Table of Content
ورزش اچھی جسمانی صحت کے لیے ضروری ہے چاہے ہم ورزش کریں یا نہیں ہم سب اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں۔ لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ورزش جنسی صحت کیلئے بھی انتہائی اہم ہے۔
مردوں کے لئے
امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق، تینتالیس فیصد خواتین اور 31 فیصد مرد اکثر موٹاپے اور ورزش کی کمی کی وجہ سے کسی نہ کسی طرح کی جنسی کمزوری کا شکار ہوتے ہیں۔ دی جرنل آف سیکسول میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو مرد موٹاپے کا شکار ہیں یا انکا بی ایم آئی زیادہ ہے ان میں عضو تناسل کے تناو میں خرابی کا شکار ہونے کا امکان 50 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
اگر آپ کو جنسی صحت سے متعلق رہنمائی درکار ہے تو اس لنک پر کلک کریں۔
خواتین کے لئے
اوبیسیٹی’ میں شائع شدہ ایک مطالعہ میں تقریباً نصف موٹی خواتین نے جنسی سرگرمی، خواہش اور کارکردگی میں مسائل کی اطلاع دی۔
دی جرنل آف سیکسوئل میڈیسن میں شائع ہونے والی 2021 کی ایک تحقیق کے مطابق، جو خواتین ہفتے میں چھ گھنٹے ورزش کرتی ہیں، ورزش نہ کرنے والی خواتین کے مقابلے میں کم جنسی تکالیف اور کلیٹرل شریانوں کے مسائل کا شکار ہوئیں ۔ ایکسرسائز کرنے والی خواتین نے خواہش، جوش، لیوبریکیشن اور آرگیزم کی نمایاں طور پر بہتری بھی ظاہر کی۔
ماہر گائناکالوجسٹ سے مشورے کے لئے اس لنک پر کلک کریں ۔
جنسی صحت کی اہمیت
لاس اینجلس کے سیڈارز- سینائی میڈیکل سینٹر کے یورولوجسٹ اور جنسی صحت کے ماہر ڈاکٹر کیرین ایلبر جنسی صحت کے بارے میں کہتی ہیں کہ یہ ایک طبی مسئلہ ہے جس سے ہمیں کسی کی مجموعی صحت تندرستی کے ایک حصے کے طور پر نمٹنا چاہیے، لیکن اس موضوع کو اب بھی معیوب سمجھا جاتا ہے۔”
ایلبر اور دیگر ماہرین کہتے ہیں کہ جنسی صحت پر گفتگو کو معیوب نہیں سمجھنا چاہئے کیونکہ جنس انسانی وجود کا اہم حصہ ہے۔ جسکا مقصد صرف افزائش نسل نہیں ہے۔ بلکہ معیاری جنسی سرگرمی آپ کی ذہنی اور جذباتی صحت، آپ کے معیار زندگی اور آپ کے قریبی تعلقات کی مضبوطی پر بڑا اثر ڈالتی ہے۔ مطالعات یہ ثابت کرتے ہیں کہ جنسی تعلقات اور جوڑوں کی باہمی محبت ایک دوسرے کو سمجھنے، قبول کرنے اور خیال رکھنے کے لئے اہم ہیں۔ باقاعدگی سے ورزش کرنے کے بہت سے جسمانی اور دماغی فوائد میں سے کچھ یہ ہیں:
اہم نوٹ: ورزش کا کوئی بھی نیا پروگرام شروع کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ اگر آپ درد محسوس کرتے ہیں تو فوری طور پر بند کردیں۔
دوران خون میں تیزی
تمام جسمانی ورزشیں آپ کے خون کے بہاؤ کو بڑھاتی ہیں ، جو صحتمند بلڈ سرکولیشن سسٹم کیلئے ضروری ہے۔ صحتمند دوران خون جنسی سرگرمی میں جوش کیلئے اہم ہے۔ مردوں میں، یہ عضو تناسل کا تناو حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے، اور خواتین میں، یہ اندام نہانی کی چکنائی اور کیلٹورل احساس میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
قوت برداشت میں اضافہ
جب آپ باقاعدگی سے ورزش کرتے ہیں، تو آپکی قوت برداشت بڑھتی ہے۔ یہ آپ کی جنسی صحت کے لیے اہم ہے، کیونکہ جنسی تعلق بذات خود ایک ورزش ہے۔ امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ آدھے گھنٹے کی جنسی سرگرمی مردوں میں 125 اور خواتین میں تقریباً 100 کیلوریز جلا سکتی ہے۔
اعتماد میں اضافہ
جب آپ باقاعدگی سے ورزش کی عادت بنا لیتے ہیں، تو آپ زیادہ تندرست اور دبلا محسوس کرتے ہیں۔ اس سے آپکی خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے” ۔ جرنل آف پرسنالٹی میں شائع ہونے والی 2019 کی ایک تحقیق میں پتا چلا ہے کہ خواتین پراعتماد مردوں میں زیادہ دلچسپی لیتی ہیں۔
تناؤ کی سطح میں کمی
تناؤ، اضطراب یا افسردہ ہونا لبیڈو کو کم کر سکتا ہے۔ انڈین جرنل آف سائیکاٹری میں شائع ہونے والی 2018 کی ایک تحقیق کے مطابق، ڈپریشن کا تعلق اکثر جنسی عمل سے متعلق مسائل سے ہوتا ہے، اور ڈپریشن جتنا شدید ہوگا، مسائل اتنے ہی بدتر ہوں گے۔ تناؤ، اضطراب اور افسردگی کا علاج ایکسرسائز سے کیا جا سکتا ہے، جو سیکس ڈرائیو کو بھی زندہ کرسکتی ہے۔ ڈاکٹر ایلبر کہتے ہیں کہ اینٹی ڈپریسنٹس آپ کے لبیڈو کو بھی متاثر کرتے ہیں، لہذا اگر ورزش کرنے سے آپ کی خوراک کو کم کرنے یا انہیں مکمل طور پر ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے، تو بہتر ہے۔
مجموعی صحت میں بہتری
باقاعدگی سے ایکسرسائز کرنے سے مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر و ذیابیطس جیسی مہلک بیماریوں سے بچنے میں بھی مدد مل سکتی ہے، جسکی بعض دوائیں جنسی جوش کو روکتی ہیں۔ یہ دونوں بیماریاں عضو تناسل میں موجود چھوٹی رگوں کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہیں، جس کے نتیجے میں عضو تناسل کی خرابی ہوتی ہے۔ درحقیقت، عضو تناسل کی خرابی اکثر ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے پہلے نمایاں ضمنی اثرات میں سے ایک ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کے علاج کیلئے ماہر ڈاکٹر سے مشورے کیلئے اس لنک پر کلک کریں ۔
جنسی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ورزش ضروری کیوں
ایکسرسائز کی ضروری مقدار ہر شخص کے لے مختلف ہو سکتی ہے۔ لہذا بہتر ہے کہ آپ اپنے معالج سے رجوع کریں۔ ماہرین کے مطابق ایکسرسائز کی مختصر مدت، جیسے کہ باقاعدگی سے تیز چہل قدمی، آپ کی جنسی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے۔ لیکن خیال رہے کہ اسے ضرورت سے زیادہ نہ کر یں۔
تاہم اگر آپ اب بھی ایکسرسائز کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں تو ڈاکٹر ایلبر کی اس وارننگ پر غور کریں۔ “مشہور مثل، ‘اسے استعمال کریں یا اسے کھو دیں، کے مصادق آپ کے پیلوک اعضاء جسم کے کسی دوسرے حصے کی طرح ہیں۔ اگر آپ انہیں استعمال نہیں کرتے ہیں تو آپ کام کرنے سے محروم ہو جائیں گے۔”