پانی اور خوشبو کے علاوہ گلیسرین جلد پر استعمال ہونے والی کاسمیٹکس میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے اجزاء میں سے ایک ہے۔ یہ موئسچرائزر اور لوشن میں بھی استعمال ہونے والا ایک اہم جزو ہے۔ اس کو اس کی خالص شکل میں استعمال کرنا بھی مقبولیت حاصل کررہا ہے لیکن اس کے استعمال سے پہلے کچھ ایسی چیزیں ہیں جن کے بارے میں صارفین کو آگاہ ہونا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں ماہر ڈرمیٹولوجسٹ سے رابطہ کرنے یا اپائنٹمنٹ لینے کے لئے مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا ہماری ہیلپ لائن نمبر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
گلیسرین یا گلیسرول کیا ہے؟
گلیسرین، جسے گلیسرول بھی کہا جاتا ہے، ایک قدرتی مرکب ہے جو سبزیوں کے تیل یا جانوروں کی چربی سے حاصل ہوتا ہے۔ یہ میٹھا ذائقہ والا صاف، بے رنگ، بو کے بغیر اور شربت والا مائع ہوتا ہے۔
گلیسرین ایک قسم کا موئسچرائزنگ ایجنٹ ہوتا ہے جو آپ کی جلد کی بیرونی تہہ میں پانی پہنچاتا ہے۔ جلد کی دیکھ بھال کرنے والی مصنوعات میں، گلیسرین کو عام طور پر اوکلوسوز کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے، جو کہ ایک اور قسم کی موئسچرائزنگ ایجنٹ ہے، تاکہ اس سے جلد میں آنے والی نمی کو پھنسایا جاسکے۔
کیا گلیسرول آپ کی جلد کے لیے اچھی ہوتی ہے؟
ایسا لگتا ہے کہ جلد کی دیکھ بھال کرنے والی مصنوعات میں گلیسرین کا ہونا ضروری ہے، کیونکہ اس سے آپ کی جلد کو بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
گلیسرول کے جلد کے حوالے سے فوائد
امریکن اکیڈمی آف ڈرمیٹولوجی ایسوسی ایشن کے مطابق، گلیسرین مندرجہ ذیل فوائد دے سکتی ہے۔
۔1 جلد کی بیرونی تہہ کو ہائیڈریٹ کرتی ہے
۔2 جلد کی اندرونی تہہ کی حفاظت کرتی ہے
۔3 جلد کو خارش سے تحفظ فراہم کرتی ہے
۔4 زخم کی شفا یابی کے عمل کو تیز کرتی ہے
۔5 خشکی کو دور کرتی ہے
کیا گلیسرین کی وجہ سے جلد میں خارش ہوسکتی ہے؟
گلیسرین جلد کو نمی بخشتی ہے اور جلد میں جذب ہوکر سکن کو ملائم بناتی ہے۔ خاص طور پر کم نمی والے حالات میں، پانی کا سب سے قریبی ذریعہ آپ کی جلد کی نچلی سطح ہوتی ہے۔ گلیسرین کے استعمال سے جلد میں پانی کی کمی دور ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق بغیر پگھلائی ہوئی گلیسرول یا خالص گلیسرین کے استعمال سے چھالے ہو سکتے ہیں، اس لیے خالص گلیسرول استعمال کرنے کے بجائے ایسی مصنوعات کا استعمال کرنا اچھا خیال ہے جن میں گلیسرین کو جزو کے طور پر استعمال کیا جائے۔
ماہرین اس کو گلاب کے پانی میں ملانے کا مشورہ دیتے ہیں، کیونکہ گلاب کا پانی جلد کو ہائیڈریٹ کرنے اور چھیدوں یا پورز کو بہتر کرنے کے لئے موزوں سمجھا جاتا ہے۔ 2019 کی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ گلاب کے جلد پر مثبت اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی سوزش اثرات ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق گلیسرول، ہائیلورونک ایسڈ اور سینٹیلہ ایکسٹریکٹ کا امتزاج 24 گھنٹے کے اندر جلد کی متاثرہ تہہ کے کام کو بہتر بناتا ہے۔
کیا اس کے استعمال کے مضر اثرات ہوتے ہیں؟
گلیسرول ایک قدرتی پروڈکٹ ہے، اس لیے ہمیشہ الرجک ردعمل کا امکان کم ہی ہوتا ہے۔ اگر آپ کو جلد پر سرخی یا خارش محسوس ہوتی ہے تو فوری طور پر پروڈکٹ کا استعمال بند کردیں۔ ایک متبادل پروڈکٹ تلاش کریں جس میں گلیسرین نہ ہو، اور لیبل کو احتیاط سے پڑھیں۔ ہمیشہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق استعمال کریں۔
چہرے پر اس کا استعمال کیسے کریں
۔1 سب سے پہلے اپنے چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں
۔2 گلیسرول کی پتلی شکل کو روئی کے پیڈ یا ٹشو پر رکھیں اور آہستہ سے اپنے چہرے پر لگائیں
۔3 اس کو چند منٹ کے لیے آپ کی جلد میں جذب ہونے دیں
۔4 چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں
گلیسرین کو عام طور پر فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے محفوظ تسلیم کیا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کے موئسچرائزر یا صابن میں گلیسرین آپ کی جلد پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔ آپ کے چہرے کی جلد زیادہ نازک ہوتی ہے۔ بعض حالات میں، گلیسرین جلد میں پانی کی کمی کا باعث بن سکتی ہے، اور گلیسرین بعض صورتوں میں چھالوں کا سبب بن سکتی ہے۔ خالص شکل کو پتلا کرنے کے بجائے گلیسرین سے بھرپور مصنوعات کے استعمال پر غور کرنا زیادہ محفوظ ہے۔
اگر آپ کی جلد پر گلیسرول والی پراڈکٹ لگانے کے بعد، الرجک رد عمل کی کوئی علامت نظر آتی ہے، جیسے خارش یا سرخی، تو فوری طور پر پروڈکٹ کا استعمال بند کریں اور فوری پیشہ ور ماہر ڈرموٹولوجسٹ سے رابطہ کریں۔