ذہنی دباؤ کو کم کرنے والی غذائیں اگر ہمارے روزمرہ کے کھانوں میں شامل کردی جائيں تو نہ صرف اس سے ہماری صحت بہتر ہوگی بلکہ اس سے ذہنی دباؤ اور ڈپریشن بھی ختم ہوگا۔
ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لیے روزمرہ کے طبی جائزے اور طبی ماہرین کے مطابق حالات علامات، طریقہ کار اور ٹیسٹ دیکھ بھال کے میعار اور عام پروٹوکول کے بارے میں جب آپ تناؤ محسوس کریں تو تناؤ کی سطح کو کم کرنے کے بہت سے طریقے ہیں۔
اس کی مزید معلومات کے لیۓ آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ بھی ڈاون لوڈ کر سکتے ہیں یا پھر مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ پر بھی آن لائن ڈاکٹرز موجود ملیں گے ۔ براہ راست رابطے کے لیۓ 03111222398 پر رابطہ کریں۔
گرین ٹی سے ذہنی دباؤ کوکم کرنا
ڈپریشن کو دور کرنے کے لیے سبز چائے بہترین ہے۔ اس میں موجود کیفین ذہنی دباؤ اور تناؤ کو کم کرتی ہے سبز چائے کے ایک کپ میں 25سے 29 ملی گرام کیفین موجود ہوتی ہے جبکہ بلیک کافی میں اس کے مقابلے میں 95 سے 165 ملی گرام ہوتی ہے لیکن گرین ٹی ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کے لیے مفید ہوتی ہے۔
ڈارک چاکلیٹ سے ذہنی دباؤ کم کرنا
کیمیائی اثرات میں موڈ کو بدلنے والی خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔ جو ذہنی تناؤ اور دباؤ کو کم کرسکتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کی چاکلیٹ پسندیدہ غذا ہوتی ہے۔
کاربوہائیڈریٹ اور فائبر کا استعمال
ذہنی دباؤ اور تناؤ کو کم کرنے کے لیے کاربوہائیڈریٹ اور فائبر کا استعمال بہت مؤثر ہوتا ہے ایک تحقیق کے مطابق کاربوہائیڈریٹس عارضی طور پر سیٹرونن کی سطح کو بڑھا سکتے ہیں یا ایک ہارمون ہے جو موڈ میں تبدیلی لاتا ہے اور تناؤ کو کم کرتا ہے جسم میں سیٹرونن کے اضافے سے ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کا شکار افراد کے موڈ میں نمایاں تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔
صحت مند زندگی اور غذائیت حاصل کرنے کے لیے پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس کا ہی انتخاب کرنا چاہیئے جیسے آلو، شکر اور دیگر اناج شامل ہیں سادہ کاربوہائیڈریٹس میں کوکیز، کیک اور سفید پاستہ سفید روٹی اور معدے سے بنی چیزیں شامل ہیں۔
اس قسم کی چیزوں کے استعمال سے بلڈ شوگر بڑھ سکتی ہے فائبر آنتوں کے لیے مفید ہے اور ہاضمے کے لیے مفید ہے شوگر اور بلڈپریشر کے بڑھنے سے بھی چڑچڑاپن اور ذہنی دباؤ اور اضطراب کی کیفیت ہوتی ہے۔
ایواکاڈو یا کیوی کا استعمال
یہ نہ صرف کھانےمیں مزیدار پھل ہے بلکہ غذائیت سے بھی بھر پور ہے اس میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ موجود ہوتے ہیں۔ غذائی ماہرین کے مطابق کچھ ضروری تیزاب تناؤ اضطراب کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں ارتکاز کو بڑھانے اور موڈ کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
خوراک میں ان کی موجودگی اومیگا3 اور فیٹی ایسڈ کی صحیح مقدار سے حاصل ہوتی ہے اس میں فائٹوکیمیکلز فائبر اور ضروری غذائی اجزاء ہوتے ہیں اس میں موجود میٹابولک سنڈروم ہائی بڈ پریشر اور موٹاپے کو کم کرتا ہے۔
مچھلی کا استعمال
مچھلی غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے جسم میں موجود بیماریوں کے خلاف لڑنے میں مدد دیتی ہے غذائی ماہرین کے مطابق چربی والی مچھلی دل کے لیے مفید ہے اور اس میں موجود اومیگا3 ایس ڈپریشن کو کم کرتا ہے صرف مچھلی سے ہی نہیں بلکہ انڈے ،دودھ سیپلیمینٹس سے بھی یہ وٹامن حاصل کیا جاسکتا ہے اور ادویات کی شکل میں بھی یہ موجود ہوتے ہیں اور باآسانی میڈیکل اسٹور پر دستیاب ہوتے ہیں اس کی مدد سے بھی ذہنی تناؤ اور ڈپریشن کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
گرم دودھ کے استعمال
رات کو گرم دودھ پینے سے نیند کو پرسکون بنایا جاسکتا ہے یہ ڈپریشن کو دور کرنے کا گھریلو علاج بھی ہے گرم دودھ پینے سے دماغ کو آرام ملتا ہے اس میں موجود کیلشیم اور اضافی وٹامن ڈی ہڈیوں کے لیےمفید ہوتا ہے اور دیگر ڈیری چیزوں کے استعمال سے پٹھوں کو آرام ملتا ہے اور موڈ کو مستحکم کرنے میں مدد ملتی ہے دودھ سے بنی دوسری اشیاء جیسے دہی پنیر کیلشیم حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔
ڈرائی فروٹ کے ذریعے
ڈرائی فروٹ غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں ان میں وٹامن بی اور فیٹی ایسڈ موجود ہوتے ہیں صحت مند زندگی اور ڈپریشن کو دور کرنےکے لیے وٹامن بی بہت ضروری ہے بادام پستہ اور اخروٹ بلڈ پریشر کی سطح کو بھی کم کرتے ہیں صحت کے ساتھ یہ ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کو بھی ختم کرتے ہیں۔
گری دار میوہ جات میں میگنیشیم زیادہ ہوتا ہے ڈپریشن کے مریضوں کے لیے یہ ایک بہترین غذا بھی ہے میگنیشیم کی زیادہ مقدار ذہنی تناؤ اور ڈپریشن کو کم کرتی ہے۔
وٹامن سی کے استعمال
ایک تحقیق کے مطابق وٹامن سی ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے ایک صحت مند شخض کے لیے روزانہ 500 ملی گرام وٹامن سی حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے اس لیے ذہنی دباؤ کا شکار افراد کو وٹامن سی کا استعمال لازمی کرنا چاہیئے اسٹرابیری، انگور اور سنترے وٹامن سی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اور اعصابی بیماریوں اورڈپریشن کو کم کرتے ہیں۔
ملٹی وٹامنز کا استعمال
ہمارے جسم میں اچھے بیکٹریا صحت مند گٹ ہارمونز کو سپورٹ کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اسے پروبائیوٹکس کہتے ہیں پروبائیوٹکس مدافعتی نظام کو بڑھاتا ہے اور نقصاندہ بیکٹریا سے تحفظ دیتا ہے اور غذائی اجزاء کے ہاضمے اور جذب کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں یہ موڈ کو بہتر بناتے ہیں گٹ بیکٹیریا نیوروایکٹو افعال کے ساتھ مالیکیولز پیدا کرتے ہیں جن میں پروٹونن گاما امینوبیٹرک ایسڈ شامل ہیں جو موڈ پر اچھا اثر ڈالتے ہیں۔