بچوں میں ڈپریشن کی کئی وجوہات ہوسکتیں ہیں، لیکن بچوں کی صحت کے لئے یہ ضروری ہے کہ ان کو اس حالت سے بچایا جائے کیونکہ یہ بچوں کی صحت کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ والدین کو چاہیئے کہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر توجہ دیں، وہ کیا کرتے ہیں کس سے ملتے ہیں اور کونسی وڈیو گیمز اپنے موبائل پر کھیلتے ہیں۔
اس کے علاوہ کونسی بات ان کو پریشان کرتی ہے۔ والدین کو اپنے بچے کو ڈپریشن اور پریشانی سے دور رکھنے کے لئے ان پر توجہ رکھنی چاہیئے اور اس میں ان کی مدد کرنی چاہیئے۔ اس حالت میں کیسے ہم بچوں کی مدد کر سکتے ہیں یہ جاننے کے لئے یہ بلاگ لازمی پڑھیں۔
ہم اپنے بچے کا دوست بن کر ساتھ دے سکتے ہیں۔ ان میں خود اعتمادی پیدا کرسکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کے بچے کے ساتھ کوئی ذہنی مسئلہ درپیش ہے تو اس کے لئے آپ کو جلد از جلد ڈاکٹر سے ملنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے آپ مرہم کی ویب سائٹ سے گھر بیٹھے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ لے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ اس نمبر پر 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن بھی لے سکتے ہیں۔
۔1 ڈپریشن کیا ہے؟
ہم اس کو آسان اور سادہ الفاظ میں ایسے بیان کرسکتے ہیں کہ اس میں انسان کو اپنی زندگی میں بہت کم دلچسپی ہوتی ہے انسان زیادہ تر افسردہ اور پریشان رہتا ہے۔ یہ ہماری روزمرہ کی زندگی کو متاثر کرتا ہے۔ اس میں زیادہ تر منفی سوچ آتی ہے۔اور خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے۔خوشی کے بہت کم لمحات محسوس ہوتے ہیں۔ ڈپریشن بڑوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے بچوں میں بھی ہوسکتا ہے اور ان کی زندگی کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔ بچوں میں اس کی کیا علامات ہوسکتیں ہیں وہ جانتے ہیں۔
۔2 بچوں میں ڈپریشن کی علامات
ایسا ضروری نہیں ہے کہ بچے افسردگی اور دباؤ محسوس نہیں کرسکتے، ان کی زندگی میں بھی ایسی سنگین بیماری کا سامنا ہوسکتا ہے۔ بچوں میں ڈپریشن اور دباؤ کی کیا علامات ہوسکتیں ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
۔1 پیٹ میں درد
۔2 سر میں درد
۔3 موڈ میں تبدیلی، چڑچڑاپن
۔4 تعلیمی کارکردگی کا متاثر ہونا
۔5 اسکول میں توجہ دینے میں ناکامی
۔6 کم حوصلہ افزائی
۔7 نیند کے مسائل
۔8 خود اعتمادی کا نہ ہونا
۔9 رشتوں میں رکاوٹ
آپ اپنے بچے پر اس حوالے سے نظر رکھیں، اس کو نظر انداز نہ کریں۔ سکول میں بھی پوچھیں کہ آپ کے بچے کے سکول میں کیا کارکردگی ہے۔ اس بات میں لاپرواہی سے کام نہ لیں۔
۔3 بچوں میں ڈپریشن دور کرنے والے مؤثر اقدامات
والدین ہی اپنے بچوں کے اچھے دوست بن سکتے ہیں۔ وہ ہی ان میں خوداعتمادی اور حوصلہ پیدا کرتے ہیں اور وہی زندگی کا اصل راستہ دکھاتے ہیں۔ اس لئے اگر آپ کا بچہ پریشان رہنے لگا ہے یا ڈپر یشن میں مبتلا ہے تو آپ کو اس کی مدد کرنی چاہیئے۔ آپ کیسے اپنے بچوں کے اس مسئلے کا حل کرسکتے ہیں۔ وہ طریقے مندرجہ ذیل ہیں۔
۔1 خود اعتمادی پیدا کریں
۔1 آپ اپنے بچے کی زندگی کے ہر معاملے میں حوصلہ افزائی کریں۔
۔2 ان میں خوداعتمادی پیداکریں کہ وہ اپنی پریشانی آپ کو بتاسکے۔
۔3 اپنے بچوں کے جذبات کو سمجھیں۔
۔4 ان کو اعتماد میں لیں تاکہ وہ اپنی پریشانی میں سب سے پہلے آپ سے بات کریں۔
۔5 آپ اپنے بچوں سے مل کر ان باتوں کا حل نکالیں۔
۔6 آپ اپنے بچے کا مسئلہ اور پریشانی اس وقت پوچھیں جب وہ آپ کو بتانے سے قاصر ہوں۔
۔7 آپ ان کی مشکل میں ان کو غصے ہونے یا ڈانٹنے کی بجائے ان سے پیار سے ان کے مسائل پوچھ کر ان کا حل نکالیں۔
۔2 نصیحت کرنے سے پہلے مسئلہ سنیں
آپ اپنے بچے سے تبصرے کرنے یا کوئی تجویز پیش کرنے سے پہلے اس کے جذبات اور بات کو سمجھیں۔ اپنے بچے کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع فراہم کریں۔ اپنے بچوں کے ساتھ دوست کی طرح پیش آئیں۔
۔3 نیند کو بہتر بنائیں
ہر چیز کو بہتر بنانے میں نیند بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جب ہم بھرپور نیند لیتے ہیں تو سکول میں بھی بہتر کارگردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اس لئے آپ اپنے بچوں کے نیند کا شیڈول بنائیں تاکہ وہ اپنے موڈ کو بھی بہتر بنا سکیں۔ ایسی کوشیشیں کرنے سے بچوں میں ڈپریشن کم ہوتا ہے۔
۔4 مسائل سے نمٹنے کے لئے ان کو تیار کریں
ڈپریشن کے شکار بچے ناخوش، دکھی یا چڑچڑے پن محسوس کرتے ہیں، اور ایسے بچوں کو بدمزاج کہا جاتا ہے۔ بچوں میں ڈپریشن ہونے کی صروت میں ان کے سوچنے، محسوس کرنے یا برتاؤ کرنے کے انداز میں تبدیلیاں ہوجاتی ہیں۔ وہ ان چیزوں میں دلچسپی نہیں لے سکتے ہیں جن سے وہ عام طور پر لطف اندوز ہوتے ہیں۔
مشکلات زندگی کا حصہ ہیں، آپ اپنے بچوں میں ان سے نمٹنے کا حوصلہ پیدا کریں۔ ان کو بتائیں کہ اگر آپ ہارتے ہیں تو یہ زندگی کا حصہ ہے۔ آپ کی ہار آخری ہار نہیں ہے۔ کامیابی بھی آپ کا مقدر بنے گی۔
۔5 کوئی بھی کام کرتے وقت بچوں کو اہمیت دیں
اگر آپ کوئی بھی کام کررہے ہیں تو اپنے بچے کو اس میں شامل کریں، کچھ بچے بہت پرسکون محسوس کرتے ہیں جب والدین کچھ کرتے وقت ان کے مسائل ان سے پوچھتے ہیں۔ یعنی دوڑتے ہوئے، واک کرتے ہوئے، ورزش کرتے وقت، باسکٹ بال کھیلتے وقت۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ریسرچ سے ثابت ہوا ہے کہ بچے کوئی سرگرمی سرانجام دینے کے دوران بات کرنے میں پرسکون محسوس کرتے ہیں۔
۔6 مثبت سوچ پیدا کریں
آپ اپنے بچوں میں رشتوں کے بارے میں مثبت سوچ پیدا کریں۔ انھیں منفی چیزوں سے دور رکھیں۔ اپنے بچوں کے سامنے کسی کی برائی کرنے سے گریز کریں۔ والدین بھی آپس میں حسن سلوک سے پیش آئیں۔ جب والدین پریشانی میں مبتلا ہوتے ہیں تو بچہ بھی پریشان رہنے لگتا ہے۔اس لئے گھر کا ماحول خوشگوار رکھیں۔
اگر کسی بچے میں ڈپریشن کی تشخیص ہوتی ہے، تو علاج کے لیے سائیکو تھراپی ہوتی ہے۔ اس قسم کی تھراپی جذباتی اور زندگی کے بہت سے مسائل کو حل کر سکتی ہے جو بچے کے ڈپریشن کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔