بخار بنیادی طور پر انسانی جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ ہے جو معمول کی حد سے کہیں زیادہ ہے۔ بخار انفیکشن کے خلاف آپ کے جسم کے دفاع کا ایک حصہ ہے۔ جب ہم پر وائرس حملہ آور ہوتا ہے تو ہمارا جسم درجہ حرارت کو بڑھا کر ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ جسم کی یہ کیفیت اچھی محسوس نہیں ہوتی اس لیۓ جلدی سے ہر ایک اس سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتا ہے ۔ تیز بخار کو کم کرنے کے لیۓ آپ کون سے طریقے آزما سکتے ہیں یہ جاننے کے لیۓ اس بلاگ میں ہمارے ساتھ رہیں۔
کسی بھی بیماری کی صورت میں گھربیٹھے مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ کام پر وزٹ کر کے یا آپ اپنے سوالات کے جواب حاصل کرنے کے لئے ہمارے ماہر ڈاکٹر سے براہ راست اس نمبر پو کال کر کے رابطہ کر سکتے ہیں 03111222398
بخار کیا ہے؟
بخار ایک جسمانی درجہ حرارت ہے جو معمول سے زیادہ سمجھا جاتا ہے۔ زیادہ درجہ حرارت یہ عام طور پر اس بات کی علامت ہے کہ آپ کا جسم آپ کو انفیکشن سے صحت مند رکھنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ عام جسمانی درجہ حرارت ہر ایک کے لیے مختلف ہوتا ہے، لیکن وہ 97 سے 99 کے درمیان ہوتا ہے۔ 100.4 یا اس سے زیادہ درجہ حرارت کو بخار سمجھا جاتا ہے۔
آپ کے دماغ کا ایک حصہ جسے ہائپوتھیلمس کہتے ہیں آپ کے جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے۔ انفیکشن، بیماری، یا کسی اور وجہ کے جواب میں، ہائپوتھیلمس جسم کو زیادہ درجہ حرارت پر سیٹ کر سکتا ہے۔ لہذا جب بخار آتا ہے، تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ کے جسم میں انفیکشن ہے۔
زیادہ درجہ حرارت کے دوران جسم کی حالت
جسم کے تیز درجہ حرارت میں خون میں بہنے والے پائروجن نامی کیمیکل کی وجہ سے ہوتا ہے۔ عام طور پر، پائروجن بیکٹیریا اور وائرس سے لڑ کر مدافعتی نظام کی مدد کرتا ہے۔ جو درجہ حرارت کی تبدیلیوں کے لیے حساس ہوتا ہے۔ دماغ میں ہائپوتھیلمس جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے، اور جسم کے تھرموسٹیٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔ ہمارے جسم کا درجہ حرارت اس وقت بڑھتا ہے جب پائروجن دماغ تک پہنچتے ہیں اور ہائپوتھیلمس میں بعض ریسیپٹرز سے جڑے ہوۓ ہوتے ہیں۔
اگرچہ تیز درجہ حرارت جسم کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے، شاذ و نادر ہی، یہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔ جسمانی درجہ حرارت 104 ڈگری ایف سے زیادہ ہو، اسے طبی ہنگامی صورت حال کے طور پر علاج کیا جانا چاہئے، اور فوری طور پر طبی مدد حاصل کرنی چاہئے۔
تیز درجہ حرارت کی یہ سطح ان پروٹینز کےکام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے، جن کا باقاعدہ کام جسم کے نارمل درجہ حرارت پر منحصر ہوتا ہے۔ شدید تیز بخار دورے، الجھن، سر درد، تیز روشنی اور آواز کی طرف غیر معمولی حساسیت، سانس لینے میں دشواری وغیرہ کا سبب بن سکتا ہے۔
بخار کی وجوہات
جسم کا تیز درجہ حرارت کئی صحت کی حالتوں کی علامت ہو سکتا ہے، جس کے لیے طبی علاج کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ اس کی سب سے عام وجوہات نزلہ اور پیٹ کے کیڑے (گیسٹرو اینٹرائٹس) جیسے انفیکشن ہیں۔ دیگر وجوہات کچھ اس طرح سے ہوسکتی ہیں۔
کان، پھیپھڑوں، جلد، گلے، مثانے یا گردے کے انفیکشن، گرمی کی تھکن، کووڈ 19، سنبرن، ایسی حالتیں جو سوزش کا باعث بنتی ہیں، جیسے کہ ایک آٹومیمون، ادویات کے ضمنی اثرات، ویکسین اور حفاظتی ٹیکے، مدافعتی حالات جیسے لیوپس اور سوزش والی آنتوں کی بیماری، کینسر، ہارمون کی خرابی جیسے ہائپر تھائیرائیڈزم وغیرہ شامل ہیں۔
بخار میں کمی کے لیۓ گھریلو ہدایات
آپ جسم کے تیز درجہ حرارت میں کمی لانے کے لیے کئی طریقوں کو آزماسکتے ہیں جن سے اس مرض کی شدت میں کم آسکتی ہے۔
زیادہ پانی پینا
جسم کےزیادہ درجہ حرارت کے نتیجے میں جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے تو پانی، جوس یا سوپ وغیرہ کا استعمال کریں۔
آرام کرنا
آپ کو بخار میں کمی لانے کے لیے آرام کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ جسمانی سرگرمیوں کے نتیجے میں جسمانی درجہ حرارت بھی بڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔ بعض اوقات کام کاج میں مصروف رہنے کی وجہ سے تھکن ہوجاتی ہے جسکی وجہ سے جسم کا تیز درجہ حرارت کم نہیں ہوتا۔
ٹھنڈا رکھیں
ہلکے کپڑے پہنیں اور سونے کے دوران اوڑھنے کے لیے چادر یا ہلکے کمبل کا استعمال کریں۔ سر اور پاؤں کھلے رکھیں تاکہ بخار کی حدت باہر نکل سکے۔