آج کل ہر گھر میں ہی معدے کے مسائل کا شکار افراد موجود ہیں۔ کوئی گیس اور بد ہضمی سے بے چین ہے اور کوئی معدے کی جلن سے بے آرام ہے۔ السر معدے اور آنتوں کی اندونی جھلی میں بن جانے والے زخموں کو کہا جاتا ہے۔ یہ ایک تکلیف دہ صورتحال ہوتی ہے جس میں مبتلا افراد سینے کی جلن، درد اور کئی ایسی دیگر علامات کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔ السر کی بڑی وجوہات میں ذہنی دباؤ اور تیز مرچ مصالہ جات کا زیادہ استعمال شامل ہے۔
اگر آپ کو خالی پیٹ رہنے پر سینے میں جلن محسوس ہوتی ہے، منہ میں چھالے اور معدے میں تیزابیت کی شکایات ہیں تو معالج سے رابطہ کریں کیونکہ یہ السر کی علامات ہوتی ہیں۔ السر کی سٹیج اور شدت کے مطابق اس کا علاج مختلف ہو سکتا ہے۔ علاج کے ساتھ ساتھ السر کے مریضوں کے لیے احتیاطی تدابیر بھی بہت اہم ہے۔معدے کی کسی بھی قسم کی تکلیف کی صورت میں آپ گھر بیٹھے مرہم کی سائٹ پہ معدے کے ماہر ڈاکٹر سے کنسلٹیشن اور مشورے کے لیے اس نمبر پہ 03111222398 پر کال کے ذریعے رابطہ کرسکتے ہیں۔
السر کے مریضوں کے لیے اہم احتیاطی تدابیر
پرہیز علاج سے بہتر ہے۔ یقینا پرہیز اور احتیاط علاج کے ساتھ ساتھ آپ کو بیماری کی تکلیف سے بھی محفوظ رکھتی ہیں۔ اگر آپ کے والدین میں سے کوئی السر کا شکار ہے، آپ زیادہ ذہنی دباؤ والے کاموں میں مشغول رہتے ہیں یا بہت زیادہ بازاری کھانوں کا استعمال کرتے ہیں تو آپ کو السر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ یہ جاننا اہم ہے کہ وہ کونسی عادات ہیں جن کو اپنانے سے ہم السر سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
چائے اور کیفین ملے دیگر مشروبات کے استعمال میں اعتدال ضروی ہے۔
بازاری اور غیر صحت مندانہ کھانوں سے پرہیز کریں۔
سادہ غذٓا جس میں پھل اور سبزیوں کی مناسب مقدار شامل ہو اس کا استعمال مفید ہے۔
بہت زیادہ مقدار میں کھانا کھانے سے پرہیز کریں۔ کھانا کھاتے ہوئے ہمیشہ کچھ بھوک باقی ہونے پر ہاتھ کھینچ لیں۔
اسپغول کی بوسی صحت بخش بھی ہے اور قبض کو بھی دور رکھتی ہے۔ اس کو دودھ، دہی کے ساتھ استعمال کرنا فائدہ مند ہے۔
سرخ مرچ کا استعمال ن کتیں۔
کھانے میں زیتون کا تیل استعمال کریں۔
شہد کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔
تلی ہوئی اور بیکری کی مصنوعات سے مکمل پرہیز ضروری ہے۔
السر سے متاثرہ افراد کو اس کی توجہ سینی چاہئیے اور اس کے علاج کا اہتمام کرنا چاہیئے۔ اسے نظر انداز کرنے کی صورت میں دائمی پیچیدگیاں سامنے آسکتی ہیں۔ ان میں آنتوں کی کمزوری، سر درد، میگرین، بواسیر، پٹھوں کی کمزوری اور نظر کی کمزوری جیسی مشکلات شامل ہیں