ذیابیطس میلیٹس، جسے عام طور پر ذیابیطس کہا جاتا ہے، ایک میٹابولک بیماری ہے جو ہائی بلڈ شوگر کا سبب بنتی ہے۔ دنیا بھر میں تقریباً 422 ملین افراد کو ذیابیطس ہے۔ کچھ کو ٹائپ 1 ذیابیطس ہوتا ہے، جو اس وقت ہوتا ہے جب لبلبہ انسولین نامی ہارمون جو خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے بنانے میں ناکام ہو جاتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں کو ٹائپ 2 ذیابیطس ہوتی ہے، جو اس وقت ہوتی ہے جب جسم انسولین کو مؤثر طریقے سے ریسپانڈ نہیں کرتا ہے۔
ذیابیطس ایک خطرناک بیماری ہے جو جسم کے ہر نظام کو متاثر کر سکتی ہے۔ ذیابیطس کی پیچیدگیوں کی علامات جاننے سے آپ کو صحت مند اور فعال رہنے میں مدد مل سکتی ہے کیونکہ یوں آپ بیماری کا بہتر انتظام کر پاتے ہیں۔
ذیابیطس کے ماہر معالج سے مشورے کیلئے ابھی اس لنک پر کلک کریں۔
بدگمانی
بلڈ شوگر کا بنیادی مسئلہ ہائی بلڈ شوگر ہے۔ تاہم، خون میں شکر کی بہت کم سطح بھی خطرناک ہوسکتی ہے. بدگمانی اور الجھن ہائپوگلیسیمیا، یا کم بلڈ شوگر کی علامات ہیں۔ ہائپوگلیسیمیا کی دیگر علامات میں مبہم بولنا، چکر آنا اور متزلزل یا پریشان رہنا شامل ہیں۔
شوگر کی ممکنہ طور پر مہلک پیچیدگی جیسے کہ ذیابیطس کوما، کو روکنے کے لیے ہائپوگلیسیمیا کا فوری علاج ضروری ہے۔ اگر آپ “بجھے ہوئے” محسوس کرتے ہیں، تو اپنے خون کی شکر کی جانچ پڑتال کریں. اگر یہ ڈی170/ ایم جی سے کم ہے تو کچھ کھائیں یا آدھا کپ جوس پی لیں۔ اگر آپ کی علامات 15 منٹ کے اندر بہتر نہیں ہوتی ہیں، تو تھوڑا سا مزید کھائیں اور پیئیں۔
سینے کا درد
جن لوگوں کو ذیابیطس ہے ان کے دل کے دورے یا فالج سے مرنے کا امکان ان لوگوں کی نسبت دوگنا ہوتا ہے جنہیں شوگر نہیں ہے۔ سینے میں درد دل میں خون کے بہاؤ میں کمی، یا ممکنہ ہارٹ اٹیک کی علامت ہو سکتا ہے، اور جتنی جلدی آپ کو طبی امداد ملے گی، آپ کے صحت یاب ہونے کا امکان اتنا ہی زیادہ ہو گا۔ اپنےقریبی ایمرجنسی سروس کو فوری طور پر کال کریں اگر آپ کو سینے میں درد یا دباؤ محسوس ہوتا ہے جو چند منٹ سے زیادہ رہتا ہے، یا درد اٹھتا ہے اور ختم ہو جاتا ہے۔
پاؤں میں بے حسی یا جھنجھناہٹ 
شوگر آپ کے ہاتھوں اور پیروں کے اعصاب کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ یہ اعصابی نقصان (جسے ذیابیطس نیوروپیتھی یا پیریفرل نیوروپیتھی کہا جاتا ہے) پریشان کن اور تکلیف دہ ہوسکتا ہے، اور زخموں کو محسوس کرنا اور ان کو ریسپانڈ کرنا مشکل بنا سکتا ہے۔اپنے ہاتھوں اور پیروں کا وقتاً فوقتاً طبی جائزہ لینا ایک اچھا خیال ہے، اور مختلف نسخے کی دوائیں شوگر کے اعصابی درد کو کم کر سکتی ہیں۔
اگر آپ کو اچانک بے حسی یا جھنجھناہٹ پیدا ہو جائے تو اپنے قریبی ایمرجنسی نمبر پر کال کریں۔ بے حسی، جھنجھناہٹ، کمزوری اور حرکت میں دشواری بھی فالج کی علامت ہو سکتی ہے۔
نیوروپیتھی کے ماہر معالج سے رابطے کیلئے اس لنک پر کلک کریں۔
کھلے زخم
ذیابیطس خون کے بہاؤ میں خلل ڈالتا ہے، جس کی وجہ سے زخم ٹھیک نہیں ہوتے۔ کھلے زخم انفیکشن کے لیے حساس ہوتے ہیں، اور شوگر کے شکار لوگوں میں گینگرین پیدا ہو سکتا ہے، جو ٹشو کو تباہ کر دیتا ہے۔ گینگرین اعضاء کے کٹنے کی ایک عام وجہ ہے۔
روزانہ اپنے پیروں اور اعضاء کا معائنہ کریں۔ اگر آپ کو کوئی ایسا زخم نظر آتا ہے جو چند دنوں میں ٹھیک نہیں ہوتا ہے یا انفیکشن کی کوئی علامت، جیسے لالی، پیپ یا بدبو تو اپنے معالج سے رابطہ کریں۔ فوری طبی امداد آپ کو اعضاء کے کٹنے سے بچنے میں مدد دے سکتی ہے۔
دھندلی بینائی
ذیابیطس آنکھوں کی خون کی فراہمی اور اعصاب کو متاثر کرتی ہے، جس کی وجہ سے بینائی عارضی یا مستقل طور پر ختم ہو سکتی ہے۔ خون میں شکر کی سطح میں نمایاں اتار چڑھاؤ آنکھ کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں مداخلت کرتا ہے۔ ذیابیطس ریٹینوپیتھی اس وقت ہوتی ہے جب خون کی شریانیں آنکھ کے پچھلے حصے،یعنی ریٹنا میں خارج ہو جاتی ہیں۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو، یہ بیماری اندھے پن کی طرف بڑھ سکتی ہے۔
ذیابیطس آنکھوں کی دیگر پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے، بشمول موتیابند، گلوکوما، ریٹینل ڈیٹیچمنٹ، اور میکولر ورم۔ اپنے ‘ویژول فیلڈ’ میں دھبوں یا “فلوٹرز” سمیت بصارت کی کسی بھی تبدیلی کی اطلاع فوراً اپنے معالج کو دیں۔
دھندلی بینائی اور دیگر بیماریوں سے متعلق ہمارے ماہر امراض چشم سے مشورے کیلئے اس لنک پر کلک کریں۔
پیشاب کی بے ضابطگی
معمول سے زیادہ یا کم پیشاب کرنا اور پیشاب کا رساؤ ذیابیطس کی بدولت مثانے کو پیشاب کی ترسیل کرنے والے اعصاب کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ دن میں آٹھ بار سے زیادہ یا رات میں دو بار سے زیادہ پیشاب کرنا مثانے کے زیادہ فعال ہونے کی علامت ہے۔ طبی علاج آپ کو اس تعداد کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے ۔ زندگی سے لطف اندوز ہونے کے لئے آپ کو اس تکلیف سے چھٹکارا پانے کی ضرورت ہے ۔
ذیابیطس سے متعلقہ پیچیدگیاں بھی آپ کے معمول سے کم پیشاب کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ کچھ لوگوں میں، اعصابی نقصان پیشاب کو برقرار رکھنے کا سبب بنتا ہے یعنی جسم بہتر طریقے سے پیشاب کو خارج کرنے کے قابل نہیں ہوتا۔ ذیابیطس گردے کی بیماری کی بھی سب سے بڑی وجہ ہے۔
فروٹی سمیلنگ بریتھ(پھل کی خوشبو والی سانس)
عام طور پر، جسم توانائی کے لیے گلوکوز (“بلڈ شوگر”) کو جلاتا ہے۔ اگر جسم تونائی کے لیے گلوکوز استعمال کرنے کے لیے کافی انسولین پیدا نہیں کر سکتا، یا نہیں مہیا کیا جاتا، تو جسم اس کے بجائے چربی کو جلاتا ہے۔ یہ عمل خون میں کیٹونز نامی تیزاب کی تشکیل کا باعث بنتا ہے۔
‘ذیابیطس کیٹو ایسیڈوسس’ بلڈ شوگر کی ایک خطرناک پیچیدگی ہے جس کے لیے فوری طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔ ‘ذیابیطس کیٹو ایسیڈوسس’ کی علامات میں پھلوں کی بدبو والی سانس، ضرورت سے زیادہ پیاس، متلی اور الٹی، بار بار پیشاب آنا، اور ذہنی الجھن شامل ہیں۔ اگر آپ کو ان میں سے کوئی علامت نظر آتی ہے تو اپنے معالج سے مشورہ کریں۔