پیٹ کے کیڑے کے انفیکشن بالغوں اور خاص طور پر بچوں میں پوری دنیا میں سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ تیزی سے پھیل سکتے ہیں۔ آپ کو قدرتی طور پر راتوں رات پیٹ کے کیڑے (پن وارم) سے چھٹکارا حاصل کرنے کا طریقہ جاننے کی ضرورت ہے تاکہ آپ احتیاط کرسکیں۔
کلیولینڈ کلینک کے مطابق، پیٹ کے کیڑے کے انفیکشن بہت عام ہوتے ہیں، جو دنیا بھر میں تقریباً 1 بلین لوگوں کو متاثر کرتے ہیں۔اگر آپ کو پیٹ کے کیڑے (پن وارم) کے انفیکشن کی علامات میں سے کوئی علامت ہے تو، آپ کو ڈاکٹر سے ملنے کی ضرورت ہے۔ آپ مرہم کے ذریعے آن لائن ڈاکٹر سے رابطے کے لیے یہاں کلک کریں یا03111222398 پہ کال بھی کرسکتے ہیں۔
پن وارم کیا ہیں؟
پن وارم جنہیں بعض اوقات دھاگے کے کیڑے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، چھوٹے، سفید یا ہلکے بھورے رنگ کے کیڑے ہوتے ہیں جو انٹروبیاسس کی ایک عام وجہ ہوتے ہیں۔ پن وارم کا انفیکشن بڑوں کی بنسبت بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔ پن وارم سفید، پتلے کیڑے ہوتے ہیں جن کی جسامت مردوں کے لیے 2 سے 5 ملی میٹر اور خواتین کے لیے 8 سے 13 ملی میٹر ہوتی ہے۔
پن وارم سے کن ذرائع سے جسم میں داخل ہوسکتے ہیں؟
پیٹ کے کیڑے(پن وارم) جسم کے اندر داخل ہونے پر انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ مندرجہ ذیل طریقوں سے داخل ہوسکتے ہیں۔
منہ کے ذریعے
انگلیوں پر، ناخنوں کے نیچے، کپڑوں، بستروں اور دیگر آلودہ اشیاء اور سطحوں پر پن وارم کے انڈوں ہونے کی وجہ سے، انجانے میں نگلنے سے، لوگ عام طور پر بیمار ہو جاتے ہیں۔
مقعد کے ذریعے
پن وارم جو بالغ مادہ ہوتے ہیں رات کو بڑی آنت میں داخل ہوتے ہیں اور مقعد کے ذریعے جسم سے باہر نکل جاتے ہیں۔ وہ مقعد کے ارد گرد جلد کی تہوں میں انڈے دینے کے بعد بڑی آنت میں واپس آجاتے ہیں۔ یہ انڈے اکثر تکلیف اور خارش کا باعث بنتے ہیں۔
ہوا کے ذریعے
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز (سی ڈی سی) کے مطابق، ہوا میں موجود انڈوں کا سانس لینا بھی ممکن ہوتا ہے۔ متاثرہ بستر، تولیے یا کپڑے اس کا سبب بن سکتے ہیں۔ پن وارم کے انڈے کبھی کبھار اپنے چھوٹے سائز کی وجہ سے ہوا میں رہ سکتے ہیں اور سانس کے ذریعے جسم کے اندر جا سکتے ہیں۔
پیٹ کے کیڑے(پن وارم) کے انفیکشن کی علامات کیا ہیں؟
پیٹ کے کیڑے (پن وارم) کے انفیکشن کی عام طور پر ہونے والی کچھ علامات یہ ہیں۔
مقعد کے ارد گرد خارش
مقعد کے ارد گرد کیڑے رات کو اپنے انڈے دیتے ہیں، جلن پیدا کرتے ہیں، جو مقعد میں خارش کا باعث بن سکتے ہیں، خاص طور پر رات کے وقت اگرچہ مقعد کی علامات اکثر معمولی ہوتی ہیں، لیکن خارش بہت بری ہو سکتی ہے۔
اندام نہانی کے قریب خارش
اندام نہانی سے خارج ہونے والے مادہ اور اندام نہانی کے حصے میں خارش ہونا اضافی علامات میں سے ہیں جو خواتین میں ہوسکتی ہیں۔
نیند آنے میں مشکلات
نیند آنے میں مشکلات کی وجہ رات کے وقت مقعد میں زیادہ خارش ہے، پیٹ کے کیڑے(پن وارم) کے انفیکشن کے مریضوں کو سونے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو توجہ کو خراب کر سکتا ہے، تھکاوٹ پیدا کر سکتا ہے اور وزن میں کمی کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
قدرتی طور پر راتوں رات پیٹ کے کیڑے(پن وارم) سے کیسے چھٹکارا حاصل کریں؟
راتوں رات پن وارم سے چھٹکارا پانے کے لیے یہاں کچھ استعمال ہونے والے اور ثابت شدہ گھریلو علاج موجود ہیں۔
پن وارم کے لیے ناریل کا تیل
ناریل کا تیل پن وارم کا مؤثر علاج نہیں ہے، لیکن سائنسی تحقیق کے مطابق یہ اب بھی پیٹ کے کیڑے (پن وارم) کا ایک معروف قدرتی علاج ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ مقعد کے حصے پر تیل لگانے سے مادہ اپنے انڈے وہاں جمع نہیں کرپائے گی۔
قدرتی طور پر راتوں رات پن وارم سے چھٹکارا پانے کے لیے آپ ایک چمچ ناریل کا تیل اپنے مقعد کے ارد گرد لگائیں اور سوجائیں لیکن، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کو تیل لگانے سے پہلے کوئی الرجی تو نہیں ہوئی ہے۔
کچا لہسن
لہسن میں موجودہ اجزاء انڈوں کو تباہ کردیتے ہیں اور مادہ پن وارم کو زیادہ انڈے پیدا کرنے سے روکتا ہے۔ اسے غذائی سپلیمنٹس کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لہسن کی ایک لونگ کاٹ لیں اور آپ اسے اسپگیٹی یا ٹوسٹ میں شامل کرکے کھائیں۔ اگر آپ کھاسکتے ہیں تو، کچا لہسن بھی کھانے کے قابل ہوتا ہے۔
گاجر
ہر روز دو کپ کچی، کٹی ہوئی گاجر آپ کے جسم سے آنتوں کے ذریعے پن وارم کو آنتوں سے نکلنے سے مجبور کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گاجر میں فائبر کی زیادہ مقدار ہاضمے کو بڑھا سکتی ہے اور آنتوں کی حرکت کو زیادہ فروغ دیتی ہے۔
ہلدی
ہلدی پاؤڈر پن وارم کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ آپ ہلدی کی چائے کے لیے ایک کپ پانی میں تھوڑی سی ہلدی کے ساتھ پانچ سے دس منٹ تک ابال کر پی سکتے ہیں۔ بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے اسے باقاعدگی سے پیئیں۔
اگر آپ پن وارم سے چھٹکارا پانے کے لیے کوئی گھریلو علاج نہیں آزمانا چاہتے تو آپ طبی مدد لے سکتے ہیں جو کہ اور بھی بہتر ہو سکتا ہے۔