ایکنی جلد کی ایک عام حالت ہے جو دنیا کی تقریبا ٪10 آبادی کو متاثر کرتی ہے۔ بہت ساری غذائیں ایسی ہیں جنہیں آپ اپنی نوعمری سے استعمال کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور پھر بھی آپ ایکنی کے مسئلے پر قابو نہیں پا سکتے بہت سے عوامل ایکنی کی نشوونما میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں، جیسے سیبم اور کیراٹین کی پیداوار، ایکنی پیدا کرنے والے بیکٹیریا، ہارمونز، بند پورز اور سوزش شامل ہیں۔
غذا اور ایکنی کے درمیان تعلق کی بحث میں تنازعہ رہا ہے، لیکن حالیہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ غذا مہاسوں کی نشوونما میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔کچھ غذائیں ایکنی کا سبب بننے کی وجہ ہوتی ہیں، جیسے ڈیری، چینی، اور پراسیسڈ فوڈز اور آلو کے چپس، کریکر وغیرہ۔
تحقیق حتمی نہیں ہے کہ کون سی غذائیں ایکنی کا سبب بنتی ہیں۔ اور ہم جانتے ہیں کہ ہماری جلد ایک شخص سے دوسرے شخص کے لیے مختلف چیزوں پر ردعمل ظاہر کرتی ہے۔ جلد کی امراض سے متعلق مزید معلومات کے لئے مرہم کی ویب سائٹ پہ ڈاکٹر سے رابطہ کے لئے اس نمبر پر 03111222398 کال کریں۔
ڈرماٹو پیتھولوجسٹ کہتے ہیں۔۔۔
ممکن ہے کہ مختلف کھانوں کے مختلف لوگوں پر مختلف اثرات مرتب ہوں۔ آپ کی خوراک جلد میں سیبم یعنی تیل کی پیداوار، ہارمون ریگولیشن، اور سوزش کو متاثر کر سکتی ہے، یہ سب ایکنی کی وجہ بن سکتے ہیں۔
۔1 ایکنی کو بڑھانے والی غذائیں
اس بلاگ میں ان غذاؤں کا جائزہ لیا جاۓ گا جو اس کا سبب بن سکتے ہیں اور اس بات پر بحث کریں گے کہ آپ کی خوراک کا معیار کیوں اہم ہے۔
۔1 ریفائنڈ اناج اور شکر
۔1 ایکنی والے لوگ ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹ کھاتے ہیں۔
۔2 ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذا میں شامل ہیں، سفید آٹے سے بنی روٹی، کریکر، اناج یا میٹھا، سفید آٹے سے بنایا ہوا پاستا، سفید چاول اور چاول کے نوڈلز، سوڈا واٹر اور دیگر چینی کے میٹھے مشروبات، مٹھائیاں وغیرہ۔
۔3 ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جو لوگ کثرت سے شکر کا استعمال کرتے ہیں ان میں مہاسے ہونے کا خطرہ ٪30 زیادہ ہوتا ہے، جب کہ جو لوگ باقاعدگی سے پیسٹری اور کیک کھاتے ہیں ان میں ٪20 زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
۔4 ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹ خون کے بہاؤ میں تیزی سے جذب ہو جاتے ہیں، جو خون میں شکر کی سطح کو تیزی سے بڑھاتے ہیں۔ جب خون میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے، تو انسولین کی سطح بھی بڑھ جاتی ہے تاکہ خون میں شکر کو خون کے بہاؤ سے باہر آپ کے خلیوں میں بند کر سکے۔ اس لیۓ انسولین کی اعلی سطح ان لوگوں کے لئے اچھی نہیں ہے جن کو مہاسے ہوتے ہیں۔
۔5 انسولین اینڈروجن ہارمونز کو زیادہ ایکٹو بناتی ہے۔ یہ جلد کے خلیوں کو زیادہ تیزی سے بڑھنے اور سیبم کی پیداوار کو بڑھا کر مہاسوں کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
۔2 دودھ سے بنی ہوئی اشیاء
بہت سے مطالعات سے معلوم ہوتا ہے کہ دودھ کی مصنوعات مہاسوں کی شدت کو بڑھاتی ہیں۔ مطالعات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ جو نوجوان باقاعدگی سے دودھ یا آئس کریم کھاتے ہیں ان میں ایکنی کا شکار ہونے کا امکان چار گنا زیادہ ہوجاتا ہے۔
آج تک کی تحقیق نے بنیادی طور پر نوعمروں اور نوجوان بالغوں پر توجہ دی ہے اور اس میں صرف دودھ اور ایکنی کے درمیان تعلق دکھایا ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دودھ ایکنی کی پیداوار میں کس طرح متاثر کرتی ہے، لیکن کئی تجویز کردہ نظریات موجود ہیں۔ دودھ انسولین کی سطح کو بڑھانے کے لیے جانا جاتا ہے۔
گائے کے دودھ میں امینو ایسڈز بھی ہوتے ہیں جو جگر کو مزید انسولین نما گروتھ فیکٹر پیدا کرنے کے لیے ایکٹو کرتے ہیں، جو کہ مہاسوں کی نشوونما سے منسلک ہوتے ہیں۔
۔3 فاسٹ فوڈ
کیلوریز، چکنائی اور ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور مغربی طرز کے کھانے سے ایکنی بڑھ جاتی ہے ۔ فاسٹ فوڈ آئٹمز، جیسے برگر، نگٹس، ہاٹ ڈاگ، فرنچ فرائز، سوڈا واٹر اور ملک شیک، ایک عام مغربی غذا کا بنیادی حصہ ہیں اور ان سے ایکنی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
نوجوان بالغوں پر کی گئی ایک تحقیق میں سے پتا چلا ہے کہ زیادہ چکنائی والی غذائیں ایکنی کی نشوونما کے بڑھتے ہوئے خطرے سے وابستہ ہیں۔ باقاعدگی سے فاسٹ فوڈ کھانے سے اس کےخطرے میں اضافہ ہوجاتا ہے، اکثر برگر یا ساسیج کھانے سے ایکنی کی نشوونما کا خطرہ ٪24 بڑھ جاتا ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ فاسٹ فوڈ کھانے سے مہاسوں کی نشوونما کا خطرہ کیوں بڑھ سکتا ہے۔ لیکن یہ ہارمون کی سطح کو اس طرح تبدیل کر سکتا ہے جس سے مہاسوں کی نشوونما ہوتی ہے۔ ان تمام کھانوں سے مکمل طور پر پرہیز کرنا ضروری نہیں ہے جو ایکنی سے جڑے ہوئے ہیں بلکہ ان کا استعمال دیگر غذائیت سے بھرپور غذاؤں کے ساتھ اعتدال میں رہ کر کھانا ضروری ہے۔