سردیوں کا موسم آنے والا ہے اور اس کے ساتھ ہی ٹھنڈے موسم کے لذیذ کھانوں اور پکوانوں کا مزہ لینے کا وقت آرہا ہے۔ ہر کوئی ان کھانوں سے بخوبی واقف ہوتا ہے جو ہمیں سردیوں میں کھانے چاہئیں ان میں موسمی پھل، سبزیاں اور تمام ایسی چیزیں شامل ہیں جو گرم اور غذائیت بخش ہوتی ہیں۔ لیکن ان کھانوں میں کونسی ایسی غذائیں ہیں جن سے ہمیں پرہیز کرنا چاہیئے؟
۔1 غذائی ماہرین کا مشورہ
غذائیت کے ماہرین کا مشورہ ہے کہ بہتر صحت اور قوت مدافعت کو مضبوط بنانے کے لیے سخت سردیوں کے موسم میں کھانے پینے کی مخصوص اقسام اور غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیئے۔ ایک صحت مند، مضبوط جسم کو برقرار رکھنے کے لیے کچھ غذاؤں کو آزمائیں اور کچھ کو چھوڑ دیں، ایسے کھانے جو انفیکشن کی وجہ بن سکتے ہیں ان کو استعمال نہ کریں۔ ان میں ٹھنڈے درجہ حرارت والے کھانے بھی شامل ہوتے ہیں۔
اس بلاگ میں مشورے سمیت سارا مواد صرف عمومی معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ کسی بھی طرح مستند طبی رائے کا متبادل نہیں ہے۔ مزید معلومات کے لیے ہمیشہ ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اس کے لئے مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پر رابطہ کریں۔
۔2 ٹھنڈے درجہ حرارت والے کھانے
اگر آپ فریج سے ٹھنڈی ٹھار کولا کی بوتل لینے کا سوچ رہے ہیں؟ دوبارہ سوچ لیں. ٹھنڈے مشروبات اور ٹھنڈے کھانے سے جسم کا دفاعی نظام کمزور ہو جاتا ہے جس سے انسان باآسانی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ کنسلٹنٹ نیوٹریشنسٹ روپالی دتہ کہتی ہیں، سردیوں کے موسم میں سرد درجہ حرارت والے مشروبات نہیں پینے چاہئیں، کیونکہ جسم کو انہیں جسمانی درجہ حرارت تک لانے کے لیے دو گنا محنت کرنی پڑتی ہے۔
۔1 دودھ کی ٹھنڈی مصنوعات
دودھ کی مصنوعات جسم میں بلغم پیدا کرتی ہیں بلغم ایک ایسی خصوصیت ہوتی ہے جو آپ کے سینے کی گھرگھراہٹ اور آپکے جسم کو دیگر انفیکشن کا شکار بنا سکتی ہے۔ اس لیے سردیوں میں ٹھنڈا دودھ، شیک اور اسموتھی جیسی ٹھنڈی ڈیری مصنوعات کا استعمال محدود کرنے کی کوشش کریں۔
دہی بھی سردیوں کے موسم میں دوپہر کے کھانے کے بعد کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے کیونکہ وہ ٹھنڈی ہوتی ہے زیادہ استعمال یا فریج میں رکھی ٹھنڈی دہی کا استعمال سینے کی خرابی کا باعث بنتا ہے۔ جسلوک ہسپتال کے چیف ڈائیٹشین ڈیلناز ٹی چندوواڈیا کہتے ہیں، کچھ لوگ ڈیری مصنوعات یعنی دودھ کی مصنوعات کے لیے خاص طور پر حساس ہوتے ہیں۔ دودھ کی ٹھنڈی مصنوعات بلغم بناتی ہیں۔ اس لیے جو لوگ با آسانی نزلہ اور کھانسی کا شکار ہوتے ہیں انہیں ڈیری کی مصنوعات سے سردیوں میں پرہیز کرنا چاہیئے۔
۔2 چینی سے بنی مصنوعات
طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ موسم سرما میں زیادہ میٹھے اور ٹھنڈے مشروبات جسمانی دفاعی نظام کو کمزور کرسکتا ہے، جو جسم کو آسانی سے مختلف امراض کا شکار بناسکتے ہیں۔
۔3 سلاد اور کچا کھانا
نیوٹریشنسٹ اور میکرو بائیوٹک ہیلتھ کوچ شلپا اروڑہ این ڈی کے مطابق، سردیوں میں دوپہر کے کھانے کے بعد سلاد اور کچے کھانے سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹھنڈی اشیاء کے کھانے سے تیزابیت اور اپھارہ بڑھتا ہے اور دوپہر کے وقت ہاضمہ اپنے عروج پر ہوتا ہے۔ اس لئے صرف ان اوقات میں موسمی سلاد جیسے مولی اور کچی سبزیاں کھائیں۔ یہ ضروری ہے کہ وہ کھایا جائے جو موسمی ہو۔ زیادہ تر کھانے جو کسی خاص موسم میں اگتے ہیں ان کا مقصد ان مہینوں میں سب سے زیادہ حساس بیماریوں سے شفا اور حفاظت کرنا ہوتا ہے۔
۔4 جوس اور ٹھنڈی کاربونیٹڈ ڈرنکس
ہم سب جانتے ہیں کہ سردیوں کے موسم میں ٹھنڈے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیئے۔ لیکن ماہرین کا مشورہ ہے کہ تمام مشروبات، پھلوں کے جوس اور دیگر میٹھے مشروبات کے استعمال کو محدود کرنا بہتر ہوتا ہے۔ ان میں شوگر کی زیادہ مقدار ہوتی ہے جو جسم میں انسولین کے خلاف مزاحمت پیدا کرتی ہے اور اس طرح قوت مدافعت کم ہو سکتی ہے۔ماہرین کہتے ہیں، سردیوں میں تازہ پھل کھائیں اور پھلوں کے جوس سے پرہیز کریں۔
۔5 کیلوریز کے ساتھ چربی والی غذائیں
سردیاں جب آتی ہیں تو ہم ٹھنڈی غذاؤں سے زیادہ صرف گرم پکوڑوں، سموسوں اور گھی سے بھرے پراٹھوں کو کھانے کے بارے میں سوچتے ہیں۔ اگرچہ یہ گرم غذائیں جسم کو سرد موسم سے نمٹنے میں مدد دے سکتی ہیں، لیکن ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ تھوڑی احتیاط برتیں اور صرف کیلوریز کو زیادہ کھانے سے گریز کریں۔ یہ آپ کے وزن کو بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے۔ صحت مند، گرم اور محفوظ رہیں۔ اس موسم سرما میں اچھی غذائیت کو ذخیرہ کرنا نہ بھولیں۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔