتھ کرنا چاہیے ۔
سردرد-
اگرآپ کو مستقل سردرد کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے توہوسکتا ہے کہ آپ کے جسم میں پانی کی کمی ہو۔پانی کی کمی اور نمک کے زیادہ استعمال کی وجہ سےکوسردرد رہ سکتا ہے۔اس لئے اپنی غذا میں اس پر کنٹرول رکھیں۔اس غذا کا کم استعمال کریں جس میں نمک کی زیادہ مقدار ہو۔پیکڈ اور پرسیسڈ فوڈ میں نمک کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔
گردوں کے مسائل-
نمک کا زیادہ استعمال گردے کی پتھری کاسبب بن سکتا ہے۔جب ہم اس کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو گردوں کو پیشاب کی مدد سے اس کو خارج کرنے میں محنت کرنا پڑتی ہے۔جس وجہ سے ہم گردوں کے امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ہمیں اس سے پرہیز کرنا چاہیے تاکہ ہم صحت کو برقرار رکھ سکیں۔صحت مند اور خوشگوار زندگی گزار سکیں۔
دل کا مسئلہ-
ہم جب متوازن غذا کا استعمال کرتے ہیں تو اپنے دل کی صحت کو اچھا رکھ سکتے ہیں۔ہائی کولیسٹرول اور بلڈ پریشر ہماری دل کی صحت کو متاثر کرتا ہے۔پھلوں اور سبزیاں ہماری مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اس لئے روزمرہ زندگی میں نمکین چیزوں کی بجائے ان کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ ہم صحت مند رہ سکیں۔
پھلوں اور سبزیوں میں سوڈیم کی کم مقدار موجود ہوتی ہے۔اس لئے نمک کے اثر کو زائل کرنے کے لئے ہمیں پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔جو پروسیسڈاور تیار شدہ چیزیں ہیں ان میں وافر مقدار میں سوڈیم موجود ہوتا ہے۔جو تمام بیماریوں کیوجہ بنتا ہے۔اسلئے قدرتی چیزوں کا استعمال زیادہ کریں یہ ہی آپ کے لئے بہتر ہے۔
اگرخدانحوستہ آپ کو کوئی صحت کا مسئلہ ہے تو آپ ایک فون کال کی مدد سے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ بک کرواسکتے ہیں اس کے علاوہ آپ اس نمبر پر 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔