پسینہ آنا، آپ کے جسم کے درجہ حرارت کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے اور اس کی تعریف ” پسینے کے غدود سے نمک ملے پانی کے اخراج” کے طور پر کی جاتی ہے۔ یہ آپ کی جذباتی حالت، کسی خطرناک بیماری، یا یہاں تک کہ مینو پاز (رجونورتی ) اور حمل (ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے) کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ ایپوکرائن ‘کے غدود مسلسل پسینہ خارج کرتے ہیں، اور ہم جب بلوغت کے مرحلے پر پہنچتے ہیں، تو پسینے کے غدود کو زیادہ متحرک کرنے والے ہارمونز میں اضافہ ہوتا ہے۔
‘ ایپوکرائن’ غدود کے ذریعے پسینہ آنا عام طور پر بلوغت کے آس پاس شروع ہوتا ہے، اور یہ کبھی ختم نہیں ہوتا، لہذا اگر آپ کو پیدل سفر کے دوران بالکل بھی پسینہ نہیں آتا ہے، تو یہ صحت کی کسی خرابی کی علامت ہو سکتی ہے۔ ہم نے پسینے کی مختلف اقسام کی فہرست اکٹھی کی ہے جو آپ کو ہر قسم کی وجوہات کو سمجھنے میں مدد دے سکتی ہے۔
نمکین پسینہ
آنسوؤں کی طرح، پسینے کا نمکین ہونا معمول کی بات ہے۔ تاہم، اگر یہ غیر معمولی طور پر اس حد تک نمکین ہے کہ یہ آپ کی آنکھوں کو جلاتا ہے اور آپکے جسم پر موجود کھلے زخم کو کاٹتا ہے، تو یہ آپ کے جسم میں سوڈیم کی کمی کی علامت ہو سکتاہے۔
صحت مند جسم کے لیے ایک بہت اہم جزو ہائیڈریشن ہے، لیکن جب آپ کی خوراک میں سوڈیم کی کمی ہوتی ہے تو آپ کے جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے۔ الیکٹرولائٹس کو بڑھانے کے لیے آپ مزید انرجی ڈرنکس پینا چاہیں گے جو آپ کے جسم میں سوڈیم اور پوٹاشیم کی سطح کو منظم کرتے ہیں۔
بمشکل پسینہ آنا
ہر ایک کا جسم مختلف ہوتا ہے ،کچھ لوگوں کو زیادہ اور کچھ کو کم پسینہ آتا ہے، اور یہ ایک فطری عمل ہے۔ تاہم، ہر چیز کی طرح، کسی چیز کا بہت زیادہ یا بہت کم ہونا عام طور پر اچھی علامت نہیں ہے۔
اگر آپ کو گرمی کے شدید دن میں پیدل چلتے ہوئے یا بائیک چلاتے ہوئے بمشکل پسینہ آتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے پسینے کے غدود ٹھیک کام نہیں کر رہے ہیں۔ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے جسے’ این ہائیڈروسس’ کہتے ہیں اور یہ پورے جسم کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہ زیادہ گرمی، گرمی کی تھکن اور ہیٹ اسٹروک کا باعث بنتا ہے، جو سب خطرناک اور جان لیوا ہیں۔
بہت زیادہ پسینہ آنا
بعض لوگوں کو تو صرف بمشکل ہی پسینہ آتا ہے، جبکہ بعض ایسے لوگ بھی ہیں جو بہت زیادہ پسینے کی شکایت کرتے ہین۔ تاہم، یہ ایک ایسی حالت ہے جس کی طرف عام طور پر کسی کا دھیان نہیں جاتا، اور بیشتر اوقات نظرانداز کر دی جاتی ہے۔ بہت زیادہ پسینے آنا ‘ہائپر ہائیڈروسیس ‘ کہلاتا ہے اور سرد موسم میں بھی بغیر کسی وجہ کے آ سکتا ہے۔ یہ شکایت عام طور پر مینو پاز (رجونورتی) کے دوران خواتین کو بھی ہوتی ہے۔
بعض اوقات یہ کسی خطرناک بیماری کی علامت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو معمول سے زیادہ پسینے آئیں اور وزن میں کمی ہو، پسینے بنیادی طور پر سوتے وقت آئیں، یا پسینہ آتے وقت سینے میں دباؤ محسوس ہوتا ہو، تو آپ کو اپنے ڈاکٹر سے اس سلسلے میں ضرور مشورہ کرنا چاہئے ۔ تاہم، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس کی تشخیص آپ کے ڈاکٹر کے تجویز کردہ مختلف ٹیسٹوں سے کی جا سکتی ہے۔
اگر آپ کو ماہر ریڈیالوجسٹ کی خدمات درکار ہیں تو اس لنک پر کلک کریں۔
بدبودار پسینہ
اگر آپ کو لگتا ہے کہ پسینہ بذات خود بدبودار ہے تو آپ کو ایک حیرت انگیز حقیقت بتاتے چلیں کہ پسینے کی اصل میں کوئی بو نہیں ہے، یہ مکمل طور پر بدبو سے پاک ہے۔ لیکن جب آپ کی جلد میں موجود بیکٹیریا پسینے میں گھل مل جاتے ہیں تو اس سے ایک ناگوار بو آتی ہے ۔
مختلف غدود سے خارج ہونے والے پسینے کی دو قسمیں ہیں: ایک عام طور پر زیادہ گرم ہونے پر ایککرائن غدود سے خارج ہوتا ہے اور اس سے بدبو نہیں آتی، اور دوسرا ایپو کرائن غدود سے آنے والا نا خوشگوار بدبو والا پسینہ ہے۔ پسینے کے مقامات کو خوب اچھی طرح دھوئیں ۔ تاہم یہ ذہن میں رکھیں کہ آپ کی خوراک، ماحول اور دوائیں آپ کے جسم کی بدبو کو متاثر کرتی ہیں۔
حمل کے دوران پسینہ
حمل کے دوران، خواتین کو معمول سے زیادہ پسینے آنے کی شکایت ہوتی ہے، اور یہ کبھی کبھار حمل کی پہلی علامات میں سے ایک ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ حمل ٹھہرنے کے بعد آپ کو اپنے حاملہ ہونے کے احساس سے بھی پہلے آپ کے جسم کی بو تبدیل ہو تی ہے۔ تاہم اس کے لئے اپنے آپ کو الزام نہ دیں کیونکہ حمل کے دوران آپکی ناک بھی انتہائی حساس ہوتی ہے۔
ماہر گائناکولوجسٹ سے رابطے کیلئے یہاں کلک کریں۔
اس کی وجہ دراصل یہ ہے کہ حمل کے دوران بچے کو زیادہ آکسیجن اور غذائیت پہنچانے کی ضرورت کی وجہ سے جسم میں خون کی سپلائی بڑھ جاتی ہے۔ بہت زیادہ پانی پینا، روزانہ نہانا، ڈھیلے کپڑے پہننا، اور مسالہ دار کھانوں سے دور رہنا یہ سب کم پسینے آنے کا حل ہیں۔