آجکل معاشرہ جس طرف جارہا ہے، مجھےچھوٹے بچوں سے لیکر بوڑھوں تک سارا معاشرہ بیمار لگ رہا ہے،بہت سے اشوز اٹھتے ہیں میڈیا کا ہاٹ ٹاپک بنتے ہیں اور کچھ نیا مل جانے پر وہ ایشوز کلوز کر دیے جاتے ہیں ۔بہت سی چیزوں کا نقصان جاننے کے باوجود انسان وہ کام کرتا رہتا ہے۔
اب ایک مثال اپنی صحت کی ہی لے لیں اگر ہم اچھی صحت کے لئے اچھی چیزوں کا استعمال کرتے ہیں ساتھ ہی ساتھ کہیں نہ کہیں ہم کوئی کوتاہی بھی کرتے ہیں۔جس وجہ سے ہمارا خود کا نقصان ہوتا ہے نہ کہ کسی دوسرے کا ہوتا ہے اس لئے زندگی کی بہت اہم ضرورت کا ہمیں استعمال بھی ایک طریقہ کے تحت کرنا چاہیے۔
بہت سے کام ایسے ہیں جن کو ہم صحیح طریقے سے کریں گے تب ہی فائدہ حاصل کر سکیں گے۔جیسے ہماری صحت مند زندگی کے لئے پانی بہت اہم ہے ایسی ہی اہمیت ایک ڈاکٹر کی ہے ہمیں کبھی نہ کبھی لازمی ڈاکٹر کی ضرورت پڑسکتی ہے۔اب ہم آج کے اس جدید دور میں صرف ایک فون کال سے ڈاکٹر تک پہنچ سکتے ہیں۔آپ مرہم ویب سائٹ کے ذریعے فون کال سے ماہر ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کر سکتے ہیں اس کے علاوہ آن لائن کنسلٹیشن کی وجہ سے ڈاکٹر سے وڈیو کال پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔
پانی پینا کیوں ضروری ہے؟
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ہم پانی کو جب چاہیں جیسے چاہیں اس کو پی سکتے ہیں لیکن ایسا خیال کرنا بالکل غلط ہے، پانی دیکھنے میں جتنا عام لگتا ہے یہ اتنا ہی ہمارے جسم کے لئے ضروری ہے۔ پانی ہمارے جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج کرتا ہے۔
ہمارے خون کو صاف کرتا ہے۔بہت سی چیزیں جیسے وزن بڑھانے سے لیکر وزن گھٹانے تک، سکن کی بیماری، الرجی، معدے کی گرمی دور کرنے میں پانی بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔اس لیے پانی پینے کا صحیح طریقہ ،پانی پینے کے صحیح اوقات اور پانی پینے سے کیا کیا فائدے اور کیا کیا نقصان ہوتے ہیں
پانی کا غلط طریقے سے استعمال کے نقصانات
اگر آپ کو اس بارے میں معلوم نہ ہو تو انسان جتنی بھی اچھی چیز کھا لےتو اسکا فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔ جس وجہ سے انسان کو مستقبل میں بہت سی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے کہ بدہضمی ،گیس ،قبض، جگر کی کمزوری، پتھری، سکن الرجی، داغ دھبوں کا ہونا شامل ہے۔
:پانی پینے کا صحیح طریقے مندرجہ ذیل ہیں
بیٹھ کر پانی پینا
پانی ہمیشہ بیٹھ کر پینا چاہیے،اس بات کا علم ہمیں حدیث نبوی میں بھی ہے پانی کو پانچ سے چھ سیکنڈ منہ میں رکھنا چاہیے پھر نگلنا چاہیے ایسا کرنے سےمنہ میں موجود رال ہماری معدے کی ایسیڈیٹی کو بٹھا دیتا ہے جس سے ہمارا ہاضمہ مضبوط ہوتا ہے۔جبکہ کھڑے ہوکر پانی پینے سے ہماری کڈنی ٹھیک طریقے سے پانی کو فلٹر نہیں کر پاتی۔جس وجہ سے ہمارے جسم کو نقصان ہوتا ہے۔
بوتل سے پانی پینا
بوتل کو منہ لگاکر پانی پینے سے بہت سی گیس ہمارے جسم میں داخل ہوجاتی ہے۔ جس وجہ سے مستقبل میں جوڑوں کے درد کا سامنا ہوسکتا ہے، اس لئے پانی تین سانس میں بیٹھ کر پینا چاہیے،جب ہم اک سانس میں پانی پیتے ہیں تو ہماری کڈنی اس پانی کو فلٹر نہیں کر پاتی اور جسم میں پانی استعمال ہوئے بناء ہی پیشاب کے ذریعے خارج ہوجاتا ہے۔
پانی کا ٹمپریچر
پانی کا ٹمپریچر تین طرح کا ہوتا ہے،گرم، ٹھنڈا یا نارمل۔ جب ہم بہت زیادہ ٹھنڈی چیز کھاتے ہیں تو ہمارا جسم اسے پہلے گرم کرتا ہے پھر اسے کام میں لاتا ہے۔اسی طرح پانی کے ساتھ ہوتا ہےجب ہم فریج کا ٹھنڈا پانی پیتے ہیں تو جسم اسے پہلے گرم کرتا ہے پھر کام میں لاتا ہے،جب تک پانی اس پروسس سے گزرتا ہے تب تک جسم کی بہت انرجی لگ جاتی ہے۔
اس کے علاوہ ٹھنڈا پانی ہمارے کھائے گئے کھانے کو بہت سخت بنا دیتا ہےجس وجہ سے ہمارا ہاضمہ بہت آہستہ کام کرتا ہے اور انسان قبض کا شکار ہوجاتا ہے اس لئے ہمیشہ نارمل پانی کا استعمال کرنا چاہیے اس سے ہمارا ہاضمہ مضبوط ہوتا ہے اور پیٹ بھی کھل کر صاف ہوتا ہے۔
پانی کب نہیں پینا چاہیے؟
کھانے کے بعد
کھانا کھانے کےفورا بعد پانی نہیں پینا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے ہمارا کھانا پتلا ہوجاتا ہےجس سے کھانے کے ذرات بھی ٹھیک سے نہیں نگل پاتے اس لئے پانی ہمیشہ کھانا کھانے کے ایک گھنٹے یا 45 منٹ بعد پینا چاہیئے۔اس سے ہمارا ہاضمہ صحت مند رہتا ہے۔
رات کو سونے سے پہلے
رات کو سونے سے پہلے یا رات کو اچانک آنکھ کھلنے پر پانی کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ ایسا کرنے سے ہماری نیند بھی خراب ہوتی ہے اور رات کے وقت ہمارا جسم ایکٹو نہیں ہوتا جس وجہ سے پانی کڈنی میں فلٹر ہونے کے لئے چلا جاتا ہے اور ہماری کڈنی کو بہت نقصان پہنچاتا ہے۔
پھل کھانے کے بعد
بہت سی ایسی سبزیاں اور پھل ایسے ہوتے ہیں جن کے بعد جلد پانی نہیں پینا چاہیے،جیسے کھیرا، تربوز اور خربوزہ اور کیلا وغیرہ ۔ان کو کھانے کے بعد پانی کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔