ذہنی دباؤ ہمارے ذہن کے علاوہ جسم کے باقی حصوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔ اگر آپ دن بھر تناؤ محسوس کرتے ہیں تو اس کی وجہ سے نہ صرف ہماری خون کی گردش میں تیزی آتی ہے بلکہ ہمارے جسم میں ہمارے گلوکوز کی سطح پر بھی اثر کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے ہمیں نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
تناؤ یا ذہنی دباؤ گلوکوز کو کنٹرول میں رکاوٹ پیدا کر سکتا ہے۔ ہمارے جسم میں تناؤ کے ہارمون ہمارے گلوکوز کے لیول کو متاثر کرتے ہیں۔ ہم ذہنی دباؤ کی وجہ سے کیسے اپنی شوگر کے لیول کو بڑھاتے ہیں یہ جاننے کے لئے اس بلاگ سے معلومات حاصل کریں۔
ذہنی دباؤ اور ذیابیطس
اگر ہم ذیابیطس کے مریض ہیں تو اس کو کنٹرول کرنا زندگی بھر کا عمل ہے۔ اگر ہماری ذیابیطس کنٹرول نہیں ہے تو اس کی وجہ سے ہماری زندگی میں تناؤ بڑھ سکتا ہے۔ اگر آپ تناؤ کا سامنا کر رہے ہیں یا کوئی خطرہ محسوس کر رہے ہیں تو آپ کا جسم ردِعمل ظاہر کرتا ہے۔ اسے فائٹ یا فلائٹ ریسپانس کہا جاتا ہے۔
یہ ردِعمل آپ کے اندر ہارمون کی سطح کو بلند کر سکتا ہے اور آپ کے اعصابی خلیات کو نقصان پہنچانے کا بھی سبب بن سکتے ہیں۔ س ردِعمل کے دوران آپ کا جسم آپ کے خون میں ایڈریالین اور کورٹیسول کو خارج کرتا ہے جس کی وجہ سے سانس کی شرح بڑھ جاتی ہے۔
اگر آپ اپنے جسم میں گلوکوز کو توانائی میں تبدیل نہیں کرتے تویہ خون کے دھاروں میں جمع ہوجاتا ہے۔ جس کی وجہ سے ہمارے جسم میں گلوکوز کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔
ذہنی دباؤ آپ کے ذیابیطس کو کیسے متاثر کرتا ہے؟
تناؤ لوگوں کو مختلف طریقوں سے متاثر کرتا ہے۔ آپ تناؤ کو مختلف طریقوں سے اپنے جسم پر محسوس کر سکتے ہیں۔ جب ٹایپ 2ذیابیطس والے افراد ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں وہ عام طور پر اپنے خون میں گلوکوز میں اضافہ کرتے ہیں۔ ٹائپ 1 والے افراد میں اس کا اثر مختلف ہوسکتا ہے۔
جو افراد ٹائپ 1 ذیا بیطس میں مبتلا ہوتے ہیں ان میں گلوکوز کی سطح کم یا زیادہ ہوسکتی ہے۔
ذہنی تناؤ کا تعین کرنا اور گلوکوز لیول کاکنٹرول
آپ اس بات سے انداہ لگا سکتے ہیں کہ جب آپ ذہنی دباؤ میں مبتلا تھے آپ اس وقت کیا محسوس کر رہے تھے۔ مثال کے طور ہر اگر آپ کسی دن تناؤ میں ہیں تو گلوکوز کی سطح کو اپنے جسم میں چیک کریں۔ اگر آپ کی گلوکوز کی سطح زیادہ ہے تو آپ اس کو کم کرنے کے لئے اقدامات کریں۔
اگر آپ میں گلوکوز کی سطح اقدامات کرنے کے بعد بھی زیادہ رہتی ہے تو آپ کو اس کے لئے ڈاکٹر سے بات کرنے کی ضرورت ہے آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ڈاکٹر کا اپائنمنٹ لے سکتے ہیں۔
ذہنی دباؤ کی علامات کیا ہوسکتی ہیں ؟
بعض اوقات تناؤ کی علامات ٹھیک ہوتی ہیں اور بہت سے لوگ اس پر توجہ بھی نہیں دیتے۔ تناؤ آپ کی ذہنی اور جسمانی تندرستی کو متاثر کر سکتا ہے۔ اگر آپ اپنے میں تناؤ اور ذہنی دباؤ کو محسوس کرتے ہیں تو اس کے لئے آپ کو اقدامات کرنے چاہیں۔
اگر آپ تناؤ کا شکارہیں تو آپ اپنے اندر یہ محسوس کر سکتے ہیں؛
سردرد
پٹھوں میں درد یا کھچاؤ-
بہت زیادہ یا بہت کم سونا-
بیمار ہونے کے احساسات-
تھکاوٹ-
چڑچڑاپن-
اداس-
بے چین-
اگر آپ ایسا دباؤ محسوس کرتے ہیں تو آپ کو مصروف رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ ایسی چیزوں میں مشغول ہوں جو آپ کے لئے فائدہ مند ہوں۔
ہم کیسے ذہنی دباؤ کو کم کریں؟
اگر آپ زیادہ تناؤ کا شکار ہیں تو آپ کے جسم کو نقصان دے سکتا ہے اس وجہ سے اس کو کم کرنے کی کوشش کریں۔
ذہنی دباؤ کم کرنا
اگر آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو اس کو کم کرنے کے لئے آپ ہر صبح اٹھے اور کرسی پر سکون کے ساتھ بیٹھے اپنے پاؤں کو مضبوطی کے ساتھ فرش پر رکھیں اور اپنی آنکھیں بند کر لیں۔ اور اپنے دماغ میں مثبت سوچ لائیں کہ آپ کا دن اچھا گزرے گا اور آپ بہتر محسوس کریں گے۔
جذباتی تناؤ کو کم کرنا
اگر آپ اپنے آپ کو جذباتی محسوس کرتے ہیں یا ایسے حالات میں ہیں تو آپ 5 منٹ نکالیں اور علیحدہ ہوجائیں اور سکون کے ساتھ سانس لیں۔ اپنے پر کنٹرول کریں اور گہر ی سانس لیں۔
جسمانی تناؤ کو کم کرنا
ہم یوگا کی مدد سے جسمانی تندرستی کو اچھا کر سکتے ہیں۔ اس کی مدد سے ہم اپنے آپ کو بیماریوں سے بھی محفوظ رکھ سکتے ہیں۔یوگا کی مدد سے ہم اپنا بلڈ پریشر بھی کم کر سکتے ہیں۔ یوگا ورزش کی دوسری شکل ہے۔ اپنے دل کی صحت کے لئے آپ کو روزانہ 3ہ منٹ ورزش کرنی چاہیے۔
جب آپ بیدار ہوں تو 10 منٹ ورزش کریں۔ اس کے علاوہ دوپہر بھی آپ ورزش کریں 10 منٹ اس کے علاوہ شام کے لئے بھی 10 منٹ نکالیں۔