ترکی میں گردے کی پیوند کاری کا چرچا ہر جگہ پر ہوتا نظر آ رہا ہے دراصل ترکی اعلی معیار کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے لئے سب سے زیادہ مطلوب مقامات میں سے ایک ہے اور اعضاء کی پیوند کاری کے لئے ایک مرکز کے طور پر ابھرا ہے جس میں سر فہرست ترکی میں گردے کی پیوند کاری بھی ہے
Table of Content
گردے کی پیوند کاری کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے؟
ہمارے جسم میں سیم کی شکل کے دو گردے ہیں جوریڑھ کی ہڈی کی طرف پسلی کے پنجرے کے نیچے ہیں گردوں کا بنیادی مقصد خون سے فضلہ، معدنیات اور سیال کو فلٹر کرنا اور جسم سے نکالنے کے لئے پیشاب پیدا کرنا ہے ۔ جب گردے خراب ہو جاتے ہیں تو فلٹرنگ کی صلاحیت کھو بیٹھتے ہیں تو جسم میں فضلہ اور سیال جمع ہو کر نقصان کا باعث بننے لگتا ہے جس کے نتیجے میں گردے فیل ہو جاتے ہیں، ایسی صورت میں ڈائیلائسز یا گردے کی پیوندکاری کی سفارش کی جاتی ہے۔
ترکی میں گردے کی پیوند کاری
زندہ عطیہ کرنے والے اعضاء کی پیوند کاری میں ترکی دنیا میں سر فہرست ہے اور لائیو کڈنی ترانسپلانٹ پروگرام کی اعلی سطح پر کامیابی کی وجہ سے پوری دنیا سے مریض ترکی میں گردے کی پیوند کاری کے لئے مختلف ہسپتالوں میں آتے ہیں ملک کا جدید صحت کی دیکھ بھال کا نظام، کم لاگت کے ہیلتھ پیکجزاور شاندار مہمان نوازی کی خدمات کے ساتھ مریض کے اعلی درجے کے علاج کو یقینی بنایا جاتا ہے
غیر ملکیوں کے لئے ترکی میں گردے کی پیوند کاری کی شرائط
ترکی میں گردے کی پیوند کاری کی زیادہ تر سرجریز زندہ ڈونر ٹرانسپلانٹ سے منسوب ہیں اس کی سب سے بڑی وجہ ملک مین متوفی عطیہ کرنے والوں کی تعداد میں کمی اور انتظار کرنے والوں کی طویل فہرستیں ہیں ۔ ترکی کی وزارت صحت ترکی میں گردے کی پیوندکاری کرانے کی صورت میں غیر ملکی زندہ عطیہ دہندگان کو قبول کرنے کی اجازت دیتی ہے البتہ وہ میت سے عطیہ کئے جانے والے گردے کے ٹرانسپلانت کے اہل نہیں ہوتے
عطیہ کنندہ کی شناخت:انہیں رشتہ داری ثبوت کے ساتھ اپنے عطیہ دہندگان کو لانے کی ضرورت ہوتی ہے ،شناخت کے بعد طبی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ترکی میں گردے کی پیوندکاری سے قبل مکمل اسکریننگ کی جاتی ہے اس کے بعد فوری طور پر کڈنی ٹرانسپلانٹ کی اجازت دے دی جاتی ہے
رشتہ کی نوعیت: ترکی میں گردے کی پیوند کاری سے متعلق ملکی قوانین کے مطابق رشتہ دار چار کا تعلق چار نسلوں تک ہو سکتا ہے اس کے علاوہ غیر متعلقہ عطیہ دہندگان سے بھی کڈنی حاصل کی جا سکتی ہے لیکن اخلاقیات کی کمیٹی اس قسم کے عطیہ دندگان سے ٹرانسپلانٹیشن کی اہلیت کا تعین کرتی ہے
عمر: ویسے تو عمر کی کوئی قید نہیں لیکن 18 سال سے اوپر کی عمر کے افراد عطیہ کر سکتے ہیں تاہم حتمی فیصلہ طبی معائنے کے بعد ہی کا جائے گا۔
بیماری: وہ لوگ جنہیں کینسر ہے،کوئی فعال انفیکشن ہے، ذیابیطس مین مبتلا ہیں یا حاملہ خواتین ، گردوں کا عطیہ ہرگز نہیں کر سکتے ہیں
ترکی میں گردے کی پیوندکاری کے قوانین
ترکی میں گردے کی پیوندکاری کے عطیہ دہندگان کی سرجری کے لئے کچھ قوانین ہیں
بانڈ: عطیہ کنندہ اور وصول کنندہ میں کم از کم 3 سے 5 سال کا بانڈ ہو۔
شریک حیات:اگر عطیہ کنندہ اور وصول کنندہ شریک حیات ہوں تو قانونی ثبوت جیسے نکاح نامہ، تصاویریا دیگر کوائف کی ضرورت ہوتی ہے۔
رشتہ / تعلق: اگر عطیہ کرنے والا دور یا قریب کا رشتہ دار ہوتو ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کی نمائندگی کرنے والے ثبوت پیش کئے جائیں
ترکی میں گردے کی پیوند کاری سے قبل کئے جانے والے ٹیسٹ
ترکی میں گردے کی پیوندکاری کرنے والی ٹیم اس بات کا تعین کرنے کے لئے کچھ ٹیسٹ کرے گی کہ آیا عطیہ کردہ گردہ وصول کنندہ کے لئے موزوں ہے
خون کی ٹائپنگ: اگر چہ خون کے غیر مطابقت پذیر بھی کڈنی عطیہ کر سکتے ہیں لیکن یہ زیادہ بہتر ہے کہ ایسا عطیہ دہندہ ہوجس کے خون کی قسم میل کھاتی ہو یا وصول کنندہ سے مطابقت رکھتی ہو
ٹشو ٹائپنگ: اگر خون کی قسم مطابقت رکھتی ہے تو عطیہ کرنے والے کو ٹشو ٹائپنگ ٹیسٹ سے گزرنا ہو گا۔ اس میں ایچ۔ایل۔اے اینٹیجن مارکر کی جانچ کی جاتی ہو جو کہ ایک جنیاتی مارکر ہے اس ٹیسٹ کے ذریعے عطیہ کنندہ اور وصول کنندہ کے مارکروں کا موازنہ کیا جاتا ہے اور ایک اچھا میچ جسم کے عضو کو مسترد کرنے کے امکان کو کم کر دیتا ہے۔
کراس میچ: ترکی میں گردے کی پیوند کاری سے قبل خون میچنگ کے لئے آخری ٹیسٹ کو کراس میچ کیا جاتا ہے اس میں لیب میں وصول کنندہ کے خون کو عطیہ کنندہ کے خون کے ساتھ کراس میچ کیا جاتا ہے یہ ٹیسٹ اس بات کی جانچ کے لئے کیا جاتا ہے کہ آیا وصول کنندہ کے جسم میں موجود اینٹی باڈیز عطیہ کنندہ کو خون میں موجود اینٹی جینز کے خلاف ردعمل ظاہر کرتی ہیں ،منفی نتیجہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ وصول کنندہ کا جسم عطیہ کنندہ کے گردے کو مسترد نہیں کریگا
ترکی میں گردے کی پیوندکاری کیسے کی جاتی ہے؟
ترکی میں گردے کی پیوند کاری میں ایک صحت مند گردے کو مرنے والے یا زندہ جسم سے وصول کنندہ کے جسم میں منتقل کیا جاتا ہے ۔ عطیہ دہندہ کو بھی گردہ نکالنے کے لئے سرجری سے گزرنا پڑتا ہے ۔ ترکی میں گردے کی پروند کاری میں زندہ ڈونر ٹرانسپلانٹ لیپروسکوپک طریقہ کار کے ساتھ کیا جاتا ہے اس ٹرانسپلانٹ کے دوران ٹشوز کو چھوٹا چیرا کم کم سرجری کی تکلیف اٹھانی پڑتی ہے ۔ یہ طریقہ کار کم درد کے ساتھ جلد صحت یابی کا باعث بنتا ہے اور آپریشن کے بعد بھی کم پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے
گردے کی پیوندگاری کے خطرات اور پیچیدگیاں
گردے کی پیوند کاری کے طریقہ کار کی پیچیدگیوں میں شامل ہیں،انفیکشن،خون کے ٹکڑے، پیشاب کی نالی سے رساؤ، نئے گردے کا فیل ہونا ، عطیہ کردہ گردے کو مسترد کرنا،موت، دل کا دورہ یا فالج وغیرہ