قوت مدافعت درحقیقت قدرتی طور پر انسانی جسم میں موجود وہ نظام ہے, جو انسانی جسم کو اندرونی طور پر مختلف بیماریوں سے لڑنے کی نہ صرف طاقت فراہم کرتا ہے بلکہ اس سے بچاتا بھی ہے. حالیہ دور میں جب کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ خطرناک حد تک ایک وبائی صورتحال اختیار کر چکا تھا اور لاکھوں لوگوں کو ہلاکت میں ڈال چکا ہے۔
اس صورتحال میں میڈیکل شعبے کے ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ اس بیماری سے مقابلہ کرنے میں صرف وہی لوگ کامیاب ہو سکتے ہیں جن کا قوت مدافعت مضبوط ہوگا اور وہ اس موذی مرض کا مقابلہ کرنے کی اندرونی طور پر طاقت رکھتے ہوں گے، جو کہ فلو و زکام کی صورت میں اب بھی پھیلا ہوا ہے۔
قوت مدافعت میں کمزوری کی علامات
روز مرہ کے عام دنوں میں کچھ ایسی علامات ہوتی ہیں جو کہ ہمیں یہ بتانے کی کوشش کر رہی ہیں کہ ہماری قوت مدافعت کمزور ہو رہی ہے اور اگر ہم نے اس پر توجہ نہ دی تو یہ کسی بڑے نقصان کا بھی باعث ہو سکتا ہے۔
سر درد ہونا اور دماغ کی کمزوری
اگر آپ کے سر میں بار بار درد ہوتا ہے یا پھر چکر آتے ہیں تو اس کا بعض اوقات سبب ذہنی دباؤ اور نیند کی کمی ہو سکتی ہے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ تمام علامات خون کی کمی کا اشارہ بھی کرتی ہیں۔
خون کی کمی کے باعث جسم کمزور ہو جاتا ہے اور جسم کے اندر دوسری بیماریوں سے لڑنے کی طاقت کم ہو جاتی ہے اور ہر بیماری انسان پر حملہ آور ہو جاتی ہے۔ اس وجہ سے ان علامات کو معمولی نہین سمجھنا چاہیئے، بلکہ اس کے علاج کی طرف توجہ دینی چاہیئے اور کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔
جلد کے مسائل
اگر آپ کی جلد پر ایکنی ہے یا پھر ہر تھوڑے عرصے کے بعد الرجی کے سبب خارش اوردھبے نمودار ہو رہے ہوں تو اس کی وجہ کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے۔
کیوں کہ ایک جانب تو یہ تمام علامات جلد کی خرابی کا باعث ہو سکتی ہے یا پھر اگر خون میں کسی قسم کی خرابی ہو تو اس صورت میں بھی جلد پر سرخ نشان کا بن جانا ، خارش اور کھجلی ہونا ایک عام سی بات ہوتی ہے۔
خون انسان کے جسم کا ایک اہم جز ہے، اس میں ہونے والی کوئی بھی خرابی جسم کو اندرونی طور پر کمزور کر دیتی ہے اور جسم کے اندر بیماری سے لڑنے کی طاقت کو ختم کر دیتی ہے۔
سانس کے مسائل
یہ بات تو سب نے سنی ہوگی کہ سانس ہے تو آس ہے سانس لینے میں دشواری کو لوگ دمہ کا نام دیتے ہیں۔ یہ بیماری درحقیقت اس وقت ہوتی ہے جب پھپھڑے آکسیجن کو جذب کرنے کی طاقت کم کر دیتے ہیں اور قوت مدافعت کمزور ہو رہی ہوتی ہے۔ جسم میں آکسیجن کی کمی بہت ساری بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔
پٹھوں اور ہڈیوں کی کمزوری اور درد
ہڈیوں اور پٹھوں میں درد کا سبب جسم میں کیلشیم کی کمی بھی ہو سکتی ہے اس کے علاوہ اس کی وجہ دیگر کئی مسائل بھی ہو سکتے ہیں، عام طور پر اس کا سبب لوگ جوڑوں کی تکلیف بتاتے ہیں۔
تھوڑے سے کام کے بعد جسم کے مختلف حصوں میں درد ہونا، سیڑھیاں چڑھتے ہوۓ گھٹنوں میں درد یہ سب علامات آٹو امیون ہیپاٹائٹس کے سبب ہو سکتے ہیں، جو کہ قوت مدافعت کے کمزور ہونے کے باعث بھی ہو سکتی ہے۔
معدے کی تکلیف ، گیس اور بدہضمی
نظام ہاضمہ جسم کا سب سے اہم نظام ہوتا ہے، جو کہ جسم کے ہر نظام پر اثر انداز ہوتا ہے، اسی طرح اگر جسم کے کسی بھی نظام میں کوئی خرابی ہو تو اس سے نظام ہاضمہ سب سے پہلے متاثر ہوتا ہے۔
اگر بار بار پیٹ خراب ہو رہا ہو یا پھر قبض ہو جاۓ اور پیٹ میں گیس بھر رہی ہو اور بد ہضمی کی شکایت ہو تو یہ اس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ جسم کے اندرونی نظام میں خرابی ہے اور قوت مدافعت کمزور ہو رہی ہے ۔انسان کا جگر کسی کمزوری کا شکار ہے یا اس کے معدے میں ایسی خرابی ہو گئی ہے جو کہ غذا کو جسم کا جز بننے سے روک رہی ہے۔
یہ تمام علامات جو بظاہر بہت معمولی نظر آتی ہیں مگر حقیقت میں جسم کے آٹو امیون سسٹم کے مطابق اس بات کا اشارہ ہوتی ہیں کہ قوت مدافعت کمزور پڑ رہی ہے اور کسی بھی وقت کوئی بڑی بیماری حملہ آور ہو سکتی ہے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں
Android | IOS |
---|---|