وزن کم کرنے کے خواہشمند بہت سارے افراد ایسے ہوتے ہیں جو ہر سنی سنائی بات پر یقین رکھ کر اس پر عمل کرنے لگتے ہیں ۔ یہ ایک علیحدہ بات ہے کہ ایک طویل عرصے تک ایسے سنے سناۓ مشوروں پر عمل کرنے کے بعد ان کو پتہ چلتا ہے کہ وہ سخت غلط فہمی کا شکار تھے اور تمام تر محنت کے باوجود وزن میں کسی قسم کی کمی واقع نہیں ہوئي ہے
Table of Content
وزن کم کرنے کے حوالے سے غلط فہمیاں
ساری عمر سے وزن کم کرنے کے حوالے سے کچھ روایات سینہ بہ سینہ منتقل ہوتی آئي تھیں جن پر ہم سب لوگ جو وزن کم کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں عمل کرتے ہیں مگر اب جدید سائنسی تحقیقات نے یہ بات ثابت کی ہے کہ ان میں سے بہت ساری باتیں صرف ایک مغالطے سے زیادہ کچھ نہ تھیں اور ان پر عمل کرنا صرف وقت کے زياں سے زيادہ کچھ نہیں ۔ ایسے ہی کچھ مغالطے آج ہم آپ کو بتائيں گے
وزن کم کرنے کے لیۓ سخت ورزش کریں

سخت ترین ورزش وزن کم کرنے کا اولین طریقہ ہے یہ انتہائی خام خیال ہے برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق ایک عام نارمل انسان کے لیۓ ہفتے میں کم از کم 150 منٹ کی جسمانی ورزش اور مشقت ضروری ہے ۔
مگر یہ مشقت سخت ترین ورزش کے بجاۓ تیز تیز چلنا یا سائيکل چلانا بھی ہو سکتی ہے اور اس کے لیۓ آپ کو کسی بھی جم جا کر سخت ورزش کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اگر آپ وزن کم کرنے کے خواہشمند ہیں تو صرف ان دو اصولوں کو سامنے رکھ کر ورزش کریں
اول : جو ورزش کریں اس کو مستقل اور باقاعدگی کے ساتھ کریں
وزن کم کرنے کے لیۓ کی جانے والی ورزش میں یہ اصول یاد رکھیں کہ آپ نے جتنی کیلوریز کھائی ہیں آپ کو ان سے زیادہ کیلوریز کو چلانا ہے
کاربوہائیڈریٹ والی غذا وزن بڑھاتی ہے

گزشتہ ایک دہائی سے ہم سب یہ سنتے آۓ ہیں کہ اگر وزن کم کرنا ہے تو چاول کھانا چھوڑ دو یا میٹھا کھانا چھوڑ دو ۔ کم کاربوہائيڈریٹ والی غذاؤں کا استعمال وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے
لیکن اب جدید تحقیق کے مطابق کاربوہائيڈریٹ والا کھانا اگر فاضل چکنائی اور مکھن کے ساتھ استعمال نہ کیا جاۓ اور اس کو متوازن غذا کے طور پر استعمال کیا جاۓ تو ان کا استعمال وزن بڑھانے کا سبب نہیں بنتا ہے
البتہ انکے استعمال میں اگر چکی کا آٹا ، براؤن بریڈ ، اور براون چاول استعمال کیۓ جائیں تو یہ زیادہ بہتر ثابت ہو سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر آلو کو بھی چھلکوں کے سمیت متوازن طور پر کھایا جاے تو یہ وزن بڑھانے کا سبب نہیں بنتے ہیں
کچھ غذائیں چربی جلا کر وزن کم کرتی ہیں

عام طور پر موٹاپا کم کرنے کے خواہشمند افراد کھٹی چیزوں کا استعمال یا سرکے کا استعمال یا بعض پھلوں کے جوسز کا استعمال اس خیال سے کرتے ہیں کہ ان کے استعمال سے چربی پگھلتی ہے اور وزن کم ہوتا ہے
کچھ کیسز میں ایسا ہو بھی جاتا ہے مگر اب امریکی تحقیقاتی ادارے میو کلینک کے مطابق کوئی بھی غذا انسان کے جسم میں جمع شدہ چربی کو پگھلانے کا سبب نہیں بن سکتی ہے بلکہ ان اشیا کے استعمال سے ہاضمے کا عمل تیز ہوتا ہے جس کی وجہ سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وزن میں کمی واقع ہو رہی ہے لیکن جیسے ہی ان غذاؤں کا استعمال چھوڑا جاتا ہے وزن ایک بار پھر بڑھنے لگتا ہے
چربی سے پاک غذائيں وزن کم کرتی ہیں

وزن کم کرنےکے لیۓ جسم کی چربی کا کم ہونا بہت ضروری ہے اس خیال کے ساتھ ایک اور علط فہمی جو ہمارے دلوں میں جڑ پکڑ گئی وہ یہ تھی کہ اگر ہم وزن کم کرنے کے خواہشمند ہیں تو ہم کو چربی سے پاک غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیۓ
اس وجہ سے اکثر لوگ ڈائٹنگ کے دوران ایسی غذا کا استعمال کرتے ہیں جو چربی سے پاک ہوتی ہے مگر میو کلینک کے ماہرین کے مطابق چربی والی غذائيں زيادہ دیر تک معدے میں رہتی ہیں جن کی وجہ سے جلد بھوک نہیں لگتی ہے لیکن اگر ہم ایسی غذا استعمال کریں جو کہ چربی سے پاک ہو تو اس وجہ سے جلد ہی بھوک کا احساس ستانے لگتا ہے
اس احساس کے زیر اثر انسان بیچ میں اسنیکس کا استعمال کرتا ہے اس وجہ سے موٹاپے میں کمی کے بجاۓ اضافہ دیکھنے میں آتا ہے ۔ لہذا صحت مند چربی کا استعمال جسم کے لیۓ ضروری ہے
کھانے کے بعد اسنیکس کا کھانا موٹاپے کا سبب ہوتا ہے

یہ ایک اور غلط خیال ہے جو وزن کم کرنے کے حوالے سے ہم سب کے دلوں میں بیٹھ گیا ہے اس کے مطابق کہا یہ جاتا ہے کہ کھانا کھانے کے بعد بھوک لگنے کی صورت میں کچھ ہلکا پھلکا کھانا موٹاپے میں اضافے کا باعث بنتا ہے
جب کہ موٹاپا کم کرنےکے حوالے سے ماہر غذائيت کا یہ ماننا ہے کہ اس کے لیۓ ایک بار پیٹ بھر کر کھانا زیادہ نقصان دہ ہوسکتا ہے ۔ اس وجہ سے ایک بار بہت سارا کھانا کھانے سے بہتر ہے کہ تھوڑا تھوڑا کر کے کھایا جاۓ
اس کے علاوہ اس بات کا بھی بہت اثر پڑتا ہے کہ اسنیکس کی صورت میں آپ کیا کھا رہے ہیں ۔ ہلکی پھلکی بھوک کی صورت میں کسی پھل کا استعمال آپ کے لیۓ مفید ہو سکتا ہے
ذائٹنگ کا آغاز کرنے سے قبل باقاعدہ طور پر کسی ماہر اور مستند ماہر غذائيت سے مشورہ آپ کو بڑے مسائل سے بچا سکتا ہے اور موٹاپا کم کرنے میں مکمل رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں ۔ ماہر غذائیت سے رابطے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں