ہم سب بے صبری سے پھلوں کے بادشاہ آم کے آنے کا انتظار کرتے ہیں۔ یہ رسیلہ اور مزیدار پھل ہے جو سب کو پسند ہوتا ہے۔ بہرحال حمل میں اس کو کھانے سے منع کرنا مشکل ہے کیونکہ خواتین اس دوران اس کے میٹھے کھٹے ذائقے کے لئے زیادہ ترستی ہیں۔
آپ کھٹے اور کچے آم سے اتنا ہی پیار کرسکتی ہیں جتنا کہ آپ میٹھے پکے ہوئے آم سے کرتی ہیں۔ آپ حمل کے دوران اس پھل کے استعمال کی حفاظت کے بارے میں فکر مند ہو سکتی ہیں۔ یہ کئی غذائی اجزاء اور معدنیات سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں لیکن کیا وہ آپ کے بڑھتے ہوئے بچے کے لئے اچھے ہیں؟ حاملہ خواتین میں اس پھل کا کتنا حصہ محفوظ ہے، اس کے صحت کے فوائد کیا ہیں؟ آئیے اس بلاگ میں جانتے ہیں۔
۔1 کیا حمل کے دوران آم کھانا محفوظ ہے؟
جی ہاں، آپ حمل میں آم کھا سکتی ہیں کیونکہ وہ توانائی، اینٹی آکسیڈنٹس اور اہم غذائی اجزاء کا ایک بہترین ذریعہ ہیں لیکن اس کی مقدار اور ضرورت سے زیادہ کھانے سے بچنا ضروری ہے۔ یہ موسمی پھل ہے اور انہیں ایسے وقت میں استعمال کیا جانا چاہئے جب وہ قدرتی طور پر آپ کے حمل کے دوران دستیاب ہوں۔
حمل میں کسی بھی صورت میں، پھل کو اپنی غذا میں شامل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔ معلومات اور اپائنٹمنٹ بک کروانے کے لیے مرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار ڈاکٹر کا انتخاب کریں یا پھر03111222398 پہ کال کریں۔
۔2 حاملہ ہونے پر آپ کتنے آم استعمال کرسکتی ہیں؟
دن میں ایک سے زیادہ آم کا استعمال کرنا بہتر ہے۔ اس کے علاوہ، آم صرف اس صورت میں شامل کریں جب آپ کا ڈاکٹر آپ سے اپنی کیلوری کی مقدار بڑھانے کو کہے۔ آم کی 100 گرام سرونگ میں تقریبا 13.66 گرام چینی ہوتی ہے، جو حمل کے دوران آم کے زیادہ استعمال پر نقصان پہنچاسکتی ہے، خاص طور پر اگر آپ حمل میں ذیابیطس کے مسائل کا شکار ہیں۔ چینی کے علاوہ آم میں کئی دیگر غذائی اجزاء بھی ہوتے ہیں جو حاملہ خواتین کے لیے محفوظ غذا بناتے ہیں۔
۔3 حمل کے دوران آم کھانے کے صحت کے فوائد کیا ہیں؟
حمل کے دوران اس کے استعمال کے صحت کے فوائد درج ذیل ہیں۔
۔1 انیمیا سے لڑنے میں مدد کرتا ہے
آم وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں اور آئرن کو جذب کرتے ہیں، جو حاملہ خواتین کے لئے بہت ضروری ہوتے ہیں ۔ اس کے علاوہ، ہمارے جسم میں خون کے سرخ خلیات میں اضافہ کرتا ہے اور خون کی مناسب گردش میں بھی مدد کرتا ہے۔
۔2 مناسب ہاضمہ میں مدد کرتا ہے
حمل کے دوران، خواتین زیادہ سے زیادہ کھانا کھاتی ہیں، یہ عمل آپ کے بچے کی بہتر نشو ونما کی ضروریات اور غذائیت کو پورا کرنے کے لئے زیادہ اہم ہے ۔ اس لیے خواتین کے لیے اچھا میٹابولزم اور بدہضمی کی سطح کو کم کرنا بہت ضروری ہے اور ایک موثر نظام ہضم کو بہتر بنانا بھی ضروری ہے ۔آم میں فائبر کی مقدار آپ کو طویل مدت تک بھرا ہوا محسوس کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ ہاضمے میں بھی مدد کرتا ہے اور قبض کو روکتا ہے جو خواتین کو پہلی سہ ماہی میں ہوجاتا ہے۔
۔3 فولک ایسڈ سے جینین کی نشوونما میں مدد ملتی ہے
آم فولک ایسڈ کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے جو جنین کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کی نشوونما کے لئے ضروری ہے۔ اس کا استعمال عصبی ٹیوب کے نقائص کو روکتا ہے جو ابتدائی حمل میں ہوسکتا ہے۔
۔4 بچے کی نشوونما کے لئے ضروری ہوتا ہے
آم وٹامن اے سے بھرپور ہوتے ہیں جو بچے کی ہڈیوں اور دانتوں کے بننے اور نشوونما میں مدد کرتا ہے۔ یہ بچے کے ٹشوز کی حفاظت اور نشوونما میں بھی مدد کرتا ہے۔آموں میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہ آنکھ اور مدافعتی نظام کی نشوونما اور دل، پھیپھڑوں اور گردوں کی نشوونما میں مدد کے لئے بھی ضروری ہے ۔
۔5 وٹامن بی 6 فیٹل دماغ اور اعصابی نظام کے لئے فائدے مند ہوتا ہے
آم وٹامن بی 6 کا ایک بہترین ذریعہ بھی ہے، جو فیٹل دماغ اور اعصابی نظام کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
۔ 6 میگنیشیم سے بھرپور ہوتا ہے
میگنیشیم بلڈ پریشر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس طرح یہ حمل کے دوران کسی بھی اسٹروک یا ہائپر ٹینشن کی روک تھام میں مدد کرتے ہیں۔میگنیشیم، اس میں مناسب مقدار میں موجود ہوتا ہے، پری ایکلیمپسیا کے لئے ایک بہترین قدرتی علاج کے طور پر کام کرتا ہے جبکہ اس پھل میں وٹامن ای فیٹل پٹھوں کی تعمیر میں بھی مدد کرتا ہے اور پری ایکلیمپسیا کو روکتا ہے۔
۔7 صبح کی بیماری کو روکتا ہے
آم کا تازہ ذائقہ صبح کی بیماری کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ اس پھل میں وٹامن بی 6 آپ کو متلی اور صبح کی بیماری سے نجات دلانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
۔8 جسم کے پانی کو متوازن رکھتا ہے
حمل کے دوران خون کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ آپ کے جسم کو اضافی معدنیات کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس میں پوٹاشیم، کیلشیم، میگنیشیم اور سوڈیم جیسے الیکٹرولائٹس ہوتے ہیں جو فلوئیڈ کے توازن کو برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں الیکٹرو لائٹس اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ آپ کے اعصاب، دل، دماغ اور پٹھوں کو صحیح طریقے سے کام کرنا چاہیئے۔
حمل میں زیادہ میٹھے کا استعمال نقصان دہ کیوں ہوتا ہے؟
اس کے بہترین فوائد کی وضاحت ہو چکی ہے ۔مگر اس پھل کی زیادہ چینی کی مقدار سے محتاط رہیں۔ آم میں فی 100گرام 15 گرام چینی ہوتی ہے جو اس پھل کو قدرتی طور پر میٹھا بناتی ہے۔ اگر آپ کو حمل میں ذیابیطس ہے حمل کے دوران بلڈ شوگر میں اضافہ ہوسکتا ہے تو آپ کو اس سے بچنا چاہئے۔ آپ روزانہ زیادہ سے زیادہ 2 آم کھا سکتی ہیں۔
مصنوعی طور پر پکے ہوئے آم سے بھی بہت محتاط رہیں۔ کیونکہ آم کو جلد پکانے کے لیے کیلشیم کاربائیڈ کا استعمال کرتے ہیں۔ جو ماں اور بچے دونوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ مصنوعی طور پر پکے ہوئے آم کی علامات پر نظر رکھیں جس میں لہسن کی بو، سفید پاؤڈری کوٹنگ، چھونے سے نرم، باہر پکا ہوا لیکن اندر سے کچا ہوسکتا ہے۔ مصنوعی طور پر پکے ہوئے پھل کو خریدنے سے گریز کریں ۔پھلوں کو ان کے موسم میں خریدنے کی کوشش کریں۔