ایک نئی تحقیق کے مطابق اگربتی کا دھواں سگریٹ کے دھوئیں سے زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے جینوٹوکسک اور سائٹوٹوکسک ہوتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ دھوپ کا دھواں جسم کے خلیوں میں جینیاتی تبدیلیوں کا سبب بن سکتا ہے اور خلیوں کے ڈی این اے میں تبدیلیوں کا سبب بن سکتا ہے جو کینسر کے خطرے کو کئی بار بڑھاتے ہیں
اس تحقیق کے اعداد و شمار کے مطابق جن لوگوں کو پھیپھڑوں کی بیماریاں ہیں یا سانس لینے میں پریشانی ہے بہتر ہے کہ وہ زیادہ دیر تک اس میں نہ رہیں یہی نہیں بچوں اور حاملہ خواتین کو بھی اس دھواں سے زیادہ سے زیادہ دور رہنا چاہئے کسی بھی قسم کا دھواں بچوں میں پھیپھڑوں کے بننے پر برا اثر ڈالتا ہے دنیا بھر کے لوگوں کے پھیپھڑوں کی مختلف بیماریوں کے لئے نہ صرف سگریٹ بلکہ اگربتی کا دھواں بھی ذمہ دار ہے
یہ سچ ہے کہ اگربتی میں نکوٹین نہیں ہوتی لیکن ان چھڑیوں پر مختلف خوشبودار ضروری تیل اور لکڑی کے پاؤڈر کی کوٹنگ ہوتی ہے جب اسے جلایا جاتا ہے تو مختلف نقصان دہ کیمیائی ذرات ہوا میں پھیل جاتے ہیں اس کا پھیپھڑوں کے کینسر بچوں میں لیوکیمیا اور برین ٹیومر وغیرہ جیسی بیماریوں کا خدشہ ہوتا ہے آپ معلومات اور مشورہ کرنے کے لیے مرہم پہ ڈاکٹر سے رابطہ کریں یا پھر 03111222398 پہ کال کے ذریعے رابطہ ممکن بنائیں
صحت کے لیے خطرناک ہوسکتی ہے
ساؤتھ چائنا یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق میں دو عام اقسام کی اگربتی کی چھڑیاں اگر صندل کی لکڑی ہے تو کا انکشاف ہوا ہے کہ اگربتی کے استعمال کی یہ روزمرہ کی رسم آپ کی صحت کو فائدہ پہنچانے کے بجائے کہیں زیادہ نقصان پہنچاتی سکتی ہے
دی کوئنٹ کے مطابق محققین نے پایا کہ اگربتی کا دھواں صحت کے لیے مضر ہے یہ خلیات کی سطح پر ڈی این اے کی تبدیلیوں کا سبب بنتا ہے جینوٹوکسک کینسر کی طرف لے جانے والی جینیاتی تبدیلیوں کا سبب بنتا ہے اور سائٹوٹوکسک اتنا زہریلا ہوتا ہے یہ آپ کے خلیوں کو ہلاک کر دیتا ہے کینسر کے ڈاکٹر سے بات کرنے کے لیے مرہم پہ کلک کریں
دی ہیلتھ سائٹ کی رپورٹ کے مطابق جرنل آف دی امریکن کینسر سوسائٹی کی ایک اور تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگربتی کے دھواں کی طویل مدت تک استعمال آپ کو سانس کی نالی کے اوپری حصے میں کینسر کا خطرہ بڑھا دے گا اگربتی کا دھواں میں خطرناک ذرات اور اتار چڑھاؤ ہوتے ہیں جو صحت کے سنگین خطرات پیدا کرتے ہیں
دھوئیں کے تین اجزاء جو جلنے پر ہوتے ہیں یہ صحت کے بہت سنگین مسائل کا سبب بنتے ہیں دریافت یہ ہے کہ میوٹیجینک نامی جزو خلیوں کو غیر فعال کرتا ہے اور کینسر کو متاثر کر سکتا ہے۔ جینیاتی تبدیلی خود ڈی این اے کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے
زہریلے مادے
تمباکو میں زہریلے مادے ہوتے ہیں جو ہوا میں جاتے ہیں اور ہوا کے مختلف حصوں میں رہ سکتے ہیں صحت کے شدید مسائل دھواں کی وجہ سے ہوتے ہیں اس کے علاوہ یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ خوشبو میں شامل کیمیکلز صرف خطرے میں اضافہ کرتے ہیں
کوئی بھی ہندوستانی کی پوجا گھنٹیاں بجانے اور دیوتاؤں کو اگربتی دکھائے بغیر کبھی مکمل نہیں ہوتی ہے مگر ان کو شاید اندازہ نہیں ہے کہ یہ صحت کے لیے کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے لاکھوں ہندو بودھ اور عیسائی ان کا استعمال ہوا کو پاک کرنے اور تازہ کرنے اور اپنی مقدس تقریبات کے لازمی حصے کے طور پر کرتے ہیں لیکن ایک وجہ ہے کہ آپ کو اگربتی جلانے سے پہلے دو بار سوچنا چاہئے خاص طور پر اگر آپ تمباکو نوشی نہیں کرتے ہیں لیکن آپ سگریٹ کے دھوئیں سے زیادہ خطرناک چیز کو سانس لے رہے ہوتے ہیں
آپ جانتے ہیں کہ آپ کیا سوچ رہے ہیں بے ضرر نظر آنے والی روایتی اگربتی کیا خطرہ پیدا کر سکتی ہے؟
چین میں کچھ سائنسدانوں کے مطابق آپ اپنے آپ کو اور اپنے پیاروں کو کینسر کے خطرے میں ڈال رہے ہوتے ہیں کیونکہ اگربتی کے دھوئیں کو آپ سانس میں لے کر زہریلے مادے اپنے جسم میں اتار رہے ہوتے ہیں تمباکو نوشی جنسی تعلقات اور مردوں کے کینسر کے خطرے میں اضافہ کرتے ہیں اس کے علاوہ ان خطرناک دھوئیں کا زیادہ تر اثر اعصابی مسائل جس میں مائیگرین سر درد اور بھولنے کی عادت بھی پڑجاتی ہے آپ میڈیسن کے ڈاکٹر سے رابطے کے لیے مرہم پہ کلک کریں
اس سے بچاؤ کے لیے آپ کو کیا کرنا چاہئے؟
یہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ جب بچے آس پاس ہوتے ہیں تو آپ کو اگربتی یا سگریٹ کو بالکل نہیں جلانا چاہیئے کیونکہ کسی بھی قسم کا دھواں کا پھیپھڑوں پر بہت شدید اثر ڈالتا ہے کسی کو صرف اگربتی کو جلانا انتہائی ضروری ہو تو وہ بھی ایک ایسے علاقے میں جلائیں جہاں مناسب وینٹی لیشن ہو
سانس کے مسائل کے مریضوں کو اگربتی اور سگریٹ کے دھوئیں سے دور رہنا چاہئے اگلی بار جب آپ خوشی میں اس کو جلاتے ہیں تو یہ بات کو ذہن میں رکھیں کہ وہ کاربن مونو آکسائیڈ سمیت شدید اندرونی فضائی آلودگی پیدا کرتے ہیں جو صحت کے سنگین مسائل کا سبب بن سکتی ہے اس کے لیے احتیاط بہت ضروری ہے
مرہم کی سائٹ پہ جانے کے لیے یہاں پہ کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |