Table of Content
سردیوں کا موسم زوروں پر ہے، اور اس کے ساتھ ہی ٹھنڈی ہوا کیساتھ موسم کے لذیذ کھانوں اور پکوانوں کا ایک مجموعہ آتا ہے۔ ہر کوئی ان کھانوں سے بخوبی واقف ہے جو ہمیں سردیوں میں کھانے چاہئیں – ان میں موسمی پھل، سبزیاں اور تمام ایسی چیزیں ہیں جو گرم اور غذائیت بخش ہوتی ہیں۔ لیکن ان کھانوں میں کونسی ایسی غذایئں ہیں جن سے ہمیں پرہیز کرنا چاہیے؟
اس شعبے میں ماہرین اور غذائیت کے ماہرین کا مشورہ ہے کہ بہتر صحت اور قوت مدافعت کے لیے سخت سردیوں کے موسم میں کھانے پینے کی مخصوص اقسام اور غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ ایک صحت مند، مضبوط جسم کو برقرار رکھنے کے لیے کچھ غذاؤں کو آزمائیں اور کچھ کو چھوڑ دیں، ایسے کھانےجو انفیکشن کی وجہ بن سکتے ہیں ان کو مت استعمال کریں لیے ۔ان میں ٹھنڈے درجہ حرارت والے کھانے شامل ہوتے ہیں
ٹھنڈے درجہ حرارت والے کھانے
اگر آپ فریج سے ٹھنڈی سیدھی کولا کی بوتل لینے کا سوچ رہے ہیں؟ دوبارہ سوچ لیں. ٹھنڈے مشروبات اور ٹھنڈے کھانے سے جسم کا دفاعی نظام کمزور ہو جاتا ہے جس سے انسان باآسانی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ کنسلٹنٹ نیوٹریشنسٹ روپالی دتہ کہتی ہیں، “سردیوں کے موسم میں سرد درجہ حرارت والی غذائیں نہیں پینی چاہئیں، کیونکہ جسم کو انہیں جسمانی درجہ حرارت تک لانے کے لیے دو گنا محنت کرنی پڑتی ہے۔”
دودھ کی ٹھنڈی مصنوعات
دودھ کی مصنوعات جسم میں بلغم پیدا کرتی ہیں -بلغم ایک ایسی خصوصیت ہوتی ہے جو آپ کے سینے کی گھرگھراہٹ اور آپکے جسم کو دیگر انفیکشن کا شکار بنا سکتی ہے۔ اس لیے سردیوں میں دودھ، شیک اور اسموتھی جیسی ٹھنڈی ڈیری مصنوعات کا استعمال محدود کرنے کی کوشش کریں۔
دہی بھی سردیوں کے موسم میں دوپہر کے کھانے کے بعد کھانے سے پرہیز کیا جانا چاہئے کیونکہ وہ ٹھنڈی ہوتی ہے اور اس کا زیادہ استعال یا فریج میں رکھی ٹھنڈی دہی کا استعمال سینے کی خرابی کا باعث بنتا ہے۔ جسلوک ہسپتال کے چیف ڈائیٹشین ڈیلناز ٹی چندوواڈیا کہتے ہیں، “کچھ لوگ ڈیری مصنوعات یعنی دودھ کی مصنوعات کے لیے خاص طور پر حساس ہوتے ہیں
اور ماہرین کے مطابق دودھ کی ٹھنڈی مصنوعات بلغم بناتی ہیں۔ اس لیے جو لوگ با آسانی نزلہ اور کھانسی کا شکار ہوتے ہیں انہیں ڈیری سے سردیوں میں پرہیز کرنا چاہیے۔”
گوشت اور پروسیسرڈ فوڈز
سردیوں کے موسم میں بھاری غذا جیسے گوشت کو کھانے کا مشورہ نہیں دیا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم کو ان چیزوں کو ہضم کرنے میں زیادہ وقت لگتا ہے، جس کی وجہ سے ہم ایسے وقت میں سستی کا شکار ہو جاتے ہیں جب جسمانی فعالیت پہلے ہی کم ہوتی ہے۔ اس سے ہاضمے کے مسائل اور وزن بھی بڑھ سکتا ہے۔
سرد موسم میں پروسیسرڈ فوڈز کو بھی کم سے کم کرنے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ وہ کچھ لوگوں میں الرجی کو جنم دے سکتے ہیں۔پی۔ڈی میں سینئر آفیسر ڈائیٹیٹکس (کا کہنا ہے کہ “کھانے کی اضافی اور ٹھنڈی چیزیں افراد میں متغیر ڈگریوں پر الرجی کے رد عمل کو متحرک کرنے کے لیے مشہور ہوتی ہیں۔” ۔
سلاد اور کچا کھانا
نیوٹریشنسٹ اور میکرو بائیوٹک ہیلتھ کوچ شلپا اروڑہ این ڈی کے مطابق، سردیوں میں دوپہر کے کھانے کے بعد سلاد اور کچے کھانے سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹھنڈی اشیاء کھانے سے تیزابیت اور اپھارہ بڑھتا ہے اور دوپہر کے وقت ہاضمہ اپنے عروج پر ہوتا ہے۔ اس لئے صرف ان اوقات میں موسمی ٹھنڈی سلاد جیسے مولی اور کچی سبزیاں کھائیں۔
“یہ ضروری ہے کہ وہ کھایا جائے جو موسمی ہو۔ زیادہ تر کھانے جو کسی خاص موسم میں اگتے ہیں ان کا مقصد ان مہینوں میں سب سے زیادہ حساس بیماریوں سے مدد، شفا اور حفاظت کرنا ہوتا ہے،” ماہر غذائیت ڈیلناز ٹی چندوواڈیا اس سے بھرپور اتفاق کرتے ہیں۔
جوس اور ٹھنڈی ایریٹڈ یا کاربونیٹڈ ڈرنکس
ہم سب جانتے ہیں کہ سردیوں کے موسم میں ٹھنڈے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے۔ لیکن ماہرین کا مشورہ ہے کہ تمام مشروبات، پھلوں کے جوس اور دیگر میٹھے مشروبات کے استعمال کو محدود کرنا بہتر ہوتا ہے۔ ان میں شوگر کی زیادہ مقدار ہوتی ہے جو جسم میں انسولین کے خلاف مزاحمت پیدا کرتی ہے اور اس طرح قوت مدافعت کم ہو سکتی ہے۔ماہرین کہتے ہیں “تازہ پھل کھائیں اور پھلوں کے جوس سے پرہیز کریں۔ سردیوں میں تازہ پھلوں کے جوس سے پرہیز کرنا چاہیے،”
خالی کیلوریز کے ساتھ چربی والی غذائیں
سردیاں جب آتی ہیں تو ہم ٹھنڈی غذاؤں سے زیادی صرف گرم پکوڑوں،سموسوں اور گھی سے بھرے پرانٹھوں کو کھانے کے بارے میں سوچتے ہیں۔ اگرچہ یہ گرم غذائیں جسم کو سرد موسم سے نمٹنے میں مدد دے سکتی ہیں،لیکن ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ تھوڑی احتیاط برتیں اور خالی کیلوریز کو زیادہ کھانے سے گریز کریں۔ “یہ آپ کو آپ کے صحت مند وزن کے اہداف سے کئی میل دور لے جاسکتا ہے ، جو آپ کے بہت زیادہ کنٹرول شدہ خون کے پیرامیٹرز کو ختم کر دے گا۔
اور مصالحے تھوڑی دیر کے لیے آپ کی ذائقہ کی کلیوں کو پورا کر سکتے ہیں لیکن طویل مدت میں آپ کو معدے کی تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں،” ۔
مٹھائیاں
بہت سارے تہوار سردیوں کے موسم کے ساتھ ملتے ہیں، اور تقریبات خود بخود میٹھے کھانوں اور لذیذ میٹھوں سے وابستہ ہو جاتی ہیں۔ تاہم، سینئر غذائی ماہر سویڈل ٹرینیڈاڈ، تجویز کرتے ہیں کہ یہ میٹھی اشیاء سخت درجہ حرارت میں قوت مدافعت کو متاثر کر سکتی ہیں۔اس لئے “آ میٹھے دانت یا سویٹ توتھ کو لاڈ کرتے ہوئے اپنی قوت مدافعت پر بھی نظر رکھیں
۔ ہاں، شوگر سوزش کو بڑھاتی ہے اور اس سے منسلک درد بھی قوت مدافعت کو کم کرتا ہے جس سے آپ کو سانس کے امراض کا خطرہ ہوسکتا ہے،” وہ کہتے ہیں۔ کہ
صحت مند، گرم اور محفوظ رہیں۔ اس موسم سرما میں اچھی غذائیت کو ذخیرہ کرنا نہ بھولیں!
مشورے سمیت یہ مواد صرف عمومی معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ کسی بھی طرح مستند طبی رائے کا متبادل نہیں ہے۔ مزید معلومات کے لیے ہمیشہ ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔اس کے لئے مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پر رابطہ کریں