حمل کے دوران جسم میں مختلف تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں، جن میں پیروں کی سوجن بھی شامل ہے۔ یہ ایک عام مسئلہ ہے جو زیادہ تر خواتین کو درپیش ہوتا ہے، خاص طور پر تیسرے سہ ماہی میں۔ اگرچہ یہ ایک ناخوشگوار تجربہ ہو سکتا ہے، لیکن مناسب دیکھ بھال اور چند گھریلو علاج کے ذریعے اس سوجن کو کم کیا جا سکتا ہے۔ مزید معلومات کے لیے مرہم پہ تجربہ کار ڈاکٹر سے مشورے اور علاج کے لیے ابھی رابطہ ممکن بنائیں یا 03111222398 پہ کال کریں
پیروں کی سوجن: عام مگر تکلیف دہ
پریگننسی کے دوران پیروں کی سوجن یا ورم ایک عام حالت ہے جس میں جسم کے مختلف حصوں میں سیال جمع ہو جاتا ہے، جیسے ٹخنے، پاؤں، چہرہ اور ہاتھ۔ اس کا سب سے زیادہ اثر تیسرے سہ ماہی میں محسوس کیا جا سکتا ہے، جب بچہ دانی کا سائز بڑھ جاتا ہے اور خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ اکثر، ڈلیوری کے بعد یہ سوجن چند دنوں میں ختم ہو جاتی ہے۔
سوجن کی وجوہات
حمل کے دوران سوجن کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں
بڑھتی ہوئی بچہ دانی
بچہ دانی کے بڑھنے کی وجہ سے خون کی رگوں پر دباؤ بڑھتا ہے، جس سے ٹانگوں اور پیروں میں سیال جمع ہو جاتا ہے۔
ہارمونز کی تبدیلیاں
حمل کے دوران جسم میں ہارمونز کی تبدیلی ہوتی ہے، جو سیال کے جمع ہونے کا باعث بنتی ہے۔
اضافی سیال
حمل کے دوران جسم میں اضافی خون اور سیال بننے لگتے ہیں تاکہ بچے کی نشوونما ہو سکے۔ یہ سیال ٹشوز میں جمع ہو کر سوجن کا باعث بنتے ہیں۔
سوجن کم کرنے کے مؤثر گھریلو علاج
اگرچہ پیروں کی سوجن ایک عام مسئلہ ہے، لیکن اس سے نجات پانے کے لیے کچھ آسان اور مؤثر گھریلو علاج موجود ہیں۔
سوڈیم (نمک) کی مقدار کم کریں
حمل کے دوران نمک کا زیادہ استعمال سیال کے جمع ہونے کو بڑھا سکتا ہے، جس سے سوجن میں اضافہ ہوتا ہے۔ اپنے کھانے میں نمک کی مقدار کو کم کریں اور ڈبہ بند یا پروسس شدہ کھانے سے پرہیز کریں۔ نمک کی جگہ جڑی بوٹیاں جیسے روزمیری، تھائم اور اوریگانو استعمال کر کے ذائقہ بڑھایا جا سکتا ہے۔
پوٹاشیم کی مقدار بڑھائیں
پوٹاشیم جسم میں سیال کی مقدار کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کی کمی سوجن کا باعث بن سکتی ہے۔ پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں جیسے کیلے، پالک، آلو، دہی، انار اور دالیں کھائیں۔ یہ آپ کے جسم میں سیال کے توازن کو بہتر کر کے سوجن کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔
کمپریشن جرابوں کا استعمال
کمپریشن جرابیں پیروں اور ٹخنوں میں سیال جمع ہونے سے روکتی ہیں اور خون کی روانی کو بہتر بناتی ہیں۔ ان کا استعمال صبح کے وقت شروع کریں اور پورا دن پہنے رکھیں تاکہ سوجن کم ہو سکے۔ یہ عام جرابوں سے مختلف ہوتی ہیں اور دوران خون کو بہتر بناتی ہیں۔
زیادہ پانی پئیں
زیادہ پانی پینا جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے اور اضافی سیال کو نکالنے میں مدد دیتا ہے۔ پانی کی کمی کی صورت میں جسم اضافی سیال جمع کرنا شروع کر دیتا ہے، جس سے سوجن بڑھ جاتی ہے۔ دن میں کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پینے کی کوشش کریں۔
پاؤں اوپر رکھیں
زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے یا کھڑے رہنے سے پرہیز کریں۔ جب بھی موقع ملے، اپنے پاؤں کو دل کی سطح سے اوپر رکھیں۔ اس سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور سوجن کم ہو جاتی ہے۔ سوتے وقت بھی تکیہ لگا کر اپنے پاؤں کو اوپر رکھنے کی کوشش کریں۔
ہلکی ورزش اور پیدل چلنا
ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیاں جیسے پیدل چلنا یا یوگا کرنے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے، جس سے پیروں میں سیال جمع ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ ورزش کے دوران جسم کو متوازن رکھنے کے ساتھ ساتھ سوجن بھی کم کی جا سکتی ہے۔
ڈھیلے کپڑے پہنیں
تنگ کپڑے، خاص طور پر پاؤں اور ٹانگوں کے ارد گرد، سوجن کو بڑھا سکتے ہیں۔ آرام دہ اور ڈھیلے کپڑے پہنیں تاکہ خون کی روانی متاثر نہ ہو۔
سوجن کب خطرناک ہو سکتی ہے؟
اگرچہ پیروں کی سوجن حمل کے دوران عام ہے، لیکن بعض صورتوں میں یہ خطرناک بھی ہو سکتی ہے۔ اگر سوجن بہت تیزی سے بڑھ رہی ہو یا اس کے ساتھ دیگر علامات جیسے سر درد، نظر کی دھندلاہٹ، یا سانس لینے میں دشواری ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ یہ علامات ہائی بلڈ پریشر یا پری لیمپسیا کی طرف اشارہ کر سکتی ہیں، جو کہ ایک سنجیدہ حالت ہے۔
حمل کے دوران پیروں کی سوجن ایک عام لیکن تکلیف دہ حالت ہے۔ چند آسان گھریلو ٹوٹکے، جیسے نمک کی مقدار کم کرنا، زیادہ پانی پینا، کمپریشن جرابیں پہننا اور پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں کھانا، آپ کو اس سوجن سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ لیکن اگر سوجن بہت زیادہ ہو جائے یا دیگر خطرناک علامات ظاہر ہوں تو فورا ڈاکٹر سے مشورہ لیں۔