بانجھ پن کا لفظ ہی ایسا ہے کہ جیسے کوئی بھی شخص سننا پسند نہیں کرتا۔یہ لفظ خاص طور پر شادی شدہ جوڑے کو خوفزدہ کرتا ہے۔بہت سے جوڑے ایسے ہیں جو بہت سی وجوہات کی بنا پر ماں باپ نہیں بن پارہے ہیں۔لیکن اللہ کے گھر میں دیر ہوسکتی ہے اندھیر نہیں۔ اس لئے شادی شدہ جوڑوں کو بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
خواتین اور مرد دونوں میں زرخیزی کے مسائل ہوسکتے ہیں۔پرانے وقتوں میں ہوتا ایسے تھا کہ اولاد نہ ہونے ہر عورت کو ہی وجہ سمجھا جاتا تھا لیکن ایسا نہیں ہےمرد کی وجہ سے بھی عورت ماں نہیں بن سکتی۔مرد میں بھی زرخیزی کے مسائل ہوسکتے ہیں۔ہم کیسے اس کا علاج کرسکتے ہیں اگرآپ جاننا چاہتے ہیں تو یہ بلاگ لازمی پڑھئیں۔
Table of Content
بانجھ پن کیا ہے؟-
ہم بانجھ پن کی تعریف ایسے کرسکتے ہیں کہ جب ایک سال کے عرصے تک بغیر کسی اختیاطی تدابیر کےمیاں بیوی میں جنسی سرگرمی ہونے کے باوجود حمل نہ ہونے یا ٹھہرنے یا اس کی تکمیل نہ ہونے کے عمل کو بانجھ پن کہتے ہیں۔مرد کے بانجھ پن کی تعریف ایسے کرسکتے ہیں جو اپنی بیوی کو حاملہ کرنے کے کم امکانات رکھتا ہے۔
عورت میں اس کی وجہ عمر بھی ہوسکتی ہے۔عمر کے تیسرےتہائی حصے میں ایسا مسئلہ ہوتا ہے۔ایک تحقیق کےمطابق امریکہ میں 10 سے 18 فیصد جوڑوں کو حاملہ ہونے یا کامیاب ڈلیوری میں پریشانی کا سامنا ہوتا ہے۔مرداور عورت دونوں میں بانجھ پن کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔
مرداورعورت میں بانجھ پن کی وجوہات-
ہم یہاں مرد میں بانجھ پن کی وجوہات میں سے چند ایک کا ذکر کریں گے جس کی وجہ سے وہ عورت کو حاملہ کرنے میں قاصر ہوتے ہیں۔
مردمیں منی کی مطلوبہ مقدار کا خارج نہ ہونا،یااس کی منی کاعورت کے انڈے سے مل کر نشوونما کی صلاحیت نہ ہو۔-
رگوں میں سوجن کا ہونا-
جنسی عمل مکمل ہونے سے پہلے اخراج ہوجانا-
ذیابیطس،تپ دق اور ملیریا جیسی بیماریاں بھی مرد میں بانجھ پن کی وجہ بن سکتی ہیں۔
عورتوں میں یوٹرس کا کوئی بھی انفیکشن بانجھ پن کی وجہ بن سکتا ہے۔رحم میں رسولیاں یا زخم کا ہوجانا۔-
عورت کی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس میں زرخیزی کا عمل بھی سست ہوتا جاتا ہے۔خاص کر 30 سے 40 سال کی عمر میں-
کیفین اور ناقص غذا بھی بانجھ پن کی وجہ بنتی ہے۔
یہ چند ایک وجوہات ہیں اس کے علاوہ اور بھی وجوہات بانجھ پن کی وجہ ہوتی ہیں
بانجھ پن کا علاج-
یہ ایک ایسی بیماری ہے جس کا علاج ہر ممکن ضروری ہے۔سب سے پہلے تو مرداور عورت دونوں کو اپنا معائنہ کروانا چاہیے کہ کوئی بیماری تو نہیں ہے۔کیونکہ کوئی جنسی بیماری بھی بانجھ پن کاسبب بنتی ہے۔اگردونوں میں سے کسی کو بھی کوئی بیماری ہے تو وقت پر اس کا علاج کروایا جائے اور ڈاکٹر کے مشورے پر مکمل عمل کیا جائے۔
متوازن غذا بھی ہمارے اس مسئلے کے حل کے لئے اہم کردارادا کرتی ہے۔ہمیں زرخیزی کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے کن غذاؤں کا استعمال ترک کرنا چاہیے ہم وہ جانتے ہیں؛
سگریٹ نوشی-
تمباکو نوشی کا استعمال کم زرخیزی کے مسائل کو پیدا کرتا ہے۔وہ خواتین جو سگریٹ پیتی ہیں ان میں اسقاط حمل کا خطرہ ہوتا ہے۔یہ جلد حمل کے ضائع ہونے کا باعث بنتی ہے۔اس لئے اس کا استعمال ترک کرنا چاہیے۔
ادویات سے پرہیز-
ہم میں سے بہت سے لوگ زیادہ ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔اس سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ یہ بھی بانجھ پن کا سبب بن سکتا ہے۔
کیفین کا استعمال-
وہ خواتین جو حاملہ ہونا چاہتی ہیں وہ کیفین کے استعمال کی مقدار کم کریں۔اس کو اپنے ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق استعمال کریں۔
سورج مکھی کے بیج-
یہ غذائیت کے اعتبار سے بہت اہم ہیں۔اس میں وٹامن ای موجود ہوتا ہے اس کے علاوہ اس میں سیلینیم،اومیگا3 فیٹی ایسڈاور فولیٹ موجود ہوتا ہے جو مرد اور عورت کی زرخیزی کے لئے اہم ہے۔ان میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی بھی تھوڑی سی مقدار ہوتی ہے۔ہم اس کو سلاد پر چھڑک کر اس سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
ٹماٹر-
ان میں لائکوپین موجود ہوتا ہے۔یہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو آپ کی زرخیزی کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔مردانہ بانجھ پن کے علاج کے لئے ایک تحقیق کی گئی جس میں پتہ چلا ہے کہ لائکوپین کے استعمال کی وجہ سے منی کی صحت میں بہتری آتی ہے۔
انڈے کی زردی-
پروٹین کی مدد سے بھی بانجھ پن کا علاج ممکن ہے۔ہم انڈے کی زردی سےکیلشیم،وٹامن بی6،فولیٹ اور وٹامن بی 12 کی فراہمی کے لئے اچھا ہے۔ہم زرخیری کے مسائل کو حل کرنے کے لئے انڈوں کا استعمال کرسکتے ہیں۔
ہم غذاؤں کی مدد سے اور اپنا طرززندگی بہتر بناکر صحت کے مسائل کو ختم کرسکتے ہیں لیکن ایک بار ڈاکٹر سے معائنہ لازمی ہے۔آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کرسکتے ہیں۔اس کے علاوہ اس نمبر پر 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔