حمل حاصل کرنے کی جدوجہد کرنے والی خواتین اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ زرخیزی حاصل کرنے کا علاج کس قدر سخت اور مشکل ہوتا ہے۔ اس سلسلے میں ایک بہترین آپشن آپ کی خوراک یا دواؤں کے ذریعے ملنے والے مائیکرونیوٹرینٹس ہو سکتے ہیں جو آپ کو بآسانی ہیلتھ فوڈ سٹور پر مل سکتے ہیں تاہم ضروری ہے کہ اس سلسلے میں آپ اپنے ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کریں۔
زرخیزی میں مائیکرونیوٹرینٹس کا کردار
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ قبل از وقت پیدائش وٹامنز کا باقعدہ استعمال حمل کے دوران ماں اور بچے دونوں کو غذائی اجزاء حاصل کرنے میں مدد دے سکتا ہے جس کی ان کو ضرورت ہوتی ہے لیکن حمل ٹھہرنے کا ہی کیوں انتظار کیا جائے مرد اور عورت میں زرخیزی کے وٹامنز کا صحیح امتزاج آپ کے حاملہ ہونے کے امکان کو بڑھا سکتا ہے۔
انڈے کے معیار کو بہتر بنانے سے لیکر سپرم کی حرکت پذیری میں اضافہ تک اور بچہ دانی کو افعال بنانے تک۔ تحقیق سے پتہ چلتہ ہے کہ زرخیزی کے وٹامنز لینے سے کم وقت میں حاملہ ہونے کا موقع مل سکتا ہے۔زرخیزی کے لئے استعمال کئے جانے والے وٹامنز نقصاندہ تو نہیں ہوتے پر بہتر یہی ہے کہ اس بات کا تجزیہ کیا جائے کہ جسم میں کون سے غذائی اجزاء کی کمی ہے جس کے حل کے لئے کون سے وٹامنز کا استعمال مؤثر ہو سکتا ہے۔
جلد حمل ٹھہرانے کے لئے مفید سپلیمینٹس
ڈاکٹروں کی ایک بڑی تعدادنے متفقہ طور پر چند سپلیمینٹس کو زرخیزی کے لئے مفید قرار دیا ہے جو مردوں اور عورتوں میں یکساں طور پر مفید ہیں
Acetyl L-carnitine
یہ مردوں اور عورتوں کے لئے یکساں مفید ہے۔ یہ سپرم کی حرکت میں مدد کرتا ہے اور اس میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ خواتین کے صحت مند تولیدی نظام کو فروغ دیتا ہے۔یہ سپلیمیںٹس امینو ایسڈ کی ایک قسم ہے جو جسم مین قدرتی طور پر پایا جاتا ہے اور چربی کو توانائی میں تبدیل کرتا ہے اس کا باقاعدہ استعمال خواتین میں بڑھتی عمر کے مسائل کو روکنے میں مدد کرتا ہے اور زرخیزی کے امکانات کو بڑھاتا ہے
وٹامنز بی(فولک ایسڈ کے علاوہ)
یہ بھی خواتین اور مردوں کے لئے یکساں مفید ہے۔ یہ انڈے کی صحت کو فروغ دینے اور بیضوی بانجھ پن کو روکنے میں مدد گار ہونے کے ساتھ ساتھ سپرم کے معیار کو فروغ دے سکتا ہے۔
فولک ایسڈ(وٹامن بی9)سے تو سب ہی واقف ہیں جو حمل کی ابتداء میں حاملہ خاتون کو دیا جاتا ہے لیکن اس کے علاوہ بھی وٹامنز زرخیزی پانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔نرسز ہیلتھ اسٹڈیکے مطابق وٹامن بی2، بی3، بی 4،بی6، اور بی 12 کا استعمال بیضوی بانجھ پن کے خطرے کو کم کرتا ہے اور سپرم کے معیار کو بھی فروغ دینے میں مدد کرتا ہے۔
وٹامن سی
یہ مردوں کے لئے مفید ہے، یہ سپرم کی مقدار میں اضافہ کرتا ہےاور اس کی نقل و حرکت کو بڑھاتا ہے۔وٹامن سی ایک طاقتور اینتی آکسیڈینٹ ہے یہ پورے جسم میں سیلولر نقصآن کو کم کرسکتا ہے اور آئرن کو جذب کرنے میں مدد کرتا ہے
کیلشیم
یہ خواتین اور مرد دونوں کے لئے مفید ہےاور مردوں میں سپرم بنانے میں مدد گار ہے 2019 کے ایک مطالعہ میں پایا گیا کہ مردوں میں باجھ پن کی ایک بری وجہ ان مین کیلشیم کی کمی تھی کیونکہ کیشیم سپرم کی پیداوار میں ضروری جز ہے اور اس کے علاوہ ہڈیوں کی مضبوطی اور بچے کی پیداوار اور نشونما کے لئے بھی ماں میں کیلشیم کی بھرپور مقدار کا ہونا ضروری ہے
وٹامن ڈی
یہ بھی خواتین اور مردوں کے لئے یکساں ضروری ہے کچھ مطالعات نے وٹامن ڈی کی کمی کو خواتین میں بانجھ پن سے جوڑا گیا ہے۔ وٹامن ڈی خواتین اور مردوں کے تولیدی افعال میں اہم کردار ادا کرتا ہےاور اس کی کمی دونوں میں بانجھ پن کی وجہ ہو سکتی ہے
وٹامن ای
وٹامن ای بھی خواتین اور مردوں میں زرخیزی کے لئے ایک اہم جز ہے اس میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات سپرم کی حرکت پذیری میں اضافہ کرتی ہیں اور خواتین کی عام تولیدی صحت کے فروغ کا باعث بنتی ہیں۔
فولک ایسڈ
یہ خواتین کے لئے مفید ہے ۔ اکثر خواتین حمل ٹھہرنے کے بعد فولک ایسڈ کا بھرپور استعمال کرتی ہیں لیکن اس کا استعمال حمل ٹھہرانے کے لئے بھی کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ حمل ٹھہرانے کے عمل کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ بچے میں نیورل ٹیوب کے نقائص کو کم کرنے میں بھی مؤثر ثابت ہوتا ہے
آئرن
یہ خواتین کے لئے زرخیزی پانے کا ایک بہترین ذریعہ ہے کیونکہ آئرز کی کمی بیضوی بانجھ پن کی ایک بڑی وجہ بن سکتی ہے اس لئے 2006 میں 18000 خواتین پر کئے گئے مطالعے کے مطابق آئرن کے سپلیمینٹ کا استعمال کرنے سے بیضوی بانجھ پن کو روکا جا سکتا ہے۔
اومیگا 3
یہ خواتین اور مردوں کے لئے یکساں مفید ہے،اس کے متعلق یہ دعوٰی کیا جاتا ہے کہ یہ سپرم کی حرکت پذیری کو بڑھاتا ہے اور 35 سال سے زائد عمر میں حمل حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے اگر آپ باقاعدگی سے اپنی غذا میں سمندری غذا کا استعمال نہیں کرتے تو ضروری ہے کہ آپ روزانہ کی بنیادوں پر اومیگا 3 سپلیمینٹ استعمال کریں
سیلینیم
یہ خواتین اور مردوں کے لئے یکساں مفید ہےیہ منی کے معیار کو بہتر بناتا ہے اور اسقط حمل کے خطرے کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ خواتین کے انڈوں کے گرد پٹک کے سیال کی صحت کو برقرار رکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔درحقیقت ہم اپنی غذا میں سیلینیم کو اہمیت نہیں دیتے ہیں لیکن اس کی کمی منی کے معیار میں کمی، اسقاط حمل اور نطفہ کی خراب حرکت کا ایک عنصر بن سکتی ہے
زنک
یہ بھی مردوں اور خواتین میں زرخیزی کے حصول کے لئے یکساں مفید ہے۔ مردوں میں زنک فرٹیلائزیشن اور انڈے کی نشونما میں مدد کرتا ہے اور سپرم کے معیار کو بہتر بناتا ہے اور 2019 میں کئے ایک مطالعے کے مطابق خواتین میں زنک کی نچلی سطح حمل کے نہ ٹھہرنے کی ایک وجہ ثابت ہوئی
چونکہ بہت سارے مائیکرو نیوٹرینٹس زرخیزی پر اثر انداز ہو سکتے ہیں اس لئے آپ کو انفرادی سپلیمینٹس کی بوٹ لوڈ خریدنے کے بجائےایک اعلٰی معیار کا ملٹی وٹامن لینا بہتر ثابت ہو سکتا ہے۔