آپ کے نظام ہضم میں گیس ہاضمے کے عام عمل کا حصہ ہے اضافی گیس سے چھٹکارا حاصل کرنا یا تو ڈکار یا گیس سے گزرنا بھی معمول کی بات ہے اس کا درد اس صورت میں ہوسکتا ہے جب گیس آپ کے جسم میں پھنس جائے یا آپ کے نظام ہضم کے ذریعے اچھی طرح حرکت نہ کرسکے
ماہرین کا اندازہ ہے کہ عام آدمی روزانہ 0.6 سے 1.8 لیٹر گیس پیدا کرتا ہے یہ ہاضمہ کی نالی کو اس وقت چھوڑ دیتی ہے جب کوئی شخص ڈکارتا ہے یا اسے پاس کرتا ہے جو ایک عام صحت مند شخص دن میں 12-25بار کرتا ہے
تمام جسم اپنے معمول کے مطابق روزمرہ کے کام کاج کے حصے کے طور پر اسے پیدا کرتے ہیں جیسے ہی ہم کھاتے ہیں ہمارا جسم گیس بنانے کے عمل کو شروع کردیتا ہے اس کے علاوہ ہمارے ہاضمہ کی نالی اضافی گیس پیدا کرتی ہے کیونکہ کولون میں بیکٹیریا کچھ غذاؤں کو توڑ دیتا ہے
یہ جسم کے تمام حصوں میں حرکت کرتی ہے آنتوں کی گیس عام طور پر تکلیف دہ نہیں ہوتی ہے جب اس کا بلبلہ جسم کے اندر پھنس جاتا ہے تو درد ہلکے سے شدید تک بڑھ سکتا ہے پیٹ میں درد اور اس کا بننا مختلف چیزوں کی ایک تعداد کے نتیجے میں ہو سکتا ہے
گیس کے درد ہونے کی علامات
ہمارے ہاضمے کا عمل اس وقت شروع ہو جاتا ہے جب غذا ہمارے منہ سے گزر کر ہمارے معدے میں داخل ہو جاتی ہے غذا کے ہضم ہونے کا انحصار ایمائنو ایسڈ گلوکوز اور روغنی تیزابوں پر ہوتا ہے اگر زہریلا اور بیکار مادہ جسم سے پوری طرح خارج نہیں ہو پاتا یا اس کا کچھ حصہ خون میں شامل ہو جاتا ہے تو اس کی وجہ سے پورا جسم متاثر ہوتا ہے گیس کے درد کی علامات میں شامل ہیں
ڈکار گیس کا گزرنا آپ کے پیٹ میں درد کھنچاؤ یا گھٹا ہوا احساس
آپ کے پیٹ میں دباؤ کا احساس پیٹ میں سوجن آپ کے پیٹ کے سائز میں اضافہ یا پھولنا
ڈکار آنا عام بات ہے خاص طور پر کھانے کے دوران یا اس کے فورا بعد ایسا ہوتا ہے زیادہ تر لوگ دن میں 20بار تک گیس پاس کرتے ہیں یہ ہونا تکلیف دہ یا شرمناک ہوسکتا ہے مگر یہ قدرتی عمل ہے ڈکار اور گزرنے والی گیس خود ہی کسی طبی مسئلے کی علامت نہیں ہوتی ہے
معدے کے ڈاکٹر سے علاج اور مشورے کے لیے مرہم پہ رابطہ کریں
وہ غذائیں جو پیٹ میں گیس کا سبب بنتی ہیں
بہت سے لوگوں کے لئے غذا کی عادات کو تبدیل کرنا گیس اور اس کے ساتھ کی علامات کو کم کرنے کے لئے کافی ہے یہ معلوم کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ کون سی غذائیں ہیں جو اس کا سبب بن رہی ہیں ان کھانوں کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے عام کھانوں میں شامل ہیں
اعلی فائبر والا کھانا
زیادہ چربی والی غذائیں
تلا ہوا یا مصالحہ دار کھانا
کاربونیٹڈ مشروبات پھلیاں اور دال
کرسیفیرس سبزیاں جیسے برسلز اسپروٹ پھول گوبھی اور بروکولی
لیکٹوز پر مشتمل غذائیں جیسے دودھ پنیر اور دیگر ڈیری مصنوعات
لہسن اور پیاز جیسی غذاؤں کی ایک وسیع رینج میں پائے جانے والے مصالحہ جات جنہیں ہضم کرنا مشکل ہوسکتا ہے
کاؤنٹر فائبر مشروبات اور سپلیمنٹس وغیرہ شامل ہیں
غذائی ماہرین سے مشورے کے لیے ابھی مرہم پہ کلک کریں
جسم کے مختلف حصوں میں گیس چلی جانا
کچھ لوگوں کو اس کا درد اُلٹے ہاتھ یا کندھےمیں یا پیٹ میں محسوس ہوتا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ اُنھیں دل کا درد ہے جب ہم تیز تیز کھانا کھاتے ہیں یا اسٹرا سے جوس پیتے ہیں چیوگنم ٹوفیاں آئس کریم اور چوسنے والی اشیاء کھاتے ہیں تو کچھ ہوا ہمارے پیٹ میں داخل ہو جاتی ہے
اس سے بھی اس کی تکلیف ہو سکتی ہے یوں تو قدرتی طور پر گیس خارج ہو جاتی ہے مگر جن کا ہاضمہ خراب رہتا ہو یا قبض رہتا ہو تو وہ ہوا اُن کے جسم کے مختلف حصوں میں درد کی وجہ بن جاتی ہے
گیس اور اس کی وجہ سے جسم میں درد کی علامات سے چھٹکارا پانے کے طریقے
اگر آپ اپنی غذا تبدیل کرنے سے مکمل طور پر تیار نہیں ہیں تو آپ درد کو دور کرنے کے لیے کوشش کرسکتے ہیں پیٹ میں زیادہ تر درد اور گیس خود ہی دور ہو جاتے ہیں لیکن ایسے اقدامات ہیں جو آپ تکلیف کو کم کرنے اور مستقبل میں اس کے درد کو روکنے کے لئے استعمال کیے جاسکتے ہیں اس سے متعلق پیٹ میں درد کے علاج میں شامل ہیں
صبح ناشتے میں پانی یا دودھ میں اسپغول کے چھلکے گھول کر استعمال کرنا چاہئے
سونف کو توے پر بھون کر کسی ڈبے میں بھر کر رکھ لیں صبح شام کو ایک ایک چمچ کھا لیں
صبح چائے کا استعمال بھی اس کو ختم کرتا ہے
الائچی کے پاؤڈرکو ایک گلاس پانی کے ساتھ پئیں فوری درد میں آرام آجائے گا
سونف کی چائے پینے سے بھی اس کے درد میں آرام آجاتا ہے
کھانے کو چباچبا کر کھانے سے یہ نہیں ہوتی تیز تیز کھانا کھانے سے معدے پر زور پڑتا ہے اور درد ہوتا ہے
کھانا کھانے کے بعد پانی نہیں پینا چاہئے
کھانا کھانے کا وقت مقرر کریں اور اس کی پابندی کریں
کھانے میں ادرک کالی مرچ کا استعمال زیادہ سے زیادہ رکھیں
چائے کی جگہ سبز چائے کا استعمال کرنا چاہئے
کھانوں میں لال مرچ کی جگہ ہری مرچ استعمال کریں
لہسن کے سوپ کااستعمال بھی اس کے درد میں مفید ہے
ہلدی کا استعمال کھانوں میں زیادہ سے زیادہ کریں
اپنی ٹوائلٹ روٹین بنالیں اور اس کی پابندی کریں
اجوائن سونف کالی مرچ اور پودینے کی چائے بنا کر نہار منہ یا سوتے وقت پینے سے گیس نہیں ہوتی
گیس کے درد میں امرود کے نرم پتے پیس کر پانی میں حل کر کے پینے سے آرام ملتا ہے
مولی کے رس میں نمک ڈال کر پینے سے درد ٹھیک ہو جاتا ہے
زیرہ پیس کر شہد کے ساتھ چاٹنے سے پیٹ کا درد ٹھیک ہو جاتا ہے
پیٹ میں گیس بننا عام ہے مگر اس کی وجہ سے جسم میں جگہ جگہ درد ہونا تکلیف اور بے چینی کا سبب ہے اس کی علامات ڈکار پیٹ پھولنا جسم میں سوجن سر کا درد پیٹ کی تکلیف اور یہاں تک کہ دل پہ دباؤ کی وجہ سے درد محسوس ہونا گیس بعض اوقات صحت کے زیادہ سنگین مسئلے کی علامت ہوتی ہے
اگر آپ کو کئی ہفتوں سے آپ کی طرز زندگی اور غذا میں تبدیلیوں کے بعد بھی کوئی فرق محسوس نہیں ہوتا تو اپنے ڈاکٹر سے ملاقات کریں وہ یہ دیکھنے کے لئے ٹیسٹ کرواسکتے ہیں کہ آپ کی علامات کی وجہ کیا ہے
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |