سوڈا ڈرنکس بازار میں آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔ سوڈے والے مشربات کا استعمال آجکل کے اس دور میں بہت عام ہوگیا ہے۔کہیں کوئی دعوت ہو یا کوئی بھی موقع ہو ان کے بغیر دسترخوان سب کو ادھورا لگتا ہے۔
خوشی کے کسی بھی موقع پر جب دسترخوان سجتے ہیں تو سوڈے والے مشروبات کا استعمال عام ہوتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ روزانہ ان مشروبات کا استعمال صحت کے کونسے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ سوڈے والے مشروبات ہماری صحت کو نقصان دیتے ہیں۔
اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ ان کے استعمال سے کونسی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں تو یہ جاننے کے لئے یہ بلاگ لازمی پڑھیں۔ہم ان سوڈاڈرنکس کاا ستعمال ترک کرکے اپنی صحت کو بہتر کرسکتے ہیں، لیکن اگر خدانحوستہ آپ کو کوئی بھی صحت سے متعلق مسئلہ درپیش ہے تو آپ گھر بیٹھے مرہم کی ویب سائٹ سے ماہر غذائیت سے پوچھ سکتے ہیں کہ آپ کو کون سے مشروبات استعمال کرنا چاہیئے آپ ڈاکٹر کی اپائنٹمنٹ 03111222398 پہ حاصل کرسکتے ہیں۔
۔1 سوڈا ڈرنکس کے نقصانات
ہم میں سے اکثر لوگ ہر کھانے کے بعد سوڈا ڈرنکس کا استعمال کرتے ہیں تاکہ کھانا ہضم کرنے میں آسانی ہوسکے لیکن یہ ہماری صحت پر منفی اثرات ڈالتے ہیں ان کے استعمال سے ہمیں کونسے صحت کے مسائل پیش آتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں۔
۔1 سوڈا ڈرنکس گردوں کے فیل ہونے کا سبب
ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ سوڈا ڈرنکس کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان کو گردوں کے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔ جاپان میں اوساکا یونیورسٹی گریجویٹ اسکول آف میڈیسن میں مطالعے کی ریسرچ سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ زیادہ سوڈا ڈرنکس کا استعمال کرتے ہیں ان میں گردے کی پتھری کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ ان کے زیادہ استعمال کی وجہ سے پروٹین فلٹر نہیں ہو پاتی جس کی وجہ سے گردے کی شدید بیماری ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اس لئے اس کو گوشت کے ساتھ استعمال کرنے سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے۔
۔2 سوڈا ڈرنکس سے ذیابیطس کا خطرہ
سوڈا ڈرنکس کے استعمال سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے ہائی ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، کیونکہ یہ میٹھے مشروبات ہوتے ہیں۔ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں ہونے والی ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سوڈا ڈرنکس کےاستعمال سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لئے جو لوگ پہلے سے ہی شوگر کے مریض ہوں ان کو ایسے مشروبات پینے سے پرہیز کرنا چاہیئے تاکہ وہ مزید صحت کے مسائل سے بچ سکیں۔
۔3 سوڈا ڈرنکس سے وزن میں اضافہ
آپ جانتے ہیں کہ وزن میں اضافہ یا موٹاپا بہت سی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ ان مشروبات میں چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو موٹاپا کی وجہ بنتی ہے۔ اس لئے صحت مند وزن برقرار رکھنے کے لیے ان کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔ بہت سے لوگ کھانا ہضم کرنے کے لئے ان کا استعمال کرتے ہیں حالانکہ یہ غلط ہے۔
۔4 سوڈا ڈرنکس سے کینسر کے امکانات
جب ہم ہر کھانے کے ساتھ سوڈا ڈرنکس کا استعمال کرتے ہیں تو کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ان مشروبات میں چینی کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے جو دل کی بیماری کے ساتھ ساتھ کینسر کی بیماری کے بھی امکانات پیدا کرتی ہے۔
۔5 سوڈا ڈرنکس سے دانتوں کے مسائل
سوڈا ڈرنکس میں چینی کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے جو ہمارے دانتوں کے لئے نقصان دہ ہوتی ہے۔ سوڈا میں فاسفورک ایسڈ اور کاربنک ایسڈ جیسے کیمکلز موجود ہوتے ہیں جو ہمارے لئے نقصان دہ ہوتے ہیں۔ اس لئے ان کا استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ تیزابیت بھی پیدا کرتے ہیں۔
۔6 سوڈا ڈرنکس سے دل کی صحت متاثر
ہمارے لئے دل کی صحت بہت معنی رکھتی ہے، کیونکہ ہمارے جسم میں زندہ رہنے کے لئے دل کا صحت مند ہونا بہت ضروری ہے۔اس لئے اسکا خیال بھی بہت اہم ہے۔ جو افراد کھانے کے ساتھ سوڈا ڈرنکس کا استعمال کرتے ہیں، ان میں ہارٹ اٹیک ہونے کے زیادہ چانسز ہوتے ہیں اس لئے یہ مشروبات دل کی بیماری کا باعث بنتے ہیں۔
۔7 سوڈا ڈرنکس سے حاملہ نہ ہونے کی پریشانی
ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جو خواتین سوڈا ڈرنکس کا زیادہ استعمال کرتی ہیں، ان کی تولیدی صحت کو بہت نقصان پہنچاتے ہیں۔ ان میں زرخیزی کم ہوتی ہے اور حاملہ ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔ اس لئے ان ڈرنکس کے بجائے قدرتی مشروبات کا استعمال کرنا چاہیئے۔ سوڈا ڈرنکس کے زیاہ استعمال کی وجہ سے یاداشت بھی متاثر ہوتی ہے۔ اس لئے دماغی صحت کے لئے ضروری ہے کہ ان کا کم استعمال کیا جائے۔
زیادہ مقدار میں شوگر والے میٹھے مشروبات جیسے سوڈا ڈرنکس پینا آپ کی صحت پر مختلف منفی اثرات ڈالتا ہے۔ یہ دانتوں کے سڑنے، دل کی بیماری اور میٹابولک مرض جیسے ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو زیادہ بڑھا دیتا ہے۔ اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں اور مختلف بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں، اور طویل عرصے تک زندہ رہنا چاہتے ہیں، تو اپنے میٹھے مشروبات کے استعمال کو محدود کردیں۔