قیلولہ چاہے مختصر ہی ہو انتہائی سودمند ثابت ہو سکتا ہے خصوصا جب آپ دن کے درمیانی حصے میں تھکن سے چور ہوں۔ ایسے میں قیلولہ آپ کی تھکاوٹ اور چڑچڑاپن دور کر سکتا ہے۔تحقیقات کے مطابق ہر ہفتے چند دن قیلولہ کرنا آپ کی صحت کے لئے بھی اچھا ہو سکتا ہے۔لیکن دوپہر کی نیند کو رات کی 7 تا 8 گھنٹوں کی نیند کا متبادل نہیں سمجھنا چاہئیے۔
درحقیقت، ہر ہفتے چند جھپکی لینا آپ کی طویل مدتی صحت کے لیے بھی اچھا ہو سکتا ہے۔ لیکن تمام جھپکیاں دن کو بہتر نہیں بناتی ہیں، اور انہیں ہر رات تجویز کردہ سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند کو نہیں بدلنا چاہیے۔
اگر آپ کسی بھی قابل ڈاکٹر کی راہنمائی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ابھی مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں اور 16000 سے زائد تصدیق شدہ ڈاکٹروں کی رہنمائی حاصل کریں یا اس نمبر03111222398 پر کال کریں
آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آپ کو کب اور کتنا سونا چاہئے، آپ کی صحت کے لئے کتنا سونا مفید ہے اور اس حوالے سے بہترین اپروچ کیا ہونی چاہئے تاکہ آپ قیلولے سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔
بہترین قیلولہ تقریباً 20 سے 30 منٹ تک
20 سے 30 منٹ کا مختصر قیلولہ اکثر زیادہ کافی پینے کا ایک صحت مند متبادل ہو سکتا ہے،” الیکس ڈیمیٹریو، ایم ڈی، ایک ماہر نفسیات اور مینلو پارک سائیکاٹری اینڈ سلیپ میڈیسن کے بانی ہیں، کہتے ہیں کہ تقریباً 30 منٹ کی نیند آپ کے موڈ کو بہتر کر سکتی ہے اور آپ کی یادداشت کو بھی بہتر بنا سکتی ہے۔ دیمیتریو کے مطابق، اتنا مختصر وقت کے لیے سونا تھکاوٹ کی علامات جیسے چڑچڑاپن، کم ہمتی اور نیند میں بھی بہتری لاتا ہے۔
2016 کے ایک مطالعہ میں، محققین نے مطالعہ کے شرکاء پر نیند کرنے کے اثرات کا مشاہدہ کیا۔ جن لوگوں نے 30 منٹ تک قیلولہ کیا ان کے موڈ میں بہتری دیکھی گئی، جب کہ 10 منٹ یا اس سے کم نیند کرنے والے افراد کے موڈ بہتر ہونے کی بجائے خراب دیکھے گئے۔
طویل قیلولہ زیادہ موثر نہیں ہے
دوپہر میں زیادہ دیر تک یا بہت دیر سے قیلولہ کرنا آپ کے لیے رات کو اچھے طریقے سے سونا مشکل بنا سکتا ہے۔ دن میں دیر سے سونے سے وقتی طور پر آپ کی تھکاوٹ کم ہو سکتی ہے لیکن، لیکن یہ آپ کو کم نیند کا احساس بھی دے سکتا ہے اور رات کو جب آپ سونے کے لئے لیٹیں تو ہو سکتا ہے کہ آپ کو نیند نہ آئے یا بہت دیر سے آئے۔ اور اگر آپ 30 منٹ سے زیادہ دیر تک قیلولہ کرتے ہیں، تو آپ پہلے کی نسبت زیادہ چڑچڑاپن اور تھکاوٹ محسوس کر سکتے ہیں۔ اسے ‘سلیپ انرشیہ’ کہا جاتا ہے۔
” دیمیتریو کہتے ہیں کہ ایسا ہوتا ہے کیونکہ 30 منٹ سے زیادہ کے بعد، ہماری نیند گہری ہو جاتی ہے، اور اس کے بعد دوبارہ سونا مشکل ہو سکتا ہے،”۔ایسی گہری نیند کو سست لہر والی نیند (سلو ویو سلیپ) کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ آر ای ایم کے کئی منٹ یا ہلکی نیند کے بعد آتی ہے۔
اگر آپ کو ہفتے میں کئی بار قیلولے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے، تو شاید آپ روزانہ رات کو مکمل نیند نہیں لے رہے ہیں۔ اس حوالے سے دیمیتریو کہتے ہیں کہ ” رات کی 7 تا 8 گھنٹے کی بہترین نیند کو قیلولے پر فوقیت دینی چاہئے۔ قیلولہ کبھی کبھار ہونا چاہئے جبکہ رات کو بھرپور نیند لینی چاہئے۔”
صحت بخش قیلولہ لینے کے لیے نکات
تھکاوٹ کو دور کرنے اور ذہنی تازگی حاصل کرنے کے لیے، صحت بخش دوپہر کی نیند کے بہترین طریقے یہ ہیں:
20 سے 30 منٹ تک سوئیں
دیمیتریو کا کہنا ہے کہ زیادہ دیر تک سونا آپ کے لئے برا ہو سکتا ہے۔ آپ کی رات کی نیند کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ لہذا اپنے فون پر نوٹیفیکشن بند کر کے 30 منٹ کا الارم لگا کر سوئیں۔ اگر آپکو سونے میں ناکامی ہوتی ہے تو چہل قدمی کیجئے یا کوئی اور صحت بخش سرگرمی اپنائیں۔
جلدی سوئیں
کوشش کریں کہ سہ پہر 3 بجے کے بعد نہ سوئیں، کیونکہ ایسا کرنے سے آپ کو رات کو سونے میں مشکل ہو سکتی ہے۔ بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ دن کے درمیان میں سوئیں۔
اگر آپ کو زندگی کا کوئی اہم فیصلہ کرنے کے لئے رہنمائی کی ضرورت ہے تو اس لنک پر کلک کریں۔
روشنیاں بجھا دیں اور کمرے کو ٹھنڈا رکھیں
آرام دہ اور پرسکون ماحول بنانے سے آپکو بہتر طور پر نیند آئے گی۔ سونے کے لئے آپ کا کمرہ اتنا تاریک ہو جتنا آپ پسند کرتے ہیں، اسی طرح اتنا ٹھنڈا ہو جتنا آپ کی نیند کے لئے مناسب ہو اور آپ کی نیند میں خلل نہ آئے۔ اگر باہر شور ہو تو وائٹ نوئز یا ساؤنڈ مشین چلا لیں۔
قیلولے پر انحصار نہ کریں
اگرچہ کبھی کبھار دوپہر کی نیند صحت بخش ہو سکتی اور مستقبل میں مفید ہو سکتی ہے۔ تاہم اسے اپنا معمول نہ بنائیں۔ مثلا تحقیق سے معلوم ہو ہے کہ ہفتے میں دو بار سونا دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
ماہر امراض قلب سے مشورے کیلئے ابھی اس لنک پر کل کریں۔
لیکن مسلسل نیند سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا، بلکہ اگر اس سے آپ کی رات کی نیند متاثر ہو تو الٹا دل کی صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔
مرہم ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |