انسان کا جسمانی نظام مسلسل اپنا کام کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ جب ہم سورہے ہوتے ہیں تب بھی یہ کام کرتا رہتا ہے جیسے دل کا دھڑکنا، جسم میں دوران خون کا عمل، نظام انہظام کا عمل، دماغ کا کام کرنا، اور سانس کا چلنا وغیرہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ ہم جو بھی غذائیں کھاتے ہیں، ان میں سے وٹامنز، پروٹین،معدنیات اور کاربوہائیڈریٹ وغیرہ جسم میں جذب ہوجاتے ہیں۔ لیکن جو چیزیں جسم کے لئے مضر ہوتی ہیں وہ انسانی جسم جذب نہیں کرتا اور ان کا قدرتی فضلہ بن جاتا ہے۔
یہ فضلہ جسم میں یورک ایسڈ بن جاتا ہے۔ یورک ایسڈ خون میں پایا جانے والا ایک قدرتی فضلہ ہے۔ اسی طرح جسم میں یورک ایسڈ کرسٹل کے زیادہ پیدا ہونے کی صورت میں گاؤٹ کی بیماری بن جاتی ہے۔ بہت سی پیورین سے بھرپور غذائیں اور مشروبات یورک ایسڈ کی سطح کو بڑھا سکتی ہیں۔ ان میں شوگر تیزی سے جسم میں جذب ہونے کی صورت میں بلڈ شوگر کی سطح کو بلند کرتی ہے اور یورک ایسڈ کے اضافے کا سبب بنتی ہے۔ ہم اس بلاگ میں جانیں گے کہ، کیا ادرک یورک ایسڈ کے لیے اچھا ہے؟
۔ 1 ہائی یورک ایسڈ لیول کیا ہے؟
خون میں فاضل مادہ یورک ایسڈ ہوتا ہے۔ یہ جسم کے ان مادوں کے ٹوٹنے سے پیدا ہوتا ہے جسے پیورینز کہتے ہیں۔ یورک ایسڈ کی اکثریت خون میں حل ہوتی ہے، یہ گردوں کے ذریعے سفر کرتی ہے، اور پیشاب میں خارج ہوتی ہے۔ یورک ایسڈ کی سطح پیورین سے بھرپور غذاؤں اور مشروبات سے بڑھ جاتی ہے۔ ان میں شامل ہے۔۔۔
(۔ 1 گائے کا گوشت (سرخ گوشت
۔ 2 اعضاء کا گوشت جیسے جگر، کلیجی، خاص طور پر سالمن، جھینگا، لابسٹر اور سارڈینز
۔ 3 الکوحل اور وہ کھانے کی اشیاء یا مشروبات جن میں زیادہ فرکٹوز کارن سیرپ اور سوڈا موجود ہوتا ہے
۔ 2 اگر جسم میں یورک ایسڈ زیادہ ہو تو کیا ہوتا؟
۔ 1 اگر جسم میں یورک ایسڈ کی بہت زیادہ مقدار ہو تو ہائپر یوریسیمیا کے نام سے ایک بیماری پیدا ہوگی۔ یوریٹ (یا یورک ایسڈ) کرسٹل ہائپروریسیمیا کے نتیجے میں ہوسکتے ہیں۔
۔ 2 یہ کرسٹل جوڑوں میں جمع ہو سکتے ہیں اور گاؤٹ کا باعث بن سکتے ہیں، جو گٹھیا کی ایک تکلیف دہ شکل ہے۔ وہ گردے میں رہنے سے گردے کی پتھری بھی بن سکتے ہیں۔
۔ 3 اگر علاج نہ کیا جائے تو یورک ایسڈ کی اعلی سطح ہڈیوں اور جوڑوں کو مستقل نقصان کے ساتھ ساتھ گردے اور دل کی بیماری کا سبب بن سکتی ہے۔ یورک ایسڈ کی اعلی سطح کو فیٹی لیور کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر، اور ٹائپ 2 ذیابیطس کا بھی سبب بن سکتی ہے۔
۔ 3 ادرک یورک ایسڈ کے علاج کے لیے کتنا اچھا ہوتا ہے؟
سوزش کی بیماریوں کے لئے، اکثر جڑی بوٹیوں کو تجویز کیا جاتا ہے. مطالعہ کے مطابق، ادرک گاؤٹ کا علاج کر سکتی ہے. ایک تحقیق کے مطابق ادرک یورک ایسڈ کی وجہ سے ہونے والے گاؤٹ کے درد کو کم کرتی ہے۔
ایک اور تحقیق نے ثابت کیا کہ ادرک ان لوگوں میں سیرم یورک ایسڈ کی سطح کو کم کر سکتی ہے جن کو ہائپروریسیمیا ہے۔ لہٰذا ادرک کو درد کی جگہ پہ بھی لگایا جاسکتا ہے اور کھایا بھی جاسکتا ہے۔
۔ 1 سینکائی اور لیپ کے لیے
۔ 1 ادرک کو پیسٹ بناکر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جس کو متاثرہ جگہوں پر لیپ کرنے سے درد اور سوجن سے فوری آرام مل سکتا ہے۔
۔ 2 کسی بھی کپڑے کو سینکائی کرنے کے لیے، پانی میں 1 کھانے کا چمچ تازہ کٹے ہوئے ادرک کو ابال لیں اور سینکائی کریں یا ٹھنڈا ہونے کے بعد 15 سے 30 منٹ تک روزانہ ایک یا دو بار درد والی جگہ پر لگائیں۔
۔ 3 اس سے جلد پہ جلن بھی ہوسکتی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ پہلے کسی پروڈکٹ کو جلد کے چھوٹے حصے پر لگا کر چیک ضرور کریں۔
۔ 2 پینے کے لیے
۔ 1 ابلتے ہوئے پانی میں ادرک کے 2 چمچ شامل کرکے اور اسے 10 منٹ تک رہنے دیں، آپ اس کی چائے بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ آپ ادرک کھانے میں کچا یا پکا کر بھی کھا سکتے ہیں۔
۔ 2 بہت زیادہ ادرک لینے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔ ادرک کے فوائد کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ماہر غذائیت سے ضرور پوچھیں۔
۔ 5 کیا ہائی یورک ایسڈ لیول کو کنٹرول اور روکا جا سکتا ہے؟
کسی بھی بیماری کو پرہیز اور اچھی دیکھ بھال سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے، اسی طرح یورک ایسڈ کی اعلی سطح کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، اور جوڑوں کے شدید درد کو بھی روکا جا سکتا ہے۔ گاؤٹ کے درد سے بچنے کے لیے دوائیوں کا استعمال ضروری ہو سکتا ہے۔ ضرورت سے زیادہ یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے کے دیگر طریقے یہ ہیں۔
۔ 1 گاؤٹ کے حملے کے دوران سوجن، تکلیف اور سوزش کو کم کرنے کے لیے دوا کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی وافر مقدار میں پانی پئیں، لیکن سوڈا اور میٹھے مشروبات سے دور رہیں۔
۔ 2 پیشاب گردے کی پتھری کو جسم سے باہر نکال سکتا ہے۔ اپنے لیکوئیڈ کی مقدار میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہے۔ روزانہ 64 اونس لیکوئیڈ کا استعمال کرنے کی کوشش کریں۔ روزانہ 8 گلاس پانی بہترین حل ہے۔
یہ جاننا بہت ضروی ہے کہ آپ کیا کھاتے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ اپنا وزن کم کریں، سوڈا سے پرہیز، فرکٹوز کارن سیرپ، آرگن میٹ، سرخ گوشت، مچھلی اور الکوحل والے مشروبات کا استعمال محدود کریں۔
گھر پر ہائی یورک ایسڈ کے علاج یا اس سے بچنے کے بہت سے متبادل طریقے موجود ہیں۔ اور ان میں مضر اثرات بھی نہیں ہیں۔ آپ ہمیشہ اپنی روٹین میں کوئی بھی سپلیمنٹس شامل کرنے سے پہلے، ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔