رپورٹ کے مطابق، لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سرفہرست ہے۔ آپ نے دیکھا ہو گا کہ ہر نومبر میں لاہور شہر سموگ کی لپیٹ میں آجاتا ہے۔ تمام پروازیں منسوخ ہو جاتی ہیں، سانس کے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور اموات کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس خطرناک صورتحال سے بچنے کے لیے آپ کیا کرسکتے ہیں یہ جاننا ضروری ہے۔
لاہور میں سموگ اور صحت کے مسائل
سموگ کا لفظ 21ویں صدی میں پہلی بار استعمال ہوا۔ یہ دھند اور دھواں کے الفاظ کو ملا کر بنتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ لیکن، یہ صرف آپ کی مجموعی صحت کو متاثر نہیں کرتا یہ آپ کی سانس کی صحت پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں سموگ کے آپ کی صحت پر کچھ مضر اثرات کون سے ہیں۔
آنکھوں کے مسائل
سموگ میں موجود نقصان دہ آلودگی آپ کی آنکھوں میں جلن پیدا کر سکتی ہے۔ سموگ میں باہر وقت گزارنے کے بعد لوگوں نے دیکھا ہے کہ ان کی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔ مزید یہ کہ جن کی آنکھیں حساس ہوتی ہیں ان کے باہر قدم رکھتے ہی آنسو آجاتے ہیں۔ سموگ آپ کی آنکھوں میں لالی اور خارش کا باعث بھی جانا جاتا ہے۔
گلے اور پھیپھڑوں کا انفیکشن
سموگ میں کئی فضائی آلودگی اور جراثیم ہوتے ہیں جو گلے اور پھیپھڑوں میں انفیکشن کا باعث بن سکتے ہیں۔ سموگ کا طویل عرصے تک رہنا آلودگیوں کا آپ کے جسم کے اندر جاکر صحت کی بڑی خرابیوں کا باعث بننا ہے۔ یہ مسلسل کھانسی اور سانس کے شدید مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
دیگر حالات کو خراب کرنا
وہ لوگ جو پہلے سے ہی دائمی حالات جیسے دمہ، دل اور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا ہیں سموگ کی وجہ سے سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔ سانس کے مسائل والے مریض آسانی سے وائرس اور بیکٹیریل انفیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں جو سانس لینے میں دشواری اور پھیپھڑوں کو مزید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
شرح اموات میں اضافہ
صرف کورونا اور ڈینگی ہی اموات کا باعث نہیں بن رہے، اسموگ بھی اس شرح اموات میں حصہ ڈال رہی ہے۔ اصل ٹارگٹ وہ لوگ ہیں جو پہلے ہی پھیپھڑوں کی بیماری کے ساتھ ہسپتالوں میں ہیں اور کچھ ایسے ہیں جن کی تشخیص ابھی نہیں ہوئی ہے۔
سموگ سے خود کو کیسے بچایا جائے؟
اگر آپ احتیاطی اقدامات اختیار کرتے ہیں تو سموگ کی وجہ سے آپ کے بیمار ہونے کا خطرہ کم ہو جائے گا۔ بہتر ہوگا کہ ہم انفرادی سطح پر بھی احتیاط کریں۔ گلے یا پھیپھڑوں کے انفیکشن سے بچنے کے چند بہترین طریقے یہ ہیں۔
گھومنا پھرنا کم کریں
پہلی بات تو یہ ہے کہ کسی بھی بیرونی سرگرمیوں جیسے پارک میں جانے سے پرہیز کریں۔ اگر آپ کو کام کے لیے باہر جانا ہے تو یقینی بنائیں کہ آپ نے حفاظتی ماسک پہن رکھا ہے۔
کھڑکیاں بند رکھیں
بہت ضروری ہے کہ آپ اپنے گھر کی کھڑکیاں بند رکھیں، چاہے آپ گاڑی میں ہوں یا کاروبار والی جگہ پہ ہوں۔ ماسک کا استعمال لازمی کریں۔
تمباکو نوشی بند کردیں
تمباکو نوشی کرنے والے افراد کو سموگ کی وجہ سے پھیپھڑوں کے مسائل پیدا ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ لہذا، تمباکو یا کسی اور نقصان دہ دوائیوں کے استعمال کو محدود کرنا بہتر ہے۔
صحت مند غذا کھائیں
صحت مند کھانا وائرل اور بیکٹیریل انفیکشن کے خلاف ایک طاقتور ہتھیار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنی غذا سے مناسب مقدار میں غذائی اجزاء اور وٹامن لے رہے ہیں۔ کچھ ایسے وٹامنز اور معدنیات ہیں جو قوت مدافعت کو بہتر بناتے ہیں وٹامن سی، ڈی، ای اور زنک شامل ہیں۔
ایک ذمہ دار شہری بنیں
آگ جلانے، کوڑا کرکٹ پھیلانے سے گریز کریں اور اپنی گاڑی کا تیل باقاعدگی سے تبدیل کرنا یقینی بنائیں۔ یہ سب آلودگیوں کو اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچانے اور سموگ کو کم کرنے سے روک سکتے ہیں۔
ایئر پیوریفائر کا استعمال کریں
دل اور پھیپھڑوں کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ اپنے گھروں اور کاروں میں ایئر پیوریفائر لگائیں تاکہ ان کے گردونواح سے فضائی آلودگی کو دور کیا جا سکے۔ جن لوگوں کی جلد حساس ہے یا دمہ ہے انہیں بھی ماہرین صحت نے ایسا کرنے کی سختی سے ہدایت کی ہے۔
باقاعدگی سے صحت کا معائنہ کروائیں
ڈاکٹر کے پاس جانا ضروری ہے، خاص طور پر اگر آپ کو پہلے سے موجود صحت کے حالات یا بیماریاں ہوں۔ مسئلہ کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے آپ کو اپنا علاج جلد شروع کرنا چاہیے
کوویڈ 19 اور ڈینگی وائرس کے ساتھ ساتھ سموگ کے مسائل کا سامنا، لاہور شہر کو صحت کے ایک بڑے بحران میں ڈال سکتا ہے۔ ہوا میں آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے سانس کے مسائل جیسے دمہ کے شکار افراد کو سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔